Monday 19 August 2013

FLOOD AT HEAD BALLOKI IS DUE TO THE NEGLEGENCE OF IRRIGATION OFFICERS .19-8-2013

FLOOD AT HEAD BALLOKI IS DUE TO THE NEGLEGENCE OF IRRIGATION OFFICERS .19-8-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=881:2013-08-19-11-18-39&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
ہیڈ بلوکی کے با اثر ٹھیکیدار کو نوازنے کیلیے ہیڈ بلوکی کے پندرہ دروازے بند، محکمہ نہر کا لاکھوں کا نقصان۔کسان بورڈ کا محکمہ نہر کی بے حسی اور قانون شکنی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
پیر, 19 اگست 2013 11:17
پتوکی(ندیم رضا خاں سے)ہیڈ بلوکی کے با اثر ٹھیکیدار کو نوازنے کیلیے ہیڈ بلوکی کے پندرہ دروازے بند۔آدھے دروازوں سے سیلاب کا ریلا نہ گزرنے سے کسانوںکی ہزاروں ایکڑ رقبہ پر

پتوکی(ندیم رضا خاں سے)ہیڈ بلوکی کے با اثر ٹھیکیدار کو نوازنے کیلیے ہیڈ بلوکی کے پندرہ دروازے بند۔آدھے دروازوں سے سیلاب کا ریلا نہ گزرنے سے کسانوںکی ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں تباہ۔ محکمہ نہر کا لاکھوں کا نقصان۔کسان بورڈ کا محکمہ نہر کی بے حسی اور قانون شکنی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ۔تفصیلات کے مطابق ہیڈ بلوکی پر گزشتہ کئی روز سے درمیانے درجہ کا سیلاب ہے ۔محکمہ نہر کی ہدایات اور قانون کے مطابق سیلاب کے سیزن میں بیراج کو کلیر اور بندوں کو مضبوط ہونا چاہیے مگر صوبائی دارالحکومت سے چند کلومیٹر دور محکمہ انہار کے افسران نے ایک با ثر ٹھیکیدار کو نوازنے کیلیے محکمہ انہار نے قانون کی دھجیاں بکھیر کر آدھا ہیڈ بند کر رکھا ہے ۔ہیڈ بلوکی کی ری ماڈلنگ کی جارہی ہے اور اس کا ٹھیکہ ایک با اثر ٹھیکیدار کو دیا گیا۔ہیڈ پر کام کیلیے ہیڈ بلوکی کے پینتیس دروازوں میں سے پندرہ دروازوں کو بند کر رکھا ہے۔کئی دنوں سے پانی کے بڑے ریلے کو صرف بیس دروازوں سے گزارا جا رہا ہے سیلابی ریلے کے راستے میں رکاوٹ کی وجہ سے دریائے راوی کے اضلاع قصور،ننکانہ ،فیصل آباد کی ہزاروں ایکڑ زمین زیر آب آجانے سے کسانوں کا کروڑوں کا نقصان ہوچکاہے جبکہ محکمہ نہر کے کئی بندوں کو تیز بہتا ہوا پانی زبردست نقصان پہنچا رہا ہے اور دریا کے کٹاﺅ کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ زمین دریا برد ہوچکی ہے۔محکمہ نہر کی لاپرواہی سے ہیڈ بلوکی کے خفاظتی پشتوں میں جگہ جگہ دراڑیںپڑ چکی ہیں۔کمزور حفاظتی پشتوں کی وجہ سے ہیڈ بلوکی کو شدید خطرہ پیدا ہوچکا ہے گزشتہ روز کسان بورڈ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی محمد رمضان کی قیادت میں متاثرہ کسانوں نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور مظاہرین سے خطاب کرتے کہا کہ کسان بورڈ کے کئے گئے سروے کے مطابق پورے پاکستان کے دریاﺅں پر بنائے گئے حفاظتی پشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے رکھے گئے کروڑوں روپے کے فنڈز بندوں کی مضبوطی کی بجائے محکمہ انہار کے افسران اپنی مالی پوزیشن مضبوط بنانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں ۔ بندوں پر جگہ جگہ پڑی دراڑیں محکمہ کی نا اہلی کا منہ بولتاثبوت ہیں ۔سیلاب کے زمانے میںآدھا ہیڈ بلوکی بند کرکے ایک با اثر ٹھیکیدار کو فائدہ پہنچانے کیلیے ہزاروں کسانوں کی زمینوں کو ڈبو دیا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہیڈ بلوکی سمیت پورے پاکستان میں محکمہ انہار کے فنڈز کی خرد برد کی تحقیقات کروائی جائےں،ہیڈ بلوکی کا آدھا حصہ بند کرنے کی تحقیقات کرائی جائیں اور حفا ظتی پشتوں کو مضبوط بنایا جائے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔موقف معلوم کرنے کیلیے ہیڈ بلوکی کے SDOراشد منہاس سے فون نمبر03004882718پر بار بار رابطہ کیا گیا مگر فون بند ملا

No comments:

Post a Comment