JAMAAT.ORG.KISAN BORD PAKISTAN PROTEST NEAR LAHORE PRESS CLUB ON 10-11-2013
http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=3911
کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے
لاہور10دسمبر2013ء: کسان بورڈ وسطی
پنجاب کے کاشت کاروں نے آج مورخہ 10دسمبر کو حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں
کے خلاف لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق
میں نعرے بازی کی، احتجاجی دھرنے کی قیادت مرکزی صدر کسان بورڈ پاکستان
سردار ظفر حسین خان صاحب نے کی۔ دھرنے میں صوبائی صدر کسان بورڈ وسطی پنجاب
چوہدری نور الہٰی تتلہ، جناب سرفراز احمد خان مرکزی نائب صدر، جناب ملک
محمد رمضان روہاڑی مرکزی سیکرٹری جنرل، جناب حاجی محمد رمضان مرکزی سیکرٹری
اطلاعات، چوہدری اختر فاروق میو مرکزی ڈپٹی سیکرٹری، جناب سردار محمداشفاق
ڈوگرصوبائی سیکرٹری وسطی پنجاب، جناب میاں رشید احمد منہالہ ضلعی صدر
لاہور، جناب رانا خالد مسعود ضلعی صدر قصور، جناب غلام رسول بھٹی ضلعی صدر
شیخوپورہ، جناب میاں زاہد ندیم ضلعی صدر ننکانہ، جناب چوہدری امان اللہ
چٹھہ ضلعی صدر حافظ آباد، جناب صوفی محمد اکبر ضلعی صدر گوجرانوالہ، جناب
غضنفر علی مرزا ضلعی صدر نارووال، جناب عنصر محمود باجوہ ضلعی صدر سیالکوٹ،
جناب خورشید احمد منہاس ضلعی صدر گجرات، جناب چوہدری محمد اشرف بوسال ضلعی
صدر منڈی بہاﺅالدین، جناب صوفی محمد ریاض وڑائچ چیئرمین منڈی بہاﺅالدین نے
سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ دھرنے میں شرکت کی اور پریس کلب تا ڈیوس روڈ تک
پیدل مارچ کیا۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ
1۔ گنے کی موجودہ مقرر کردہ قیمت 170روپے نامنظور، اس قیمت فروخت میں لاگت
اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے۔ گنے کی کم از کم قیمت 230روپے فی من مقرر کی
جائے۔
2۔ سی پی آر کو چیک کا درجہ دیا جائے۔ نادہندہ شوگر ملوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
3۔ گندم کی امدادی قیمت کا فوری اعلان کیا جائے۔ گزشتہ سال سے اب تک زرعی
مداخل کی قیمتوں میں ہونے والے ہوشربا اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی قیمت
کا تعین کیا جائے۔
4۔ زرعی مداخل پر جی ایس ٹی ختم کیا جائے۔
5۔ زرعی ٹیوب ویلز پر اعلان کردہ ٹیرف کے مطابق بجلی کے بل ارسال کےے
جائیں۔ خاموشی سے کےے گئے 2روپے 30پیسے کے اضافے کو فوری واپس لیا جائے۔
6۔ تاجر برادری کی طرح حکومت زرعی شعبے کے لےے بھی خصوصی مراعات کا اعلان
کرے۔ صنعت و زراعت لازم و ملزوم ہیں ان کی ترقی ہی سے حقیقی انقلاب آئے گا۔
7۔ زرعی مشاورتی کونسل کا قیام خوش آئند ہے اس میں کاشت کاروں کی ملک گیر نمائندہ تنظیموں کو نمائندگی دی جائے۔
8۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ہر روز ملک کی تقدیر بدلنے کی بات کرتے ہیں
اگر حکومت کسانوں کو بہتر سہولیات فراہم کرے اور ان کے مسائل کا حل نکالا
جائے تو کسان زرعی شعبے میں انقلاب برپا کر دیں گے اور یہی زرعی انقلاب
پاکستان کی تقدیر بدل دے گا۔ زراعت کا شعبہ حکومت کی خصوصی توجہ کا مستحق
ہے۔
مرکزی صدر کسان بورڈ پاکستان نے اپنے صدارتی خطاب میں حکومت کو متنبہ کیا
کہ اگر انھوں نے کاشت کاروں کے جائز حقوق تسلیم نہ کےے اور اپنی کسان دشمن
پالیسیاں تبدیل نہ کیں تو پاکستان بھر کے کاشت کار راست اقدام اٹھانے پر
مجبور ہو جائیں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ
کیا گیا کہ اگر حکومت کی طرف سے کوئی مثبت پیش قدمی نہ ہوئی تو صوبائی
اسمبلی چاروں صوبائی اسمبلیوں کے سامنے اور قومی اسمبلی کے سامنے بھوک
ہڑتالی کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا اور مطالبات کی منظوری تک اسمبلیوں کے
سامنے دھرنے دےے جائیں گے