KISAN BORD PAKISTAN KISAN RAJ GUJRANWALA 31-8-2015
KISAN BORD PAKISTAN KISAN RAJ GUJRANWALA 31-8-2015
KISAN BORD PAKISTAN KISAN RAJ GUJRANWALA 31-8-2015
......................................................................................................................................................
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2015-08-31/page-3/detail-10
گو جرانوالہ (نمائندہ خصوصی) کسانوں نے اپنے مطالبات کے حق میں 8 گھنٹے تک ٹریفک بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے مسلم لیگ (ن) کے پوسٹر بھی نذر آتش کئے جبکہ ٹرےفک بلاک ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصےلات کے مطابق عزیز کراس چوک میں کسان بورڈ نے صدر فاروق احمد اوٹھی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شرکاءنے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے، مظاہرین نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور ٹائروں کو آگ لگا کر لاہور، اسلام آباد اور سیالکوٹ جانے والی ٹریفک کو بلاک کرکے شدید نعرے بازی کی۔ اس مو قع پر مشتعل نوجوانوں نے سڑک کنارے لگے مسلم لیگی قیادت کی تصاویر والے پوسٹر اتار کر نذر آتش بھی کئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے۔ حکومت مہنگائی کے تناسب سے ریٹ مقرر کرکے دھان کی خریداری پاسکو کے ذریعے کرے۔ اس کے علاوہ دیگر فصلوں کے ریٹ بھی بڑھائے جائیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ کسانوں کے احتجاج میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور شباب ملی کے مقامی عہدیداران اور کارکنوں نے بھی شرکت کی جبکہ واقعہ کی اطلاع پاکر ڈی سی او گوجرانوالہ اور پولےس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ احتجاج کے باعث آٹھ گھنٹے تک ٹریفک بلاک ہو نے سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی رہیں۔ بعدازاں ضلعی انتطامےہ اور مظاہرےن کے درمےان طوےل مذاکرات کے بعد مظاہرےن منتشر ہو گئے۔
کسانوں کا مظاہرہ
............................................................................................................................................
https://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=6964
کسانوں کا استحصال ختم نہ ہوا تو لٹیروں کو گلی کوچوں میں عبرت کا نشان بنا دیں گے۔کسان بورڈ
لاہور30اگست2015ء: کسان راج تحریک کے
صدر ارسلان خاں خاکوانی کی قیادت میں ہزاروں مونجی کے کاشتکاروں نے
گوجرانوالہ پنڈی چوک کے قریب سڑک بلاک کر کے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔سڑک
بلاک ہونے سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرے میں کسان بورڈ
پاکستان کے مرکزی صدر صادق خاں خاکوانی ،سیکرٹری جنرل ملک محمد رمضان
روہاڑی ،نائب صدر چوہدری نثار احمد ،گوجرانوالہ کے ہر دلعزیز کسان رہنما
ڈاکٹر عبدالجبار ،جماعت اسلامی ضلع گجرانوالہ کے امیر بلال قدرت بٹ ،مسلم
لیگ چٹھہ گروپ کے رہنما حامد ناصر چٹھہ کے فرزند محمد احمد چٹھہ ،پی ٹی آئی
کے عمران نواز اور دیگر سیاسی ،اور کسان تنظیموں کے رہنماﺅں نے بھی شرکت
کی ۔گجرانوالہ کے تاریخی دھرنا سے خطاب کرتے کسان راج تحریک کے صدر ارسلان
خاں خاکوانی نے کہا کہ شوگر ملوں نے گنے کے اربوں روپے کے واجبات کی دائیگی
نہیں کی۔آلو،مکی اور کپاس کے کاشتکاروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے
اور ان اجناس کی قیمتیں تاریخ میں سب سے کم تریں سطح پر ہیں جب کہ تیل
،بجلی،کھاد،مشینری ،زرعی ادویات کی قیمتوں میں پچاس فی صد اضافہ ہو چکا ہے
اور وعدے کے باوجود زرعی ٹیوب ویلوں کیلیے بجلی سستی کرکے فلیٹ ریٹ ابھی تک
مقرر نہیں کیا۔ زراعت گھاٹے کا سودا بن چکی ہے ۔ارسلاں خاں خاکوانی نے
کساں کے پر جوش نعروں کی گونج میں کہا کہ اب مونجی کے کاشتکاروں کو لوٹا جا
رہا ہے۔بازار میں مونجی کی اگیتی قسمیں تین سے چار سو روپے فی من بک رہی
ہیں۔لاکھوں من مونجی کھیتوں کھلیانوں میں پڑی رل رہی ہے اور باسمتی کی فصل
کا بھی برا حال ہوگا۔ بار بار حکومت سے کسانوں کے جائز مطالبات ماننے کا
کہا گیا مگر حکمرانوں کو صرف اپنی شوگر ملوں، فلور ملوں،رائس ملوں اور کاٹن
ملوں کے ذریعے کسانوں کی لوٹ مار کرکے ناجائز منافع خوری کرنے کی عادت پڑ
چکی ہے اور قریب المرگ زراعت دم توڑ گئی تو ملک ایتھوپیا اور صومالیہ بن
جائے گا۔کسان بورڈ حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ گنے کی قیمت 280 روپے فی
من ،اور گندم کی امدادی قیمت 1500 روپے فی من ،نان باسمتی مونجی کی
قیمت1200 اور باسمتی کی قیمت 2500مقرر کرے، زراعت کیلیے بجلی سستی کرے
،کسانوں کو تھانہ اور پٹوار کلچر سے نجات دلائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چار
اکتوبر تک شاہراہوں پر روزانہ مظاہرے کیے جائیں گے اور پانچ اکتوبر کو
صادق آباد سے اسلام ااباد تک لونگ مارچ کیا جائے گا جو کسانوں کے مطالبات
منضور ہونے تک جاری رہے گا۔دیگر کسان رہنماﺅں نے اعلان کیا کہ کسان راج
تحریک کسانوں کے حقوق دلانے تک جاری رہے گی اورکسانوں کو لوٹنے والوں کو
عبرت کا نشان بنا کر دم لیں گے۔
Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,
No comments:
Post a Comment