Monday 5 October 2015

KISAN RAJ LONG MARCH 5-10-2015


KISAN RAJ LONG MARCH 5-10-2015 
 https://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=7095

مطالبات منوانے کے لئے کسانوں کا لانگ مارچ صادق آباد سے اسلام آبادکے لیےروانہ


لاہور 5اکتوبر2015ء: کسان راج تحریک کے سلسلے میں ہزاروں کسانوں کا قافلہ سینکڑوں کاروں بسوں ویگنوں ، ٹریکٹر ٹرالیوں پر لانگ مارچ کے لئے صادق آ باد سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے لئے روانہ ہوا تو پرجوش کسانوں نے فلک شگاف نعرے بازی کی ۔ سراج الحق زندہ آباد اور سراج الحق زندہ آباد کے نعرے لگائے ۔لانگ مارچ کا قافلے کی قیادت کسان راج تحریک کے چیرمین ارسلان خاں خاکوانی نے کی جبکہ کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر صادق خاں خاکوانی سیکرٹری جنرل ملک محمد رمضان روہاڑی ، نائب صدر سرفراز احمد خاں اور دیگر مرکزی ،صوبائی اور مقامی راہنماءبھی لانگ مارچ کے ہمراہ تھے قافلہ جب ماچھی گوٹھ کے مقام پر پہنچا تو ضلع رحیم یار خاں کے صدر حاجی احمد یازلانہ نے قافلے کا استقبال کیا ۔یہاں پر ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ارسلان خاں خاکوانی نے کہا کہ ملک بھر کے کسان اپنے حقوق لینے کے لئے اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور و ہ پاکستان میں کسان راج قائم کرنے تک چین سے نہیں بیٹھے گے ۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملوں رائس ملوں ، فلور ملوں اور کارٹن ملوں نے کسانوں کے ساتھ لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے کسانوں کے حقوق پر حکمران طبقہ ڈاکہ ڈال رہا ہے اور کسان پیکج کے نام پر کسانوں کو لالی پاپ دیا جا رہا ہے۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ کسانوں کے حقوق دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے وہ اپنی پوری جماعت اسلامی کے ساتھ ستر فیصد کسانوں کی تحریک کی پشتی بانی کریں گے انہوں نے شوگر مل مالکان اور حکمرانوں کو وارننگ دیتے کہا کہ وہ کسانوں کے مطالبات فوری طور پر مان لیں وگرنہ ایسا نہ ہو کہ مظلوم کسان انہیں دفتروں سے اُٹھا کر باہر نہ پھینک دیں ۔انہوں نے اعلان کیا کہ کسانوں کا یہ قافلہ کسانوں کے حقوق دلوانے تک رواں دواں رہے گا اور پاکستان میں کسان راج قائم کرنے تک اپنی جدو جہد جاری رکھے گا ۔سینکڑوں کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے رات کو یہ قافلہ احمد پور شرقیہ میں قیام کرے گا اور علی الصبح بہاولپور کے لئے روانہ ہو جائے گا جہاں اعظم چوک میں کسان راج تحریک کے قائدین اور سراج الحق صاحب بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کر کے تحریک کے اگلے مرحلے کا اعلان کریں گے ۔لانگ مارچ کے قافلے کا جگہ جگہ والہانہ استبقال کیا گیا ۔ قائدین پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور جگہ جگہ لوگوں نے لوگوں نے قافلے میں شامل ہو کر لانگ مارچ کے شرکا کی تعداد میں اضافہ کیا

اس سے پہلے کہ کسان اور مزدوراسلام آباد کا گھراؤ کرلیں ان کے حقوق ادا کیے جائیں۔ سراج الحق نے کسان راج تحریک کا آغاز کردیا



لاہور5؍اکتوبر 2015ء:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکمرانوں کو خبر دار کیا ہے کہ اس سے پہلے کہ کسان اور مزدور اسلام آباد کا گھیرائو کر لیں ان کے مطالبات تسلیم کرکے انہیں باعزت زندگی گزارنے کی سہولتیں مہیا کی جائیں ۔ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ان کے بقایا جات فی الفور ادا کریں ۔ شوگر ملز مالکان نے مظلوم کسانوں کو ان کا حق نہ دیا تو وہ ان کی ملیں نہیں چلنے دیں گے ۔ ملک میں 70 فیصد کسان اور مزدور بستے ہیں مگر آج تک ان پر حکومت سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی رہی ہے ۔ محنت کسان اور مزدور کرتے ہیں جبکہ اس کا پھل اسلام آباد کے بنگلوں میں بیٹھی اشرافیہ کھاتی ہے ۔ حکومتی پالیسیوں نے 70 فیصد دیہاتی آبادی کے مسائل میں بے پناہ اضافہ کر دیاہے ۔ دیہاتوں میں سکول ہے نہ ہسپتال ،سینکڑوں دیہات تک کوئی پکی سڑک نہیں جاتی ۔ حکمرانوں کا کسانوں کے ساتھ سلوک سوتیلی ماں جیسا ہے ۔ وقت آگیاہے کہ غریب کاشتکاروں اور مزدوروں کے خون پسینے کی کمائی پر پلنے والوں سے اقتدار چھین کر عوام کے حقیقی نمائندوں کے حوالے کیا جائے ۔کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے سینکڑوں میل پیدا سفر کرنے کو تیار ہوں ۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیاسیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے ماچھی گوٹھ ،صادق آباد میں کسان راج تحریک کے آغاز پر بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ میں ہزاروں کسانوں نے شرکت کی ۔ کسان دور دراز کے دیہات سے ٹرالیوں ، اونٹ ، بیل و گدھا گاڑیوں پر سفر کر کے جلسہ گاہ پہنچے۔ کسان راج تحریک میں شریک ہزاروں کسانوں میں جوش و خروش عروج پر تھا۔ جلسہ سے کسان راج تحریک کے قائدین صادق خان خاکوانی ، نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب چوہدری عزیر لطیف ، حاجی احمد یاراور ارسلان خاکوانی نے بھی خطاب کیا ۔
            سراج الحق نے کہاکہ میں اسلام آباد کے بنگلوں میں رہنے والوں سے جھونپڑیوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کسانوں کا حق مانگتاہوں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سیاست اور حکومت ظالم جاگیرداروں اور بے رحم سرمایہ داروں کا کھیل بنادیا گیاہے نام نہاد جمہوریت میں کسانوں اور مزدوروں کی بات کرنے والا کوئی نہیں ۔ جو لوگ کسانوں کی نمائندگی کے دعویدار ہیں انہیں کاشتکاروں اور مزدوروں کی مشکلات کا سرے سے علم ہے نہ ان سے کوئی سروکار ۔ وہ اپنے اقتدار کو طو ل دینے کے لیے عوام کو دھوکہ دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ 68 سال سے ملک پر لٹیروں کے ٹولے کی حکومت ہے ۔ یہ ایک ہی کلب کے لوگ ہیں جو بار بار چہرے بدل کر کبھی کسی پارٹی اور کبھی کسی سیاسی جماعت کی صفوں میں گھس جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسی کلب نے قومی دولت لوٹ کر ملک کو کنگال کیا اور پھر آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے شرمناک شرائط پر قرضے لے کر ملک و قوم کو صہیونی مالیاتی اداروں کا غلام بنایا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ بنک ان لوگوں کو قرضے دیتے ہیں جن کے پاس کروڑوں اور اربوں روپے ہوتے ہیں جبکہ غریب محنت کش اور کسان کو زرعی ادویات ، بیج اور کھاد کے لیے بھی قرضہ نہیں ملتا جس کی وجہ سے زرعی پیداوار شدید متاثر ہوتی ہے ۔
            سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی کسانوں کو بھی وہی حقوق دیے جائیں جو بھارتی کسان کو حاصل ہیں ۔ کسانوں کو بنجرزمینیں آباد کرنے کے لیے سرکاری طور پر زرعی مشینری اور آلات دیے جائیں ، شور زدہ زمینوں کو قابل کاشت بنانے کے لیے نمکیاتی کھادیں مفت مہیا کی جائیں اور کھاد ، بیج و آبپاشی کے لیے ٹیوب ویل لگانے کے لیے بلاسودقرضے دیے جائیں ،چولستان کے کاشتکاروں کو مالکانہ حقوق دیے جائیں ، آئندہ سیزن کے لیے گنے کی فی من قیمت 250 روپے اور کپاس کی 4ہزار روپے فی من مقرر کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو ملیں لگانے کے لیے کروڑوں روپے قرضہ مل جاتاہے جبکہ غریب کسان اور مزدوروں کو بیٹی کے ہاتھ پیلے کرنے کے لیے چند ہزار قرضہ بھی نہیں ملتا۔
            سراج الحق نے کہاکہ کسان اب اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ظالم سیاسی برہمنوں اور پنڈتوں کے چنگل سے نجات حاصل نہیں کر لیتے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی غریبوں کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے۔ ہم کسانوں اور مزدوروں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی حکومت میں آ کر کاشتکاروں مزدوروں ، طلبہ اور خواتین کو بلاسود قرضے دے گی اور پانچ بڑی بیماریوں کینسر ، دل ، گردے ، تھلیسیمیاکا تمام سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج ہوگا اور تیس ہزار سے کم آمدنی والے خاندانوں کو آٹا ،چاول ، گھی ، چائے اور چینی کی قیمتوں میں سبسڈی دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عوام ملک سے استحصالی اور ظالمانہ نظام کے خاتمہ کے لیے نام نہاد جمہوری جماعتوں کے فریب سے نکل کرجماعت اسلامی کی صفوں میں آ کر ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کی جدوجہد کریں ۔

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

No comments:

Post a Comment