Friday 7 December 2012

AGETATION AGAINST POLICE TORTURE IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR 7-12-2012



پھولنگر:بس کنڈیکٹرکی نعش پھولنگرپہنچنے پرورثا کا احتجاج، ملتان روڈ بلاک

بھائی پھیرو(نامہ نگار) گزشتہ روز ایس ایچ او عطاء مصطفیٰ سٹی تھانہ سٹی بھائی پھیروکے وحشیانہ تشدد سے ہلاک ہونے والے بس کنڈیکٹرمحمد آصف کی نعش بھائی پھیروپہنچنے پر تھانہ سٹی کے سامنے اور بائی پاس پرناواں کے قریب ملتان روڈ بلاک کر کے زبردست ا حتجاج،پولیس تشدد کے خلاف عوام کا ماتم ،عورتوں کی سینہ کوبی ،ٹریفک کی میلوں لمبی قطاریں مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ایس ایچ او سٹی کے خلاف نعرے درج تھے،ڈی پی او قصور, ڈی ایس پی پتوکی ،بھاری نفری کے ہمراہ مظاہرین کو ہنگامی آرائی سے روکنے کے لیے موقع پر موجود رہے۔تفصیلات کے مطابق۔گزشتہ روز ایس ایچ او سٹی تھانہ بھائی پھیرونے اپنے ماتحت ملازمین کے ہمراہ تشدد کر کے بس کنڈیکٹر محمد آصف کو ہلاک جبکہ اُس کے دو ساتھیوں ممتاز،محمد اشفاق کو ادھ موا کرکے تھانہ سے بھگادیامقتول کے بھائی محمد ارشد کی درخواست پر سٹی تھانہ پتوکی نے ایس ایچ او عطاء مصطفیٰ اور اس کے ماتحت ملازمین کے خلاف زیر دفعہ 302کا مقدمہ تو درج کرلیا مگر پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کی گرفتاری عمل میں نہ لاسکی گزشتہ روز جب پوسٹ مارٹم کے بعد مقتول کی نعش بھائی پھیرو پہنچی تو ورثاء سمیت ہزاروں مظاہرین نے سٹی تھانہ بھائی پھیرو کے سامنے مقتول کی نعش سڑک پررکھ کر اور بعدازاں پرناواں کے قریب ملتان روڈبائی پاس پرروڈ بلاک کر کے مظاہرہ کرتے ہوئے ڈی پی او ،ڈی آئی جی ،آئی جی پنجاب پولیس سے قاتل ایس ایچ او کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیاجبکہ مظاہرین نے جوہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے اُن پر یہ نعرے درج تھے ،ایس ایچ او سٹی کتا،ایس ایچ او قاتل وغیرہ وغیرہ جبکہ مظاہرین عورتیں سینہ کوبی کرتے ہوئے یہ کہہ رہی تھیں کہ اگر غنڈہ پولیس نے بے گناہ ہمارے بچوں کو مارنا ہے تو اُس سے پہلے ہمیں مار دے کافی دیر روڈ بلاک رہنے سے ٹریفک کی میلوں لمبی لائینیں لگ گئیں۔بعدازاں ڈی پی او قصور کی اس یقین دہانی پر کہ جلد سے جلدمذکورہ ایس ایچ او اور کے ساتھی ملازمین کو گرفتار کر لیا جائے گامظاہرین منتشر ہوگئےhttp://www.paknewslive.com/phool-negar-64

No comments:

Post a Comment