KISAN CONVENTION KHANEWAL 5-4-2015
KISAN CONVENTION KHANEWAL 5-4-2015
ROZNAMA PAKISTAN
http://dailypakistan.com.pk/back-page/06-Apr-2015/210650
NAWAI WAQT 6-4-2015
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2015-04-06/page-3/detail-24
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان میں کسان راج نافذ نہیں ہوتا کسانوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے، 18 کروڑ عوام کا پیٹ پالنے کے لئے اپنا خون پسینہ ایک کرنے والوں کے چہرے مرجھائے رہتے ہیں۔ اگر حکومت نے کاشتکاروں کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ملک بھر کے کسان و مزدور جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ حکمران یہ نوبت نہ آنے دیں کہ کسان ان کے محلوں اور بنگلوں کا رخ کرلیں۔ شوگر ملز مالکان اپنی ملیں چلانا اور بچانا چاہتے ہیں تو انہیں گنے کے کاشتکاروں کو ان کی رقوم ادا کرنا ہوں گی۔ ضلع خانیوال کے علاقہ وجیانوالہ میں کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بھارت سے مقابلہ کرتے ہیں مگر بھارت نے اپنے کسانوں کو مفت بجلی مہیا کی۔ تیل، کھاد، بیج اور زرعی ادویات پر سبسڈی کے ساتھ ساتھ آسان اقساط پر قرضے دیئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے بھارت میں فی ایکڑ پیداوار کئی گنا بڑھ گئی ہے مگر پاکستانی کسانوں کا مسلسل استحصال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کسانوں کو ڈیزل، بجلی، کھاد، بیج، زرعی ادویات سستی دستیاب نہیں۔ پانی کا کوئی نیا ذخیرہ نہیں بنایا گیا۔ سونا اگلنے والی زمینیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بنجر اور ناقابل کاشت ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں سے ان کی فصلیں نہیں خریدتی اور نہ ان کی پیداوار کا مناسب معاوضہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی جی ایس ٹی کو نہیں مانتے۔ آئی ایم ایف کے مطالبے پورے کرنے کے لئے ظالمانہ ٹیکس لگائے جارہے ہیں۔ سراج الحق نے لاہور میں کسانوں پر لاٹھی چارج، پولیس تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسان ظلم کے خلاف جدوجہد کے لئے تیار ہوجائیں، جماعت اسلامی ان کا ساتھ دے گی اور اقتدار میں آکر علمائ، خطیب حضرات کی تنخواہیں بھی حکومت ادا کرے گی۔ انہوں نے علمائے کرام سے درخواست کی کہ وہ قوم کو فرقہ بندی سے نکال کر لوگوں میںاتحاد و اتفاق پیدا کریں۔ دریں اثناء سراج الحق نے تبلیغی جماعت کے رہنما مولانا طارق جمیل سے تلمبہ میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان کی علمی و تبلیغی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ جماعت اسلامی اور تبلیغی جماعت دونوں اسلام کی خدمت کررہی ہیں۔ انہوں نے سراج الحق کی ملک میں یکساں نظام تعلیم اور نصاب کے لئے کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات کی طرف راغب کرنا ضروری ہے۔
KISAN CONVENTION KHANEWAL 5-4-2015
KISAN CONVENTION KHANEWAL 5-4-2015
http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=6220
لاہور5اپریل2015ء: امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سراج الحق نے کہاہے کہ جب تک پاکستان میں کسان راج نافذ نہیں ہو تا کسانوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔صبح و شام محنت کرنے والوں کے گھروں میں اجالا نہیں ہوتا ۔ اٹھارہ کروڑ عوام کا پیٹ پالنے کے لیے اپنا خون پسینہ ایک کرنے والوں کے چہرے مرجھا ئے رہتے ہیں ۔ حکومت کسانوں کے مسائل حل کرے اگر حکومت نے کاشتکاروں کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ملک بھر کے کسان و مزدور جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ حکمران یہ نوبت نہ آنے دیںکہ کسان ان کے محلوں اور بنگلوں کا رخ کر لیں ۔ حکومت کو گندم کا آخری دانہ بھی خریدنا ہوگا ۔ حکومت کہتی ہے کہ ہمارے پاس گودام نہیں ،کہیں ایسا نہ ہو کہ کسان حکمرانوں کے بنگلوں کو گندم کے گوداموں میں تبدیل کردیں ۔ شوگر ملز مالکان اپنی ملیں چلانا اور بچانا چاہتے ہیں تو انہیں گنے کے کاشتکاروں کو ان کی رقوم دا کرنا ہوں گی ۔ کسان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے ضلع خانیوال کے علاقہ وجیانوالہ میں بہت بڑے کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب سید ڈاکٹر وسیم اختر ، کسان بورڈ پاکستان کے صدر صادق خان خاکوانی ، پنجاب کے صدر خورشید خان کانجو ، عزیر لطیف ، حافظ محمد طفیل وڑائچ اور ارسلان خان خاکوانی نے بھی خطاب کیا ۔
سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے حکمران بھارت سے مقابلہ کرتے ہیں مگر بھارت نے اپنے کسانوں کو مفت بجلی مہیا کی ہے ۔ انڈیا کے کسانوں کو تیل ، کھاد ، بیج اور زرعی ادویات پر سبسڈی دی جارہی ہے اور انہیں آسان اقساط پر قرضے دیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے بھارت میں فی ایکڑ پیداوار کئی گنا بڑھ گئی ہے مگر پاکستانی کسانوں کا مسلسل استحصال کیا جارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی کسانوں کو ڈیزل ، بجلی ، کھاد ، بیج ، زرعی ادویات سستی دستیاب نہیں ۔ 1974 ءکے بعد یہاں پانی کا کوئی نیا ذخیرہ نہیں بنایا گیا ۔ سونا اگلنے والی زمینیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بنجر اور ناقابل کاشت ہورہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کسانوں سے ان کی فصلیں نہیں خریدتی اور نہ ان کی پیداوار کا مناسب معاوضہ دیا جاتاہے جس کی وجہ سے ملک کی 80 فیصد آبادی انتہائی پریشان کن حالات سے دوچار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم کسی جی ایس ٹی کو نہیں مانتے۔ ٹیکسوں کا نظام ظالمانہ ہے۔آئی ایم ایف کے مطالبے پورے کرنے کے لیے ظالمانہ ٹیکس لگائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کسان عشر دینے کے لیے تیار ہیں مگر لوگ ٹیکس صرف اس لیے نہیں دیتے کہ وہ اپنی حلال کمائی چوروں کو نہیں دینا چاہتے ۔ انہوں نے کہاکہ ان لٹیروں نے ملک کے
200 بلین ڈالر لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کروا رکھے ہیں ۔ لوگ پاکستان کے لیے اپنی جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں مگر حکمرانوں کی کسان دشمنی کی وجہ سے وہ پریشان ہیں ۔ حکومت کے لیے ابھی تو بہ کا دروازہ کھلا ہے بہتر ہے کہ حکمران توبہ کرلیں ورنہ انہیں عوام کے غیظ و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ مظلوم عوام ان کے محلوں اور بنگلوں کا گھیراﺅ کر لیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جب کسان ان ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو حکمرانوں کو امریکہ و بھارت بھی نہیں بچاسکیں گے ۔
سراج الحق نے لاہور میں کسانوں پر لاٹھی چارج ، پولیس تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کسان ظلم کے خلاف جدوجہد کے لیے تیار ہو جائیں ، جماعت اسلامی ان کا ساتھ دے گی ۔ انہوں نے کہاکہ یہاں مسلح دہشتگردی کیساتھ ساتھ معاشی اور سیاسی دہشتگردی بھی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان بڑے بڑے پیٹوں کاآپریشن ہوناچاہیے جو غریبوں کا خون چوستے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اللہ نے موقع دیا، عوام نے اعتبار کیا تو جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر علمائ، خطیب حضرات کی تنخواہیں بھی حکومت ادا کرے گی انہوں نے علمائے کرام سے درخواست کی کہ وہ قوم کو فرقہ بندی سے نکال کر لوگوں میںاتحاد و اتفاق پیدا کریں ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے پاس وہ الہ دین کا چراغ ہے جس کے ذریعے وہ دیکھتے ہی دیکھتے ارب پتی بن جاتے ہیں ۔ ملک میں 550 لٹیرے ہیں جو 90 فیصد قومی وسائل پر قابض ہیں ۔ قوم ان کے منحوس چہروں کو اچھی طرح پہچان چکی ہے یہ ایک دوسرے کا احتساب کرنے کی بجائے ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں اگر ان لٹیروں کا احتساب ہو جائے تو عوام سکھ کا سانس لیں ۔
Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,
KISAN CONVENTION KHANEWAL 5-4-2015
ROZNAMA PAKISTAN
http://dailypakistan.com.pk/back-page/06-Apr-2015/210650
انقلاب قوم کا مقدر،ظالمانہ نظام کیخلاف بغاوت نہ کرنیوالے بڑے منافق ہیں ،سراج الحق
جہانیاں(آن لائن)امیر جماعت اسلامی
سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں ظالم و مظلوم کی لڑائی ہے ظالموں کے
خلاف مظلوموں کو اکٹھا ہونا ہوگا،جب تک کسانوں کا راج نہیں ہوتا ملک میں
خوش حالی نہیں آسکتی،اسلام آباد کے ایوانوں میں پہنچے والے نمائندے وعدے تو
کرتے ہیں پورے نہیں کرتے ،انقلاب قوم کا مقدر ہے ،لوڈ شیڈنگ حکمرانوں کے
بددیانت ہونے کی نشانی ہے ،مراعات یافتہ طبقوں کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں غریب
کا بچہ گندگی کے ڈھیر سے رزق تلاش کرتا ہے،ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت نہ
کرنے والے سب سے بڑے منافق ہیں ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارجماعت اسلامی
ضلع خانیوال کے زیر اہتمام نواحی علاقہ وجھیانوالہ میں منعقدہ ’’ کسان
کنونشن ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گندم کے ایک ایک دانے پر
کسان کا خون پسینہ خرچ ہوا ہے اگر حکومت نے گندم کا آخری دانہ تک نہ خریدا
تو ہم لاکھوں کاشتکاروں کے ہمراہ سائیکل،اونٹوں،بیل ریڑھیوں پر نکل کر
ایوانوں کا رخ کریں گے۔انہوں نے کہا 18کروڑ عوام انصاف،صحت اور تعلیم جیسی
بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ملک پر صرف 550لوگ قابض ہیں ۔انہوں نے کہا کہ
حکمرانوں کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں جبکہ ہمارے بچے گندگی کے ڈھیر سے اپنا رزق
تلاش کرتے ہیں جو اس ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت نہیں کرتا وہ بھی سب سے
بڑا منافق ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ایوانوں میں ایسے لوگ پہنچتے
ہیں جو کہ وعدے تو کرتے ہیں لیکن پورے نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم
ممالک میں خراب حالات کا فائدہ ہمیشہ امریکہ و اسرائیل نے اٹھایا ،سعودی
عرب کا دفاع عالم اسلام کی ذمہ داری ہے ہر مسلمان حرمین شریفین کی حفاظت کو
اپنے لیے سعادت سمجھتا ہے ۔او آئی سی آخر کس مرض کی دوا ہے یمن اور سعودی
عرب مصالحت کیلئے پاکستان اور ترکی کو ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ سراج
الحق
......................................................................................................NAWAI WAQT 6-4-2015
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2015-04-06/page-3/detail-24
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان میں کسان راج نافذ نہیں ہوتا کسانوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے، 18 کروڑ عوام کا پیٹ پالنے کے لئے اپنا خون پسینہ ایک کرنے والوں کے چہرے مرجھائے رہتے ہیں۔ اگر حکومت نے کاشتکاروں کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ملک بھر کے کسان و مزدور جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ حکمران یہ نوبت نہ آنے دیں کہ کسان ان کے محلوں اور بنگلوں کا رخ کرلیں۔ شوگر ملز مالکان اپنی ملیں چلانا اور بچانا چاہتے ہیں تو انہیں گنے کے کاشتکاروں کو ان کی رقوم ادا کرنا ہوں گی۔ ضلع خانیوال کے علاقہ وجیانوالہ میں کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بھارت سے مقابلہ کرتے ہیں مگر بھارت نے اپنے کسانوں کو مفت بجلی مہیا کی۔ تیل، کھاد، بیج اور زرعی ادویات پر سبسڈی کے ساتھ ساتھ آسان اقساط پر قرضے دیئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے بھارت میں فی ایکڑ پیداوار کئی گنا بڑھ گئی ہے مگر پاکستانی کسانوں کا مسلسل استحصال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کسانوں کو ڈیزل، بجلی، کھاد، بیج، زرعی ادویات سستی دستیاب نہیں۔ پانی کا کوئی نیا ذخیرہ نہیں بنایا گیا۔ سونا اگلنے والی زمینیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بنجر اور ناقابل کاشت ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں سے ان کی فصلیں نہیں خریدتی اور نہ ان کی پیداوار کا مناسب معاوضہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی جی ایس ٹی کو نہیں مانتے۔ آئی ایم ایف کے مطالبے پورے کرنے کے لئے ظالمانہ ٹیکس لگائے جارہے ہیں۔ سراج الحق نے لاہور میں کسانوں پر لاٹھی چارج، پولیس تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسان ظلم کے خلاف جدوجہد کے لئے تیار ہوجائیں، جماعت اسلامی ان کا ساتھ دے گی اور اقتدار میں آکر علمائ، خطیب حضرات کی تنخواہیں بھی حکومت ادا کرے گی۔ انہوں نے علمائے کرام سے درخواست کی کہ وہ قوم کو فرقہ بندی سے نکال کر لوگوں میںاتحاد و اتفاق پیدا کریں۔ دریں اثناء سراج الحق نے تبلیغی جماعت کے رہنما مولانا طارق جمیل سے تلمبہ میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان کی علمی و تبلیغی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ جماعت اسلامی اور تبلیغی جماعت دونوں اسلام کی خدمت کررہی ہیں۔ انہوں نے سراج الحق کی ملک میں یکساں نظام تعلیم اور نصاب کے لئے کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات کی طرف راغب کرنا ضروری ہے۔
KISAN CONVENTION KHANEWAL 5-4-2015
KISAN CONVENTION KHANEWAL 5-4-2015
http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=6220
جب تک پاکستان میں کسان راج نافذ نہیں ہو تا کسانوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔سراج الحق
لاہور5اپریل2015ء: امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سراج الحق نے کہاہے کہ جب تک پاکستان میں کسان راج نافذ نہیں ہو تا کسانوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔صبح و شام محنت کرنے والوں کے گھروں میں اجالا نہیں ہوتا ۔ اٹھارہ کروڑ عوام کا پیٹ پالنے کے لیے اپنا خون پسینہ ایک کرنے والوں کے چہرے مرجھا ئے رہتے ہیں ۔ حکومت کسانوں کے مسائل حل کرے اگر حکومت نے کاشتکاروں کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ملک بھر کے کسان و مزدور جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ حکمران یہ نوبت نہ آنے دیںکہ کسان ان کے محلوں اور بنگلوں کا رخ کر لیں ۔ حکومت کو گندم کا آخری دانہ بھی خریدنا ہوگا ۔ حکومت کہتی ہے کہ ہمارے پاس گودام نہیں ،کہیں ایسا نہ ہو کہ کسان حکمرانوں کے بنگلوں کو گندم کے گوداموں میں تبدیل کردیں ۔ شوگر ملز مالکان اپنی ملیں چلانا اور بچانا چاہتے ہیں تو انہیں گنے کے کاشتکاروں کو ان کی رقوم دا کرنا ہوں گی ۔ کسان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے ضلع خانیوال کے علاقہ وجیانوالہ میں بہت بڑے کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب سید ڈاکٹر وسیم اختر ، کسان بورڈ پاکستان کے صدر صادق خان خاکوانی ، پنجاب کے صدر خورشید خان کانجو ، عزیر لطیف ، حافظ محمد طفیل وڑائچ اور ارسلان خان خاکوانی نے بھی خطاب کیا ۔
سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے حکمران بھارت سے مقابلہ کرتے ہیں مگر بھارت نے اپنے کسانوں کو مفت بجلی مہیا کی ہے ۔ انڈیا کے کسانوں کو تیل ، کھاد ، بیج اور زرعی ادویات پر سبسڈی دی جارہی ہے اور انہیں آسان اقساط پر قرضے دیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے بھارت میں فی ایکڑ پیداوار کئی گنا بڑھ گئی ہے مگر پاکستانی کسانوں کا مسلسل استحصال کیا جارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی کسانوں کو ڈیزل ، بجلی ، کھاد ، بیج ، زرعی ادویات سستی دستیاب نہیں ۔ 1974 ءکے بعد یہاں پانی کا کوئی نیا ذخیرہ نہیں بنایا گیا ۔ سونا اگلنے والی زمینیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بنجر اور ناقابل کاشت ہورہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کسانوں سے ان کی فصلیں نہیں خریدتی اور نہ ان کی پیداوار کا مناسب معاوضہ دیا جاتاہے جس کی وجہ سے ملک کی 80 فیصد آبادی انتہائی پریشان کن حالات سے دوچار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم کسی جی ایس ٹی کو نہیں مانتے۔ ٹیکسوں کا نظام ظالمانہ ہے۔آئی ایم ایف کے مطالبے پورے کرنے کے لیے ظالمانہ ٹیکس لگائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کسان عشر دینے کے لیے تیار ہیں مگر لوگ ٹیکس صرف اس لیے نہیں دیتے کہ وہ اپنی حلال کمائی چوروں کو نہیں دینا چاہتے ۔ انہوں نے کہاکہ ان لٹیروں نے ملک کے
200 بلین ڈالر لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کروا رکھے ہیں ۔ لوگ پاکستان کے لیے اپنی جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں مگر حکمرانوں کی کسان دشمنی کی وجہ سے وہ پریشان ہیں ۔ حکومت کے لیے ابھی تو بہ کا دروازہ کھلا ہے بہتر ہے کہ حکمران توبہ کرلیں ورنہ انہیں عوام کے غیظ و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ مظلوم عوام ان کے محلوں اور بنگلوں کا گھیراﺅ کر لیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جب کسان ان ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو حکمرانوں کو امریکہ و بھارت بھی نہیں بچاسکیں گے ۔
سراج الحق نے لاہور میں کسانوں پر لاٹھی چارج ، پولیس تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کسان ظلم کے خلاف جدوجہد کے لیے تیار ہو جائیں ، جماعت اسلامی ان کا ساتھ دے گی ۔ انہوں نے کہاکہ یہاں مسلح دہشتگردی کیساتھ ساتھ معاشی اور سیاسی دہشتگردی بھی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان بڑے بڑے پیٹوں کاآپریشن ہوناچاہیے جو غریبوں کا خون چوستے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اللہ نے موقع دیا، عوام نے اعتبار کیا تو جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر علمائ، خطیب حضرات کی تنخواہیں بھی حکومت ادا کرے گی انہوں نے علمائے کرام سے درخواست کی کہ وہ قوم کو فرقہ بندی سے نکال کر لوگوں میںاتحاد و اتفاق پیدا کریں ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے پاس وہ الہ دین کا چراغ ہے جس کے ذریعے وہ دیکھتے ہی دیکھتے ارب پتی بن جاتے ہیں ۔ ملک میں 550 لٹیرے ہیں جو 90 فیصد قومی وسائل پر قابض ہیں ۔ قوم ان کے منحوس چہروں کو اچھی طرح پہچان چکی ہے یہ ایک دوسرے کا احتساب کرنے کی بجائے ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں اگر ان لٹیروں کا احتساب ہو جائے تو عوام سکھ کا سانس لیں ۔
Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,
No comments:
Post a Comment