Wednesday 21 August 2013

FLOOD SITUATION ON HEAD BALLOKI .21-8-2013

FLOOD SITUATION ON HEAD BALLOKI .21-8-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=896:2013-08-21-07-40-15&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
ہیڈبلوکی پرچوتھے روز بھی وسیع علاقہ پانی میں ڈوبا رہا،پانی میں ڈوبے لوگ حکومت کی امداد کے منتظر۔ہفت مدر کے قریب پشتے میں ڈیڑھ سو فٹ چوڑا شگاف بڑے بند کے ٹوٹنے کا خطرہ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
بدھ, 21 اگست 2013 07:39
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)ہیڈبلوکی پر درمیانے درجے کے سیلاب کی وجہ سے چوتھے روز بھی وسیع علاقہ پانی میں ڈوبا رہا ۔ پانی میں ڈوبے لوگ حکومت کی امداد بھائی پھیرو(زین العابدین سے)ہیڈبلوکی پر درمیانے درجے کے سیلاب کی وجہ سے چوتھے روز بھی وسیع علاقہ پانی میں ڈوبا رہا ۔ پانی میں ڈوبے لوگ حکومت کی امداد کے منتظر۔ہفت مدر کے قریب پشتے میں ڈیڑھ سو فٹ چوڑا شگاف بڑے بند کے ٹوٹنے کا خطرہ ۔ تفصیلات کے مطابق دریائے راوی میں اس وقت 87000 کیوسک پانی بہہ رہا ہے ۔جبکہ ایل بی ڈی سی میں 5000اور بی ایس لنک میں 14500کیوسک پانی بہہ رہا ہے ۔درمیانے درجے کے سیلاب کی وجہ سے کئی دیہات کا ہزاروں ایکڑ رقبہ مسلسل چوتھے روز بھی پانی میں ڈوبا رہا ۔ جبکہ مواضعات ججہ ، گلاں والہ ، تنی کے ، ٹھٹہ کمیانا ، ٹھٹہ چوہانا ، باٹھ کلاں ، دلو ملتانی ، اوجلہ ،الپا کلاں ، سداری کے ،میلو کے ، نالے والا ،کامونگل ، گگہ کلاں ، گگہ سرائے ، نتھے جاگیر ، لکھن کے بنگور اور دیگر درجنوں دیہات کی نواحی آ بادیاں بھی پانی میں ڈوب گھری رہیں ۔ دریا کے کنارے واقع آبادیوں کے لوگ پانی میں گھرے حکومت کی امداد کے منتظر ہیں ۔ مگر حکومتی امداد کا دور دور تک نام و نشان نہیں ہے ۔ دوسری طرف گذشتہ روز سپر نمبر پانچ میں پڑنے والا شگاف ڈیڑھ سو فٹ چوڑا ہو چکا ہے اور اس کی وجہ سے ہفت مدد کے قریب بڑے حفاظتی بند کے ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔ جماعت اسلامی ضلع قصور کے امیر عثمان غنی نے سیلاب زدہ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ دریائے ستلج میں متاثرہ لوگوں کے لئے کیمپ قائم کر دیا گیا ہے۔ جہاں سے پانی میں گھرے ہوئے فاقہ زدہ لوگوں کو کھانا مہیا کیا جا رہا ہے ۔دریائے راوی سے متاثرہ سیلاب زدگان کی امداد کے لئے بھی مقامی کارکنوں کو کیمپ قائم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہیڈ بلوکی پر ہونے والے نقصان کے ذمہ دار محکمہ نہر کے افسران ہیں ۔ جنہوںنے ہیڈ بلوکی کے پندرہ دروازے جان بوجھ کر بند رکھے انہوں نے مطالبہ کیا ہیڈ بلوکی اور گردو نواح میں ہونے والے کروڑوں روپے کے نقصان کی تحقیقات کرائی جائے اور متاثرہ لوگوں کی امداد کی جائے ۔

No comments:

Post a Comment