SUGER CANE PRICE REJECTED BY KISAN BORD PAKISTAN NAWAI WAQT,Express,JANG,PAKISTAN,NAI BAAT,DUNYA,PAKISTAN. .11-10-2014
http://www.nawaiwaqt.com.pk/business/11-Oct-2014/333377
کسان اتحاد اور حکومت کے مذاکرات کامیاب بجلی بلوں پر جی ایس ٹی نہیں لیا جائیگا : گنے کی قیمت 180 روپے من قبول نہیں : کسان بورڈ
SUGER CANE PRICE REJECTED BY KISAN BORD PAKISTAN PAKISTAN .11-10-2014
http://dailypakistan.com.pk/commerce/11-Oct-2014/151278
گنے کی قیمت خرید 180 روپے فی 40کلوگرام مقرر کےے جانے پر تحفظات
لاہور(کامرس رپورٹر)مرکزی صدر کسان بورڈ پاکستان سردار ظفر حسین خان نے پنجاب حکومت کی طرف سے سال 2014-15 کے لےے گنے کی قیمت خرید 180 روپے فی 40کلوگرام مقرر کےے جانے کے فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اس سلسلے میں ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت مرکزی صدر کسان بورڈ پاکستان منعقد ہوا جس میں غربی، وسطی، شمالی، جنوبی پنجاب کے صدور نے شرکت کی اور حکومتی فیصلے کو کسان دشمنی قرار دیا۔ اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کسان دشمن روش چھوڑ دے۔ کسانوں کے مفادات کو نقصان نہ پہنچائے بصورت دیگر حکومت کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان بھر میں تمام کاشت کار تنظیموں سے فوری رابطہ کیا جائے اور ملکی سطح پر اس فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے کیوں کہ موجودہ قیمت فروخت میں کاشت کاروں کے لاگت اخراجات پورے کرنا مشکل ہےں۔
اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ گنے کی امدادی قیمت کا ازسرنو تعین کیا جائے۔ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لےے موجودہ جاری کردہ نوٹیفکیشن واپس لیا جائے۔ مرکزی صدر نے حکومت پنجاب کو اس بات کی یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے ایک حکم جاری کیا تھا کہ امدادی قیمت کا تعین کرتے وقت سٹیک ہولڈر سے باہمی مشاورت کرنا ضروری ہے۔ گزشتہ سال محکمہ فوڈ پنجاب نے موقف اختیار کیا کہ آئندہ سال سے مشاورتی عمل کے ذریعے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا اور آئندہ قیمتوں کا تعین باہمی مشاورت سے ہو گا۔ اس کے باوجود پنجاب حکومت کی ہٹ دھرمی بغیر مشاورت، دفاتر میں بیٹھے ہوئے اور زرعی کام سے نابلد افراد سے فیڈ بیک لے کر کسانوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپ دیا۔ انھوں نے کہا کہ زرعی شعبہ جو کہ پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے اسے مزید تباہی کی طرف نہ دھکیلا جائے۔ مذکورہ اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کی فوری انکوائری کروائیں اور کاشتکاروں کی دادرسی فرمائیں۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن منسوخ کریں بصورت دیگر پاکستان بھر کے کاشت کار بالخصوص پنجاب کے کاشت کار راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر ہو گی۔
No comments:
Post a Comment