Sunday 5 January 2014

FIRE BURNED A HOUSE OF KHANABADOSH IN BHAI PHERO.5-1-2014

FIRE BURNED A HOUSE OF KHANABADOSH IN BHAI PHERO.5-1-2014
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1852:2014-01-05-11-54-29&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12

خانہ بدوشوں کی جھگیوں میں لگی آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرتے رہے مگر بلدیہ کے ملازم گرم بستروں میں دبکے خواب استراحت کے مزے لیتے رہے،تمام سامان جل کر خاکستر بن گئی پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
اتوار, 05 جنوری 2014 11:50
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)میونسپل کمیٹی بھائی پھیرو سے چند گز دور خانہ بدوشوں کی جھگیوں میں لگی آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرتے رہے مگر بلدیہ کے ملازم گرم بستروں میں دبکے خواب استراحت کے مزے

بھائی پھیرو(زین العابدین سے)میونسپل کمیٹی بھائی پھیرو سے چند گز دور خانہ بدوشوں کی جھگیوں میں لگی آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرتے رہے مگر بلدیہ کے ملازم گرم بستروں میں دبکے خواب استراحت کے مزے لیتے رہے۔خانہ بدوش آگ بجھانے کیلیے چیخ و پکار کرتے رہے مگر بے حس بلدیہ والوں پر انکی آہوں کا کچھ اثر نہ ہوا اور انکی کل کائنات جل کر خاکستر بن گئی۔تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی بھائی پھیرو سے چند گز دور حیات سٹیڈیم میں خانہ بدوشوں نے ڈیرہ ڈال رکھا تھا کہ گزشتہ رات شوکت عرف سکھا کی جھگی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے۔غریب جھگی نشینوں نے مدد کیلیے چیخ و پکار شروع کردی مگر بلدیہ والے سرد رات میں گرم گرم بستروں میں دبکے خواب خرگوش کے مزے لیتے رہے۔لیا۔پھیلتی ہوئی آگ سے جب ارد گرد کی جھگیوں کو بھی آگ لگنے کا خطرہ پیدا ہوگیا تو خانہ بدوشوں میں بھگدڑ مچ گئی اور انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھائی مگر اتنی دیر میں ایک جھگی جل کر خاکستر بن گئی اور اس میں موجود خانہ بدوش کی کل کائنات اور سامان چارپائیاں،کپڑے اور سب کچھ جل کر خاکستر بن گیا۔جھگی کا مالک اپنے خاندان کے علاوہ اپنے متوفی سالے کے چھوٹے چھوٹے یتیم بچوں کا بھی کفیل تھا اس دو خاندانوں نے سخت سردی میں ساری رات ٹھٹھرتے ہوئے کھلے آاسمان تلے بے حس بلدیہ ملازمین کا ماتم کرتے رات گزاری ۔عوامی سماجی حلقوں اور سماجی رہنما مقبول حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ خادم اعلی پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ بھائی پھےرو میں گزشتہ دنوں ااگ سے جلنے والی دوکانوں اور جھگی نشین کی مالی امداد کی جائے اور نااہل بلدیہ ملازمین کے خلاف کاروائی کی جائے۔

No comments:

Post a Comment