Monday 7 January 2013

AGRICULTURE AND TRADE WILL FINISH IF INDIA WILL ANOUNCED MOST FAVOURAT NATION KBP 7-1-2013


بنیادی موقف سے انحراف کسی صورت قبول نہیں۔صدرکسان بورڈ


لاہور7جنوری2013ء:مرکزی صدر کسان بورڈ پاکستان سردار ظفر حسین خان نے حکومت کی طرف سے بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے اور بنیادی موقف سے انحراف کو ملک و قوم کے لےے زہر قاتل قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر تجارت کا مجوزہ دورہ بھارت اور اس حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لینے اور بھارتی وزیر خارجہ کی طرف سے یہ مطالبہ کہ پاکستان بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے دے تو اس سے جنوبی ایشیا کی معیشت میں بہتری آئے گی ”میرا خواب ہے کہ لوگ ناشتہ ایک ملک لنچ دوسرے ملک میں کھائیں“ اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں بھی ایک مخصوص حلقہ اسی طرح کی سوچ کو پروان چڑھا رہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت پاکستان کے مفاد میں ہو گی جب کہ معاملات اس کے برعکس ہیں۔ قوم کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے صرف زراعت ہی کے شعبے میں پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا کیوں کہ ہمارے کاشت کار کے مقابلے میں بھارت کے کاشت کار کو بے پناہ سہولتیں حاصل ہیں۔ وہاں فی ایکڑ اخراجات پاکستان کے مقابلے میں بہت کم ہیں جب کہ ہمارے ہاں زرعی مداخل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے، جنرل سیلز ٹیکس کا نفاذ، پٹرول ڈیزل کی قیمتوں اور زرعی ٹیوب ویل ٹیرف میں اضافے نے کاشت کار کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ ایسی صورت میں بھارت کے ساتھ تجارت نہ صرف سراسر گھاٹے کا سودا ہو گی بلکہ زرعی شعبہ جو پہلے ہی گوناگوں مشکلات کا شکار ہے اس کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ صدر کسان بورڈ نے اہل وطن سے اور تمام مکتبہ فکر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور حکومت کو اس ملک دشمن فیصلے سے باز رکھنے میں اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔ انھوں نے کہا کہ جو حکومت خود چند دنوں کی مہمان ہے اسے اس طرح کے بنیادی فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ اگر بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینا اور اس کے ساتھ تجارت کرنا پاکستانی مفاد میں ہے تو یہ کام آئندہ منتخب ہونے والی حکومت پر چھوڑ دیا جائے، جلد بازی میں کوئی قدم نہ اٹھایا جائے جس کے نتائج قوم کو دیر تک بھگتنا پڑیں۔http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=2425

AGRICULTURE AND TRADE WILL FINISH IF INDIA WILL ANOUNCED MOST FAVOURAT NATION KBP 7-1-2013

No comments:

Post a Comment