Thursday 31 October 2013

BHAI PHERO DACO RAJ.THREE INCEDENTS OF ROBBERY IN PHOOL NAGAR CITY.30-10-2013

BHAI PHERO DACO RAJ.THREE INCEDENTS OF ROBBERY IN PHOOL NAGAR CITY.30-10-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1356:2013-10-31-08-26-21&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
ھائی پھیرو شہر میں ڈاکو راج ۔ ایک ہی رات میں ڈکیتی اور چوری کی پانچ وارداتوں میں مسلح ڈاکو شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر لاکھوں روپے نقدی اور قیمتی سامان لوٹ کر فرار پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
جمعرات, 31 اکتوبر 2013 08:25
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)بھائی پھیرو شہر میں ڈاکو راج ۔ ایک ہی رات میں ڈکیتی اور چوری کی پانچ وارداتوں میں مسلح ڈاکو شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر لاکھوں روپے نقدی بھائی پھیرو(زین العابدین سے)بھائی پھیرو شہر میں ڈاکو راج ۔ ایک ہی رات میں ڈکیتی اور چوری کی پانچ وارداتوں میں مسلح ڈاکو شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر لاکھوں روپے نقدی اور قیمتی سامان لوٹ کر فرار ۔ چار روز سے مسلسل ڈکیتیوں کی وجہ سے شہری خوف و ہراس میں مبتلا ۔ تفصیلات کے مطابق ڈکیتی کی پہلی واردات میں گذشتہ رات دو ہونڈا ون ٹو فائیو موٹر سائیکلوں پر سوار پانچ مسلح نا معلوم ڈاکو اندرون اڈا بھائی پھیرو پر واقع جنرل سٹور و پان شاپ میں گھس آ ئے اور آ تے ہی گن پوائنٹ پر دُکان کے مالک ندیم حسین عرف بھولا اور گاہکوں کو گن پوانٹ پر یر غمال بنا لیا اور اسلحہ کے زور پر ڈاکوﺅں نے ساڑھے پانچ لاکھ روپیہ نقدی اور تین موبائل اور پندرہ ہزار روپے کا سامان لوٹ لیااور اسلحہ لہراتے اور نعرے مارتے ہوئے فرار ہو گئے ڈکیتی کی دوسری واردات میں دس مسلح ڈاکوﺅں نے بھائی پھیرو شہر کی مدینہ کالونی کے رہائشی محمد شفیع ماچھی اور اس کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر ایک کمرے میں بند کر دیا اور پورے گھر کے لاکھوں روپے کے زیورات نقدی اور قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہو گئے ۔ انہی ڈاکوﺅں نے گلی میں جاتے ہوئے کالا نامی شخص سے پچیس ہزار روپے نقدی اور موبائل چھین لیا ۔ ڈکیتی کی چوتھی واردات میں پندرہ مسلح ڈاکو محلہ گلشن آ باد کے منشاءمستری کے گھر دیواریں پھلانگ کر گھس آئے اور اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر ایک کمرے میں بند کر دیا ۔اسی اثنا پتا چلنے پر اہل محلہ نے گھیرا ڈالا تو ڈاکو اندھا دھند فائرنگ کرتے موقع سے فرارہو گئے ۔ چوری کی پانچویں واردات میں ملزمان شمشاد ، جمشید اور رفیق نے کانویں بلاکا سنگھ کی رہائشی نسرین بی بی کے گھر کے تالے توڑ کر ہزاروں روپے کے زیورات ، نقدی اور سامان لوٹ لیا ۔

Wednesday 30 October 2013

MURDER IN DACA IN JALLEKI,ARTECAL JAVED MALIK,ARTICLE HASAN NISAR,MURDA GOSHT IN BALLOKI,GAMBLER GIVE HIS DAUGHTER,INDIAN WATER WAR,POOR WOMAN JUMP IN BS LINK CANAL WITH 4 CHILDREN,TWO WAPDA MEN INJOURED DUE TO ELECTRIC SHOCK,LAHORE FEED MILL FIRE,NEWS PAPERS AND NEWS ABOUT BHAI PHERO.2013










MURDER IN DACA IN JALLEKI,ARTECAL JAVED MALIK,ARTICLE HASAN NISAR,MURDA GOSHT IN BALLOKI,GAMBLER GIVE HIS DAUGHTER,INDIAN WATER WAR,POOR WOMAN JUMP IN BS LINK CANAL WITH 4 CHILDREN,TWO WAPDA MEN INJOURED DUE TO ELECTRIC SHOCK,LAHORE FEED MILL FIRE,NEWS PAPERS AND NEWS ABOUT BHAI PHERO.2013

KISAN BORD NEWS ABOUT,SINDH TAS,WHEAT,SUGER MILLS,HUGE PRICES OF OIL,GASS>ELECTRICITY.ROZNAMA ABTAK,DUNYA,SHOHRAT.2013















KISAN BORD NEWS ABOUT,SINDH TAS,WHEAT,SUGER MILLS,HUGE PRICES OF OIL,GASS>ELECTRICITY.ROZNAMA ABTAK,DUNYA<SHOHRAT.2013

KISAN BORD DEMANDS TO COMPELL INDIA ON SIDH TAS TREATY.29-10-2013

KISAN BORD DEMANDS TO COMPELL INDIA ON SIDH TAS TREATY.29-10-2013
http://epaper.brecorder.com/2013/10/29/12-page/514885-news.html
KB urges govt to declare water as national asset
RECORDER REPORT

LAHORE: Kisan Board Pakistan (KBP) Central President Sardar Zafar Hussein has urged the rulers to immediately declare water as a national asset and make efforts for implementation on Indus Basin Water Treaty instead of entering in to any new agreement with India.

He said that the government should give preference to shortage of water being created due to Indian water aggression against Pakistan. Only solution to energy crisis is construction of immediate new dams.

Zafar, while reacting to the Federal Minister for Water and Power Khawaja Asif’s statement of doing a new agreement with India instead of following the Indus Basin Water Treaty, KBP Chief stated that India had already deprived Pakistan of 90 percent of the river water by construction hundreds of new dams due to ineptness of Indus Water Commission officers, past and present rulers.

In the eyes of Kisan Board, the biggest issued being faced by Pakistan today is water shortage and Indian aggression against Pakistan but present rulers, in the love of India, were totally ignoring this harsh fact endangering the economy and sovereignty of Pakistan. Meanwhile Agri Forum Pakistan (AFP) Chairman Dr. Muhammad Ibrahim Mughal in an e-statement on the similar issue alleged that India has launched a silent war against Pakistan and constructing many new dams on Jhelum and Chenab.

AMEER JAMAT ISLAMI SAYYAD MUNAWER HASAN CONDEMNED AGRICULTURE POLICY OF GOVERNMINT PAKISTAN.30-10-2013

 AMEER JAMAT ISLAMI SAYYAD MUNAWER HASAN CONDEMNED AGRICULTURE POLICY OF GOVERNMINT PAKISTAN.30-10-2013
http://epaper.brecorder.com/2013/10/30/63-page/515116-news.html
Wheat growers be provided inputs on subsidised rates: Munawwar
RECORDER REPORT

LAHORE: Ameer Jamaat-e-Islami Syed Munawwar Hasan has said that the government should safeguard the interests of both growers and the general public in so far as the wheat procurement price was concerned. Commenting on the government decision not to raise wheat procurement price, he said in a statement on Tuesday that the real solution lies in cutting down the growers' cost of production by providing them agri inputs on subsidized rates so that they do not suffer losses in wheat cultivation.

Munawwar said India is providing electricity, pesticides and other inputs to farmers on subsidized rates but our government is withdrawing the subsidies under the IMF pressure. As a result, the cost of production of the agricultural products in the country is bound to go up.

The JI said if the growers do not consider the wheat procurement price adequate, the cultivation and production could come down and the government would have to import the commodity on higher prices.

He said the steep raise in the prices of electricity and diesel, agricultural tools and implements and pesticides in the recent months have broken the back of small farmers.

WHEAT PRICE SHOULD RAISE UP TO 1500/40KG.KISAN BORD PAKISTANگندم کی امدادی قیمت 1500 روپے من مقرر کی جائے: سردار ظفر

GOVERNMINT IS RUINING AGRICULTURE.FARMERS SHOULD GIVE SUB SIDI ON ELECTRICITY,AND DIESEL.WHEAT POLICY SHOULD BE ANNOUNCED IMMEDIATLY>SAYYED MUNAWER HASAN.JAMAT ISLAMI PAKISTAN./30-10-2013

GOVERNMINT IS RUINING AGRICULTURE.FARMERS SHOULD GIVE SUB SIDI ON ELECTRICITY,AND DIESEL.WHEAT POLICY SHOULD BE ANNOUNCED IMMEDIATLY>SAYYED MUNAWER HASAN.JAMAT ISLAMI PAKISTAN./30-10-2013
http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=3738

حکومت زراعت کو تباہ کرنے پر تلی ہے،یہی پالیسی جاری رہی تو آٹے اور گندم کا شدیدبحران پیداہوگا


لاہور 29اکتوبر2013ء: امیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ حکومت ملک میں زراعت کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ حکومت کی یہی پالیسی جاری رہی تو ملک میں گندم اور آٹے کا شدید بحران پیدا ہو گا اور لوگ آٹے کو ترسیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو گندم کی امدادی قیمت مقرر کرتے وقت کسانوں اور عوام دونوں کا مفاد پیش نظر رکھنا چاہیے۔ ڈیزل ، بجلی ، کھاد ، زرعی آلات ، بیج و زرعی ادویات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے نے کسان کی کمر توڑ دی ہے ۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے ٹیوب ویلوں کو بھی نہیں بخشا گیا ۔ موجودہ اضافہ کے بعد پانی کے ریٹ بہت بڑھ گئے ہیں ۔ حکومت بجلی ، کھاد اور تیل کی قیمتوں میں کسان کو سبسڈی نہیں دے سکتی تو عوام کو آٹے کی قیمتوں میں سبسڈی دے۔حکومت آئی ایم ایف کے دباﺅ پر تمام سبسڈیز واپس لے رہی ہے جس کے اثرات عام آبادی کی طرح کسانوں پر بھی پڑ رہے ہیں ۔ انہو ںنے کہاکہ ڈی اے پی کھاد کی سرکاری قیمت 3600 روپے ہے جبکہ یہ بلیک میں 5200 روپے کی بوری مل رہی ہے یوریا کھاد 1300 کے بجائے 1800 سے دو ہزار تک بک رہی ہے ۔اسی طرح زرعی ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا گیاہے جس سے کسان کے اخراجات کئی گنا بڑھ گئے ہیں اور چھوٹا کسان پس رہاہے اور اکثریت چھوٹے کسانوں کی ہے ۔ گزشتہ چار ماہ میں روٹی کی قیمت چار روپے سے بڑھ کر چھ روپے ہو گئی ہے اس کا تعلق گندم کی مہنگائی سے نہیں اور نہ کسان کو اس کا کوئی فائدہ ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت کسان پر یشان ہے اور وہ گندم کاشت کرنے میں متامل ہے خدانخواستہ گندم کی کاشت کم ہوئی تو گندم باہر سے منگوانی پڑے گی جس پر کثیر زر مبادلہ خرچ ہوگا ۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور اس مسئلے کو حکمت کے ساتھ حل کرے۔
سیدمنورحسن نے کہاہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے ۔ موجودہ حکومت زراعت کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہے ۔ پڑوسی ملک بھارت کسانوں کو سستی بجلی ، کھاد ، زرعی ادویات اور دیگرزرعی مداخل پر سبسڈی دیتی ہے جبکہ حکومت پاکستان کسانوں کو کوئی سبسڈی تو کجا ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں کئی بار بیش بہا اضافہ کر چکی ہے اور یہ سلسلہ مزید جاری رہا تو اس کے برے اثرات کسانوں پر بھی اسی طرح پڑیں گے جس طرح عام آدمی پر پڑتے ہیں ۔ سیدمنورحسن نے کہاکہ جب حکومت بجلی ، ڈیزل اور ہر چیز کی قیمت بڑھا دیتی ہے تو اسے چاہیے کہ کسانوں کو ان چیزوں پر سبسڈی دے تاکہ کسان کے اخراجات پورے ہو سکیں اور وہ دل جمعی کے ساتھ گندم اور دیگر فصلیں کاشت کر سکیں ۔

Tuesday 29 October 2013

A BOY ADEEL FROM BHAI PHERO MISSED.29-10-2013بھائی پھیرو: تیرہ سالہ لڑکا پر اسرار طورپرغائب

WHEAT PRICES FOR 2013,2014 SHOULD BE RAISED UPTO 1500/40KG.KISAN BORD DEMANDS.29-10-2013


WHEAT PRICES FOR 2013,2014 SHOULD BE RAISED UPTO 1500/40KG.KISAN BORD DEMANDS.29-10-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1340:2013-10-29-09-58-28&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
زرعی مداخل کی قیمتیں کئی گنا بڑھ چکی ہیںاس لیے گندم کی قیمت پندرہ سو روپے فی من مقرر کر کے فوری طور پر نئی قیمت کااعلان کیا جائے ۔کسان بورڈ کے مرکزی صدرسردار ظفر حسین پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
منگل, 29 اکتوبر 2013 09:57
قصور (نمائندہ قصوراپڈیٹس) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین خاں نے کہا ہے کہ حکومت جلد از جلد گندم کی قیمت پندرہ سو روپے فی من مقرر کر قصور (نمائندہ قصوراپڈیٹس) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین خاں نے کہا ہے کہ حکومت جلد از جلد گندم کی قیمت پندرہ سو روپے فی من مقرر کر کے اس کا اعلان کرے تاکہ کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر گندم کاشت کریں۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بجلی ڈیزل ،کھاد ، کیڑے مار ادویات اور دیگر زرعی مداخل کی قیمتیں کئی گنا بڑھ چکی ہیں ۔ اس لئے گندم کی کم از کم قیمت پندرہ سو روپے فی من مقرر کی جائے ۔ اس سال شوگر ملو ں کے لیٹ چلنے سے بھی ہزاروں ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت نہیں ہو سکے گی ۔ دریاﺅں میں پانی کی کمی کی وجہ سے بھی ابھی تک گندم کی بوائی کے لئے پہلی آ بپاشی بھی نہیں ہو سکی ۔نہری پانی کی چوری کی وجہ سے کئی نہروں کی ٹیلوں پر واقع پچیس فی صد رقبہ نہری پانی سے محروم ہے اور ابھی تک کاشتکار گندم کیلیے پہلا پانی بھی نہیں لگا سکے۔محکمہ نہر کی غفلت سے رکھ راجباہ کا چکوکی پل ٹوٹ جانے سے ضلع قصورکا ستر ہزار ایکڑرقبہ پانی سے محروم ہے اس لیے یہاں بھی گندم کی کاشت کم ہوجائے گی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر گندم کی نئی قیمت کا اعلان کیا جائے تاکہ کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر گندم کاشت کر سکیں ۔ سردار ظفرنے کہا کہ اگر گندم کی قیمت نہ بڑھائی گئی ، شوگر ملیں جلد از جلد نہ چلائی گئیں ،نہروں کی ٹیلوں پر پانی نہ پہنچایا گیا تو گندم کے کاشتہ رقبہ میں پچیس فی صد تک کمی واقع ہو جائے گی جس سے ا ٓئندہ سال گندم کی باہر سے برآ مد پر کثیر زر مبادلہ خرچ کرنا پڑے گا اور ملک میں قحط سالی کا خدشہ پیدا ہوجائے گا

Monday 28 October 2013

Jang Multimedia.GOVERNMINT SHOULD RAISE RESOLUTION IN UNO ABOUT SINDH TAS RESOLUTION.29-10-2013

 GOVERNMINT SHOULD RAISE RESOLUTION IN UNO ABOUT SINDH TAS RESOLUTION.29-10-2013
 http://e.jang.com.pk/10-29-2013/lahore/page5.asp#;
Jang Multimedia

GOVERNMINT SHOULD RAISE RESOLUTION IN UNO ABOUT INDIAN WATER TERORRISM.KISAN BORD PAKISTAN.29-10-2013

GOVERNMINT SHOULD RAISE RESOLUTION IN UNO ABOUT INDIAN WATER TERORRISM.KISAN BORD PAKISTAN.29-10-2013
http://www.nawaiwaqt.com.pk/business/29-Oct-2013/252443

حکمران نئے معاہدے کی بجائے بھارت کی آبی جارحیت سمیت دیگر خلاف ورزیاں عالمی فورموں پر اٹھائیں: کسان بورڈ

29 اکتوبر 2013 0
لاہور (خصوصی رپورٹر) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین نے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کے سندھ طاس معاہدہ کی بجائے نیا معاہدہ کرنے کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں اور انڈس وائر کمیشن کے افسران کی نااہلی کی وجہ سے بھارت پہلے ہی سینکڑوں بند بنا کر دریائے چناب، جہلم اور سندھ کے نوے فیصد پانی سے پاکستان کو محروم کر چکا ہے۔ انڈیا کے تعمیر شدہ ڈیموں اور دریاو¿ں کو آپس میں جوڑنے کے منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان کے تمام دریا مکمل پر طور پر خشک ہو جائیں گے اور یہاں پینے اور نہ ہی زراعت کے لئے پانی کا قطرہ تک دستیاب ہو گا۔ کسان بورڈ کے نزدیک اس ساری صورت حال کی ذمہ داری ان تمام حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے ۔ آج تک انڈیا سے کشمیر، سندطاس اور سیاچن پر ہوئے معاہدوں پر تو عمل درآمد کروا نہیں سکے نئے معاہدے کون کرائے گا؟ کسان بورڈ کی نظر میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ پانی کی کمی اور انڈیا کی آبی دہشت گردی کا ہے مگر حکمران آبی دہشت گرد انڈیا سے محبت کی پینگیں بڑھا کر پانی کی کمی کے مسئلے کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف جو لوڈشیڈنگ ختم کروانے اور بجلی سستی کرنے کے وعدوں پر برسراقتدار آئے مگر اپنے کسی ایک بھی وعدے پر عمل درآمد نہیں کروا سکے۔

RAKH RAJBAH CHAKKOKI PUL NOT REPAIRED.THOUSANDS OF ACRE LAND NOT IRRIGATED.SHAFEEQ NAZIM.28-1-2013سرائے مغل:رکھ راجباہ کا ٹوٹا پُل جلد تعمیرنہ کرنے پرکسان نہری پانی سے محروم

SARAI MUGHAL CORRUPT VETNARY DOCTER ABSENT FROM HIS DUTY.28-10-2013سرائے مغل:ویٹنری ہسپتال سےعملہ ،ڈاکٹراورادویات غائب

Sunday 27 October 2013

Daily Express News Story SUGER CANE PRICES SHOULD BE RAISAD UPTO 223/maund.26-10-2013

PTI,PPP,MML(Q) KASUR DEMOCRATIC ALLIANCE.27-1-2013اور جماعت اسلامی کا ڈیمو کریٹک الائنس کے نام سے اتحاد کاقیام

DEAD ANIMALS MEAT IS SOLD IN SARAI MUGHAL.27-10-2013سرائے مغل اورگردونواح میں مضرصحت مرداراورپانی ملے گوشت کی سرعام فروخت

Saturday 26 October 2013

SUGER MILLS ARE DELAYING SEASON 2013.CANE GROWERS ARE PROTESTING IN PAKISTAN.26-10-2013

SUGER MILLS ARE DELAYING SEASON 2013.CANE GROWERS ARE PROTESTING IN PAKISTAN.26-10-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1303:---------------------------230-------------------&catid=6:2013-04-24-07-39-47&Itemid=5
زرعی مداخل ، بجلی اور تیل کی ہوشربا قیمتوں کے بعد گنے کی پیداواری لاگت کئی گنا بڑھ چکی ہے اس لیے گنے کی کم از کم قیمت230 روپے فی من مقرر کی جائے ،کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین کا حکومت سے مطالبہ ۔ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
ہفتہ, 26 اکتوبر 2013 05:43
قصور(نمائندہ قصوراپڈیٹس) کسان بورڈ کی شوگر کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین نے اجلاس کے فیصلوں اور تجاویز کے بارے قومی میڈیا کو جاری پریس ریلیز میں کہا کہ گنے کی کم از کم قیمت230 روپے فی من مقرر کی جائے کیونکہ گزشتہ سال2012 کی نسبت اس سال 2013 میں تیل ،بجلی ،گیس،کھاد،زرعی ادویات ،اور دیگر زرعی مداخل میں 40 سے 140 فی صد تک اضافہ ہو چکا ہے اورگنے کی فصل سمیت تمام فصلوں کی کاشت پر اٹھنے والے اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔اس لیے اگر گنے کی کم از کم قیمت 230 روپے فی من مقرر نہ کی گئی تو شوگر ملوں کی لوٹ مار سے دل برداشتہ کسان اپنی فصل چارہ اور گڑ بنانے میں صرف کرکے زیادہ منافع کمائیں گے اور شوگر ملیں ایک ایک گنے کو ترسیں گی ۔حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ کین بورڈوں کے اجلاسوں میں کسانوں کی ترجمانی کر نے والی حقیقی تنظیموں کے نمائیندوں اور عام کاشتکاروں کے مشوروں سے گنے کی قیمت مقرر کرے اور ڈرائنگ روم میں بیٹھ کرحکمران پارٹیوں کی شوگر ملوں کا تحفظ کر نے کی بجائے کسانوں اور قومی مفادات کا تحفظ کیا جائے ۔ مارکیٹ میں چینی کے ریٹ کے لحاظ سے فی من گنے کی قیمت 230روپے بنتی ہے ۔انہوں نے گنے کی کم از کم امدادی قیمت 230 فی من مقرر کر نے کا اور شوگر ملوں کے دبائے گئے کسانوں کے کروڑوںروپے کے واجبات فوری ادا کرنے کا مطالبہ کیا،اور کہاکہ آئیندہ گنے کی ادائیگی سی پی آر کی بجائے بزریعہ چیک ادا کی جائے، کم تولنے کی روک تھام کیلیے کنڈا چیکنگ کمیٹیوں میں حکمران طبقہ کے ٹاﺅٹوں کی بجائے کسان تنظیموں کے نمائندوں کا شامل کیا جائے اور شوگر ملوں کو کین ایکٹ کے تحت جلد از جلد ملیں چلانے کا پابند کیا جائے وگرنہ آئندہ سال گندم کی کاشت میں کمی واقع ہوکر ملک قحط سالی کا شکار ہوجائے گا۔

Friday 25 October 2013

KHABRAIN SALGIRAH 21th ,HAJI RAMZAN 25-10-2013


KHABRAIN SALGIRAH 21th ,HAJI RAMZAN 25-10-2013


KHABRAIN 21th SALGIRAH.ISHTEHAR HAJI MOHAMMAD RAMZAN,RAFAQAT ALI.25-10-2013

KHABRAIN 21th SALGIRAH.ISHTEHAR HAJI MOHAMMAD RAMZAN,RAFAQAT ALI.25-10-2013


KASUR DEMOCRATIC ALLIANCE.JAMAT ISLAMI,PMLQ,PPP,AND PTI WILL CONTEST LOCAL BODIES ELECTION JOINTLY.25-10-2013

KASUR DEMOCRATIC ALLIANCE.JAMAT ISLAMI,PMLQ,PPP,AND PTI WILL CONTEST LOCAL BODIES ELECTION JOINTLY.25-10-2013

http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1294:2013-10-24-06-42-16&catid=3:2013-04-24-07-39-07&Itemid=4
پاکستان پیپلزپارٹی تحریک انصاف ق لیگ جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی شخصیات نے جمہوری اتحاد کااعلان کردیا، پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
جمعرات, 24 اکتوبر 2013 06:41
قصور(ایم ڈی آزادسے)پاکستان پیپلزپارٹی تحریک انصاف ق لیگ جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی شخصیات نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے قصور جمہوری اتحاد کے نام سے ایک فورم کی تشکیل کا اعلان کیا ہے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے چوہدری منظور احمد سابق وزرائے خارجہ خورشید محمود قصوری سردار آصف احمد علی جمعیت اہلحدیث کے ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی سابق ضلع ناظم رانا امتیاز احمد بختیار محمود قصوری حسن علی خاں مسعود احمد بھٹی ایم پی اے وقاص اختر موکل سابق وفاقی وزیر آصف نکئی سردار امجد طفیل چوہدری محمد الطاف فیصل اورنگزیب سردار محمد حسین ڈوگر ملک جاوید بیٹو جماعت اسلامی کے حاجی محمد رمضان اور دیگر رہنماﺅںنے مقامی ہوٹل میں ایک بڑا اجتماع کیا اور دوگھنٹے تک ان رہنماﺅں کے درمیان ہونے والی گفت وشنید کے بعد طے پائے گئے معاملات کی تفصیلات میڈیا کو بتاتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہم نے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں اتفاق رائے سے امیدوار نامزد کرنے کی پالیسی طے کر لی ہے اس سلسلہ میں تحریک انصاف کے ضلعی صدر ندیم ہارون خاں پیپلزپارٹی کی طرف سے جمیل احمد کلس ق لیگ کی طرف سے سردار آصف نکئی اور جماعت اسلامی کی طرف سے مسعود ظفر ایڈووکیٹ پارٹیوں کی نمائندگی کیا کریں گے انہوںنے کہا کہ گیارہ مئی کے انتخابات میں حکمران جماعت نے ہمیں ایک سازش کے تحت ہرایا تاہم حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران ہم نے ہر طرح کی دھاندلی کی بیخ کنی کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کر لیا ہے ضلعی انتظامیہ سرکاری جماعت کی سرپرستی کر رہی ہے اور ایسے ایسے حلقے تشکیل دیئے جارہے ہیں جو جمہوریت کی توہین کے مترادف ہیں انہوںنے پٹرولیم اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران ہمارا اتحاد حکمران جماعت کو بری طرح شکست سے دوچار کرے گا۔

Wednesday 23 October 2013

KASUR DEMOCRATEC ALAINCE.23-10-2013

قصور میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلہ میںتمام سیاسی جماعتوںنے غیر مشروط طور پر ایک اتحاد قائم کر لیا،اجلاس آج ہوگا پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
بدھ, 23 اکتوبر 2013 07:24
قصور(ایم ڈی آزادسے)ضلع قصور میں بلدیاتی انتخابات کے معرکے میں مسلم لیگ ن کو ٹف ٹائم دینے کے لیے تمام سیاسی جماعتوںنے غیر مشروط طور پر ایک اتحاد قائم کر لیا ہے جس کا پہلا اجلاس آج بدھ کے روز قصور میں ہورہا ہے پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماءچوہدری منظور احمد کی زیر صدارت اس اجلاس کی میزبانی پاکستان پیپلزپارٹی کر رہی ہے جس میں پیپلزپارٹی کی طرف سے جمیل احمد کلس چوہدری اشفاق کمبوہ محمد یٰسین نمبردار اور سابق اراکین اسمبلی سمیت تمام عہدار شریک ہوں گے اسی طرح اجلاس میں تحریک انصاف کی طرف سے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری ضلعی صدر ندیم ہارون خاں حسن علی خاں ،سابق ضلع ناظم رانا امتیاز احمدخاں رانا محمد اسلم خاں جاوید عاشق ڈوگر مسعود احمد بھٹی تنویر حیات جوئیہ سابق ایم پی اے چوہدری محمد الیاس خاں سابق ایم پی اے سید مظفر شاہ کاظمی ،سردار فاخر علی ،اور دیگر ٹکٹ ہولڈروں کے علاوہ تنظیمی عہدادار جبکہ ق لیگ کی طرف سے سابق ایم این اے سردار طفیل احمد خاں کی سربراہی میں ان کا تمام گروپ اجلاس میں شرکت کرر ہا ہے جماعت اسلامی کی طرف سے ضلعی امیر عثمان غنی حاجی محمد رمضان سردار فیصل اورنگزیب جاوید قصوری اور دیگر عہدادار شریک ہور ہے ہیں مصدقہ ذرائع کے مطابق تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماﺅں کے مابین بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو مشکلات سے دوچار کرنے کے لیے ان بھاری بھرکم شخصیتوں کے درمیان کئی دنوں سے رابطہ چلا آرہا تھا جس کے بعد خورشید محمود قصوری اور دیگر رہنماﺅں کے درمیان ہونے والی میٹنگوں میں بالآخر یہ طے پایا کہ آج بدھ کے روز قصور میں اے پی سی بلائی جائے گی اس اے پی سی میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ ن لیگ کے مخالف سابق ناظمین اراکین اسمبلی اور نمائندہ شخصیات کو دعوت دی گئی ہے جب اس سلسلہ میں تحریک انصاف کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوںنے اس اتحاد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران ن لیگ کی کارکردگی نے اس کے گراف کو گھٹنوں کے بل گرا دیا ہے لہذا اس صورتحال کے اندر ہماری مضبوط امیدوار تمام تر ریاستی مشینری کے استعمال کے باوجود الیکشن جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ تمام حلقوں میں امیدواروں کا چناﺅ اتفاق رائے سے کیا جائے گا جس کے لیے باقاعدہ ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

BHAI PHERO HOSPETAL DOCTERS ARE NOT WORKING ACORDING TO RULES.23-11-2013بھائی پھیرو:نااہل ڈاکٹروں کا قبضہ رورل ہیلتھ سینٹر میں تعینات ڈاکٹرلاکھوں میں کھیلنے لگے

Tuesday 22 October 2013

illeagal halqa bandi chalenged bi jamat islami kasur.2013بھائی پھیرو:جماعت اسلامی بھائی پھیرو نے غیر قانونی حلقہ بندیوں کو چیلنج کردیا

RAKH RAJBAH BRIDGE NEAR CHAKOKI FALLS.THOUSANDS OF ACRES OF LANDS WILL NOT BE IRREGATED.KBP AGETATED.بھائی پھیرو:رکھ راجباہ کے ٹوٹے ہوئے پُل کا ملبہ پانچ روزبعد بھی ہٹایا نہیں جاسکا

HALQA BANDI OF LOCALE BODIES ELECTIION 2013HAJI RAMZAN CHALANGED ON BEHAF OF JAMAT ISLAMIپھولنگر:جماعت اسلامی نے نئی حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا

Tuesday 15 October 2013

PPP AND JAMAT ISLAMI KASUR REJECTED HALQA BANDI FOR LOCAL BODIES ELECTION IN KASUR.15-10-2013

یپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے نئی حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیکر عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ قرار دے دیا،سروے رپورٹ   پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
پیر, 14 اکتوبر 2013 04:08
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے نئی حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیکر عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ قرار دے دیا۔مسلم لیگ ،،ن،،نے حلقہ بندیوں میں قانون کی پاسداری کی بجائے اپنی من پسند آبادیوں کو چن چُن کر ادھر اُدھر کر دیا ۔ایک دوسرے سے متصل آبادیوں کے حصے بخرے کر دیے ۔ فرضی اور خلائی آبادیوں کو شامل کرکے دھاندلی
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے نئی حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیکر عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ قرار دے دیا۔مسلم لیگ ،،ن،،نے حلقہ بندیوں میں قانون کی پاسداری کی بجائے اپنی من پسند آبادیوں کو چن چُن کر ادھر اُدھر کر دیا ۔ایک دوسرے سے متصل آبادیوں کے حصے بخرے کر دیے ۔ فرضی اور خلائی آبادیوں کو شامل کرکے دھاندلی کی انتہا کردی ۔قانونی کاروائی اور احتجاج کریں گے ۔ دیگر اپوزیشن سیاسی جماعتوں سے رابطہ کر کے دھاندلی روکی جائے گی ۔جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے ضلعی رہنماﺅں کی صحافیوں سے گفتگو۔تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی ضلع قصور کے سینئر نائب صدر سید طارق رضا شاہ اورجماعت اسلامی ضلع قصور کے میڈیا سیکرٹری حاجی محمد رمضان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے بلدیاتی انتخاب کے لئے ہونے والی نئی حلقہ بندیوں کوغیر قانونی،خلاف ضابطہ اور عوام کے بنیادی انسانی حقوق پر ڈاکہ قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ قومی اور صوبائی انتخابات میں دھاندلی سے ڈبے بھر کر جیتنے والی مسلم لیگ،،ن،،نے نئی حلقہ بندیوں میں قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں اور نئی حلقہ بندیاں بناتے وقت انتظامیہ نے بلدیاتی قوانین کو پس پشت ڈال کر حزب اقتدار کی پسند کی آ بادیوںکو چُن چُن اکٹھا کر کے انکی پسند کے حلقے بنائے۔ کمپیکٹ سٹیٹ ، جغرافیائی حدود ، پٹوار سرکل اور حلقہ بندیوں کے قانون کالحاظ رکھے بغیر اکٹھی اور ایکدوسرے سے متصل آبادیوں کو ٹکڑوں میں بانٹ کر دور دراز یونین کونسلوں کے ساتھ لگا دیا گیا۔ قومی انتخابات میں بھی صوبہ پنجاب کی انتظامیہ نے مسلم لیگ ،،ن ،،کے اُمید واروں کو کامیاب کرانے کے لئے تمام غیر قانونی ہتھکھنڈے استعمال کئے اور اب بلدیاتی انتخابات میں بھی انتظامیہ مسلم لیگ ن کے ہاتھوں یر غمال بن چکی ہے ۔ انتظامیہ کے افسران اور ملازمین کٹھ پتلی بن کر مسلم لیگ،، ن،، کے اسمبلی ممبران کے ہاتھوں میں نا چ رہے ہیں ۔ پیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان غیر قانونی حلقہ بندیوں کو عدالتوںمیں چیلنج کریں گے اور احتجاج بھی کریں گے ۔ان رہنماﺅں نے کہا کہ تیل،بجلی،گیس اور ضروریات زندگی کی چیزوں میں بے پناہ اضافہ سے موجودہ حکومت عوام کی نظروں میں گر چکی ہے ۔چوریوں،ڈکیتیوں اور قتل و غارت گری اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے مگر امن عامہ کو کنٹرول کرنے کی بجائے خوشامدی انتظامیہ اپنے آقاﺅں کو خوش کرنے کیلیے انہیں بلدیاتی الیکشنوں میں دھاندلی سے کامیاب کرانے میں مصروف ہے۔ان رہنماﺅں نے موجودہ حکمرانوں کو وارننگ دیتے کہا کہ دھاندلی والے الیکشنوں میں عوام کی رائے کو کچلنے والی حکومتیںزیادہ دیر نہیں چلا کرتی ۔ مسلم لیگ ،،ن ،،کو ماضی میں مارشل لا لگاکردھاندلی کرانے والے آ مروں اور ڈکٹیٹروںکے عبرتناک انجام سے سبق سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے چیف جسٹس آ ف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پنجاب میں دوسرے صوبوں کی طرح جماعتی الیکشن عدلیہ کی نگرانی کروانے کے لئے از خود نوٹس لیں ۔
PPP AND JAMAT ISLAMI KASUR REJECTED HALQA BANDI FOR LOCAL BODIES ELECTION IN KASUR.15-10-2013