Tuesday 27 November 2012

SUGER MILLS IN PAKISTAN ARE LOOTING FARMERS .KIAN BORD PAKISTAN WILL AGETATE ON 29-11-2012


پنجاب اور سندھ کی 10 فیصد شوگر ملوں نے بھی ابھی تک گنے کی کرشنگ شروع نہیں کی،کسان بورڈ

لاہور (پریس ریلیز) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین خاں نے گنے کی کرشنگ میں تاخیر کو زراعت اور ملک سے دشمنی قرار دیتے ہوئے حکومت پنجاب اور حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ گنے کی کرشنگ کے لئے شوگر ملوں کو سخت ترین احکامات جاری کئے جائیں تاکہ وہ مزید تاخیر کئے بغیر کرشنگ کے عمل کو شروع کریں ، کیونکہ اس میں تاخیر سے گندم کا پیداوری ہدف حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا ۔ 25نومبر تک دس فیصد شوگر ملوں نے بھی کرشنگ کا عمل شروع نہیں کیا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکمران سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر ایسی تمام شوگر ملوں کے خلاف کین ایکٹ کے تحت تادیبی کاروائی عمل میں لائیں جنہوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لئے تاخیری حربے استعمال کئے اور ان کے اس عمل کی وجہ سے گندم کی بوائی میں تاخیر ہوئی ۔ صدر کسان بورڈ نے کہا کہ جو چند ایک شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کی ہے انہوں نے بھی مجبور کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر رکھاہے اور نا جائز کٹوتیاں کرکے کاشت کاروں کو دن دیہاڑے لوٹا جا رہا ہے، مزید براں انہوں نے مطالبہ کیا کہ شوگر ملز کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ کاشتکاروں سے خرید کیے گئے گنے کی رقوم فوری ادا کریں ، سی پی آ ر کی بجائے ادائیگی بذریعہ چیک کی جائے یا حکومت نو ٹیفیکیشن کے ذریعے سی پی آ ر کو چیک کا درجہ دے دے ۔http://www.paknewslive.com/kissan-boar

No comments:

Post a Comment