Monday 17 November 2014

PROTEST(IHTJAJ) OF KISAN BORD PAKISTAN ON 17-11-2014


PROTEST(IHTJAJ) OF KISAN BORD PAKISTAN ON 17-11-2014














































........................JAMMAT ISLAMI WEBSIDE
http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=5533

کاشتکاروں کے مظاہرے ،دھان، گنے، کپاس کی قیمتوں کا ازسرنو تعین کرنے کا مطالبہ،


لاہور17نومبر2014ء:مرکزی صدر کسان بورڈپاکستان سردار ظفر حسین خان کی اپیل پر پنجاب، سندھ، خیبرپختون خواہ، بلوچستان کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر کاشتکاروں نے احتجاجی مظاہرے کےے، حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں پر احتجاج کیا گیا، تمام بڑی شاہراﺅں پر دھرنے دےے گئے۔ کاشتکاروں نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت کی زراعت دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے، انھوں نے حکومت سے دھان، گنے کپاس کی قیمتوں کا ازسرنو تعین کرنے کا مطالبہ کیا۔ زرعی انکم ٹیکس فوری واپس لینے اور زرعی ان پٹس پر جی ایس ٹی کے خاتمے کے مطالبات سرفہرست تھے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت دھان کی خریداری کے لےے پاسکو کو خریداری فوری شروع کرنے کے احکامات جاری کرے، ٹی سی پی کے ذریعے کپاس کی خریداری کو یقینی بنایا جائے اور گنے کی کرشنگ فوری شروع کی جائے۔
لاہور، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ، گوجرانوالہ میں کاشتکاروں نے جی ٹی روڈ پر احتجاجی جلوس نکالے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔ اضلاع کے ڈی سی او صاحبان کو مطالبات کے حوالے سے چارٹ آف ڈیمانڈ پیش کیا۔ حافظ آباد میں علی پور کچہری روڈ پر ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔ کاشتکاروں کے مسائل کے حوالے سے فوارہ چوک میں جلسہ کیا گیا اور دھرنا دیا گیا۔ سیالکوٹ میں کاشتکاروں نے ڈی او سی کو اپنے مطالبات پیش کےے، ساہیوال پریس کلب میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ خوشاب میں ڈی سی او آفس کے سامنے مظاہرہ کیا گیا اور ڈی سی او خوشاب کو مطالبات پیش کےے گئے۔ علاوہ ازیں میانوالی، بھکر، پاکپتن، وہاڑی، خاانیوال لودھراں میں بھی ہزاروں کاشتکاروں نے اپنے مطالبات کے لےے احتجاج کیا۔ منڈی بہاﺅالدین میں بہت بڑا احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا، مین شاہراﺅں پر دھرنا دیا گیا۔ ضلع رحیم یار خان میں غلہ منڈی صادق آباد میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں اور کاشتکاروں پر عائد زرعی انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔
مرکزی صدر کسان بورڈ نے آج ہونے والے ملک گیر احتجاج کے بعد حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت تمام کاشتکار تنظیموں سے فوری رابطہ کرے اور مل بیٹھ کر کاشتکاروں کو درپیش تمام مسائل کا فوری حل تلاش کیا جائے بصورت دیگر 25نومبر کے بعد ملک گیر تحریک چلائی جائے گی جس کے لےے تمام صوبائی عہدے داران کے ساتھ مشاورت کے بعد لائحہ عمل جاری کیا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment