Tuesday 18 December 2012

MUNCPAL COMMETTI BHAI PHERO PHOOL NAGAR FAILS TO KEEP CITY CLEAN 18-12-2012

لتان روڈ فلتھ ڈپو میں تبدیل ،گلی محلوں میں گندے پانی کا راج،تجاوزات کی بھر مار، چیف آفیسر محمد شفیع صرف بلدیہ پتوکی تک ہی محدود،شہریوں کا بلدیہ بھائی پھیر و ٹی ایم اے پتوکی کے خلاف احتجاج۔چھاپیےای میل
http://www.kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=645:2012-12-18-04-31-33&catid=32:2012-11-15-06-27-14&Itemid=2
منگل, 18 دسمبر 2012 04:31
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)ملتان روڈ فلتھ ڈپو میں تبدیل ،گلی محلوں میں گندے پانی کا راج،تجاوزات کی بھر مار، چیف آفیسر محمد شفیع صرف بلدیہ پتوکی تک ہی محدود،شہریوں کا بلدیہ بھائی پھیر و ٹی ایم اے پتوکی کے خلاف احتجاج۔تفصیلات کے مطابق ۔ملتان روڈ فلتھ ڈپو میں تبدیل ہوجانے کی وجہ سے پیدل چلنے والوں اور ٹرانسپورٹروں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ شہر بھر میں ناجائز تجاوزات کی بھرمار اس قدر ہے کہ اکثر ٹرانسپورٹر اپنی گاڑیاں شہر میں سے گزارنے کی بجائے بھائی پھیر و بائی پاس پر سے گزار رہے ہیں جس کی وجہ مسافروں کو بھی ڈبل کرائے خرچ کرکے سفر کرنا پڑ رہا ہے اور یہی صورت حال بھائی پھیر و شہر میں ناقص سیوریج سسٹم سے ابلتے ہوئے گٹروں کی ہے جن کی بدولت شہر بھر کے گلی محلے گندے پانی کے جوہڑوں میں تبدیل ہوکرمچھروں کی افزائش نسل کی آماجگاہ بنے ہوئے جہاں پرتیزی سے ڈینگی مچھر کی افزائش نسل میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ بلدیہ بھائی پھیر و کے کارندوں نے ملتان روڈ پر جگہ، جگہ چھابڑی فروش،ریڑھی بان و دیگر کو منتھلی کے عوض ملتان روڈ کو فلتھ ڈپو میں تبدیل کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور یہی گندگی کے ڈھیر مکھیوں،مچھروں اور طرح ،طرح کے جرا ثیموں کی آماجگاہ بن کر عوام کو مختلف موذی بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ سابقہ چیف آفیسر بلدیہ بھائی پھیر و کو نااہلی و کرپشن کی وجہ کھڈے لائن لگا دیا گیاتھا جبکہ اُس کی جگہ پر بلدیہ پتوکی کے چیف آفیسر محمد شفیع کو بلد یہ بھائی پھیر و کا اضافی چارج دیکرتعینات کیا گیا ہے جو کہ بلدیہ بھائی پھیر و کی ذمہ داری سنبھالنے کا اہل ہی نہیں ہے آخر میں شہریوں نے ڈی سی او قصور سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے علاقہ کے مسائل جلد سے جلد حل کئے جائیں اور یہاں بلدیہ بھائی پھیر و میں کسی ذمہ دار آفیسر کو تعینات کیا جائے۔

No comments:

Post a Comment