Tuesday 12 March 2013

WAPDA BHAI PHERO PHOOL NAGAR SHOULD NOT ACT AGAINST JOURNILISTS .13-3-2013

ریسکو سب ڈویژن پھول نگر کے ٹکے ٹکے کو ترسنے والے لائن سپریٹنڈنٹ اور میٹر ریڈرز لاکھوں میں کھیلنے لگے ،،اہل علاقہ کا اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ چھاپیے ای میل
منگل, 12 مارچ 2013 07:33
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)ریسکو سب ڈویژن پھول نگر کے ٹکے ٹکے کو ترسنے والے لائن سپریٹنڈنٹ اور میٹر ریڈرز لاکھوں میں کھیلنے لگے ،رشوت کے بل بوتے پر دن دوگنا رات چوگنا ترقی کرکے بیش بہا زمینوں وگاڑیوں کے مالک بن گئے،اہل علاقہ کا مذکورہ راشیوں اور ایس ڈی او اور ایکسئین کے خلاف شدید احتجاج،اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے راشیوں کو نوکریوں سے برخواست کرنے اورڈی پی او قصور سے صحافیوں کے خلاف ہونے والے بجلی چوری کے جھوٹے مقدمہ کو خارج کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق۔لیسکو سب ڈویژن کے لائن سپریٹنڈینٹس ،میٹر انسپکٹر،میٹر ریڈرز نے رشوت کے عوض مین بازار،ملتان روڈ،عید گاہ روڈ،بونگہ بلوچاں ،مدینہ کالونی ،کوٹ جوئیاں والا،بلوکی سرائے مغل اور فیکٹری ایریاکے علاقوں کو بجلی کی ڈائریکٹ سپلائی کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور ہر ماہ منتھلی اکٹھی کرکے محکمہ کو لاکھوں کا نقصان چونا لگا رہے ہیں جبکہ رشوت نہ دینے والے صارفین کو بجلی چوری کا پرچہ کروانے کی دھمکی دے کر لائن لاسسز پورا کرنے کے لئے زائد یونٹ ڈال دئے جاتے ہیں اور ایکسئن اور ایس ڈی او کے پاس فریاد لے کر جانے والوں کو اگلے ماہ ڈیٹیکشن بل ڈال کر ان کے خلاف مقدمات درج کروا دیے جاتے ہیں جس کی زندہ مثال مقامی صحافی ہیں جن کے کرپشن واضح کرنے پر انہی رشوت خوروں نے جھوٹے مقدمات درج کروا دئیے ہیں اور ایکسئین آفس میں فریاد لے کر جانے پر مذکورہ سرکاری غنڈوں نے اپنے چالیس پچاس ساتھیوں سمیت صحافیوں کو ایکسئین آفس میں یرغمال بنا کر گالم گلوچ کی جس کا تماشہ ایکسئین نے اپنی آنکھوں سے دیکھا لیکن انہوں نے اس کے باوجود بھی ان کے خلاف کسی قسم کا ایکشن نہ لیا اور صحافےوں کو دھکے دےکر دفتر سے باہر نکال دےا اور کھلے دھڑلے سے اقرار کرتے ہوئے کہا کہ تم جتنی مرضی ہمارے خلاف خبریں لگا لو تم ہمھارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ہماری پہنچ بہت اوپر تک ہے اگر ہم رشوت لیتے ہیں تو اس کا بھاری حصہ اپنے افسران کو بھی دیتے ہیں ،اہل علاقہ اور صحافیوں کا مذکورہ اہلکاروں کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ان کو فوری طور پر نوکریوں سے برخواست کرکے محکمانہ کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ڈی پی او قصور سے صحافیوں کے خلاف درج ہونے والے جھوٹے مقدمہ کو بھی خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہےhttp://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1369:2013-03-12-07-34-05&catid=2:2012-08-30-18-01-31&Itemid=11

No comments:

Post a Comment