KISAN RAJ DHEHRNA LAHORE PUNJAB ASSEMBLY .132-9-2015
,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,
http://dailypakistan.com.pk/back-page/13-Sep-2015/267058
حکومت کسانوں کیلئے بڑا سپورٹ پیکیج لا رہی ہے، ڈاکٹر فرخ جاوید
لاہور (پ ر)موجودہ حکومت کسانوں کیلئے تاریخ کا سب سے بڑا سپورٹ پیکج لا رہی ہے۔چاول، کپاس، گنے اور زرعی مشینری کے حوالے سے کسانوں کے تمام جائز مطالبات پورے کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف چند دنوں میں کسانوں کیلئے تاریخی پیکج کا اعلان کرنے والے ہیں۔ یہ پیکج خوشحال پنجاب اور خوشحال پاکستان کی جانب ایک اہم قدم ہو گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے شوگر انڈسٹری کی مخالفت کے باوجود گنے کی 180روپے فی من قیمت مقرر کی جبکہ سندھ میں صرف 150روپے کی قیمت دی گئی۔ حکومت پنجاب 150ارب روپے کی کثیر لاگت سے صوبہ بھر میں زرعی روڈ ریفارمز متعارف کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے مال روڈچیرنگ کراس پر کسان راج کے احتجاجی دھرنے میں کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فرخ جاویدنے کہا کہ کسان دوست اقدامات پر پنجاب کے کسانوں کو میاں شہباز شریف کا شکرگزار ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں خود کسان ہوں اور کسانوں کے تمام جائز مطالبات پورے کروانے کیلئے پر سطح پر آواز اٹھائی ہے۔ وزیر زراعت کی یقین دہانی پر کسانوں نے اپنا احتجاجی دھرنا ختم کردیا اور سڑک کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ قبل ازیں جن وزیر زراعت کسانوں کے احتجاجی دھرنے میں پہنچے تو کسان راہنماؤں نے نعروں سے انکا استقبال کیا اور انہیں اپنے مطالبات بتائے۔ کسان راہنماؤں ارسلان خاکوانی، جام غضنفرعباس، عابد خان اور دیگر نے صوبائی وزیر زراعت کا کسانوں کے احتجاج میں شرکت پر شکریہ ادا کیا اور انہیں اپنا سفیر قرار دیا۔ ڈاکٹر فرخ جاوید نے کسانوں سے گفتگو میں انہیں یقین دلایا کہ موجودہ حکومت کسانوں کے مسائل حل کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور چند دنوں میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے تاریخی کسان پیکج کا اعلان کیا جا رہا ہے۔
,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2015-09-13/page-12/detail-41
پنجاب اسمبلی کے سامنے کسانوں کا زبردست مظاہرہ گھنٹوں
ٹریفک جام گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں
لاہور (نیوز رپورٹر)کسان بورڈپاکستان نے اپنے مطالبات کے حق میں مال روڈ پر احتجاجی مظاہر ہ کیا جس میں کسانوںکی کثیر تعدادنے شرکت کی ۔ جس کے نتیجہ میں ٹریفک جام ہوکر رہ گئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ کسان رہنماﺅں نے حکومت سے مطالبہ کےا ہے کہ کپاس کی قےمت 4000 روپے فی من، دھان باسمتی کرنل کی قےمت 2500 روپے فی من، دھان نان باسمتی کی قےمت 1200 روپے فی من، مکئی 1800 روپے فی من، گنا 250 روپے فی من کے رےٹ مقرر کے جائےں، ٹےوب وےلوں پر فلےٹ رےٹ دےتے ہوئے کسانوں کو بلا سود قرضے دےئے جائےں اور کسانوں کو پانچ ہزار روپے فی اےکڑ حکومت اپنا وعدہ پورا کرے۔احتجاج میں مرکزی صدر صادق خاں خاکوانی، جنرل محمد رمضان روہاڑی، کسان راج تحرےک کے چےرمےن ارسلان خاں خاکوانی، چوہدری عمر حےات باجوہ، صدر لاہور مےاں رشےد منہالہ، جنرل سےکرٹری سردار عرفان اللہ پڈھانہ سمےت دےگر اضلاع کے عہدےداران نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ زرعی مداخل مےں ہوشرباءاضافہ سے کسان خودکشےاں کرنے پر مجبور ہو گئے ہےں لےکن تاجر حکومت کاشتکاروں کو کسی طرح کا رےلےف دےنے سے قاصر ہے حکمران کسانوں کو زندہ درگور کرنے کی پالےسےوں پر عمل پےرا ہےں ۔ دریں اثناءصوبائی وزیر ڈاکٹر فرخ جاوید نے کاشتکاروں سے مذاکرات کئے اور مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کراءجس کے نتیجہ میں مظاہرین پرامن منتشر ہو گئے۔ صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا کہ دوست اقدامات پر پنجاب کے کسانوں کو میاں شہباز شریف کا شکرگزار ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ میں خود کسان ہوں اور کسانوں کے تمام جائز مطالبات پورے کروانے کیلئے پر سطح پر آواز اٹھائی قبل ازیں جن وزیر زراعت کسانوں کے احتجاجی دھرنے میں پہنچے تو کسان راہنماو¿ں نے نعروں سے انکا استقبال کیا اور انہیں اپنے مطالبات بتائے۔
....................................................................................................................................
KISAN RAJ DHEHRNA LAHORE PUNJAB ASSEMBLY .132-9-2015
https://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=7019
کسان راج تحریک کے زیر اہتمام کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے باہراحتجاجی مظاہرہ
لاہور12ستمبر2015ء:کسان راج تحریک کے
صدر ارسلان خاں خاکوانی کی قیادت میں ہزاروں کاشتکاروں نے پنجاب اسمبلی کے
قریب مال روڈ بلاک کر کے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔سڑک بلاک ہونے سے لاہور
میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیااورگاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ
گئیں۔ مظاہرے میں کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر صادق خاں خاکوانی
،سیکرٹری جنرل ملک محمد رمضان روہاڑی ،،اور کسان تنظیموں کے رہنماﺅں نے بھی
شرکت کی ۔ تاریخی دھرنا سے خطاب کرتے کسان راج تحریک کے صدر ارسلان خاں
خاکوانی نے کہا کہ شوگر ملوں نے گنے کے اربوں روپے کے واجبات کی دائیگی
نہیں کی۔آلو،مکی اور کپاس کے کاشتکاروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے
اور ان اجناس کی قیمتیں تاریخ میں سب سے کم تریں سطح پر ہیں جب کہ تیل
،بجلی،کھاد،مشینری ،زرعی ادویات کی قیمتوں میں پچاس فی صد اضافہ ہو چکا ہے
اور وعدے کے باوجود زرعی ٹیوب ویلوں کیلیے بجلی سستی کرکے فلیٹ ریٹ ابھی تک
مقرر نہیں کیا۔ زراعت گھاٹے کا سودا بن چکی ہے ۔ارسلاں خاں خاکوانی نے
کساں کے پر جوش نعروں کی گونج میں کہا کہ اب مونجی کے کاشتکاروں کو لوٹا جا
رہا ہے۔بازار میں مونجی کی اگیتی قسمیں تین سے چار سو روپے فی من بک رہی
ہیں۔لاکھوں من مونجی کھیتوں کھلیانوں میں پڑی رل رہی ہے اور باسمتی کی فصل
کا بھی برا حال ہوگا۔ بار بار حکومت سے کسانوں کے جائز مطالبات ماننے کا
کہا گیا مگر حکمرانوں کو صرف اپنی شوگر ملوں، فلور ملوں،رائس ملوں اور کاٹن
ملوں کے ذریعے کسانوں کی لوٹ مار کرکے ناجائز منافع خوری کرنے کی عادت پڑ
چکی ہے اور قریب المرگ زراعت دم توڑ گئی تو ملک ایتھوپیا اور صومالیہ بن
جائے گا۔کسان بورڈ حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ گنے کی قیمت 280 روپے فی
من ،اور گندم کی امدادی قیمت 1500 روپے فی من ،نان باسمتی مونجی کی
قیمت1200 اور باسمتی کی قیمت 2500مقرر کرے، زراعت کیلیے بجلی سستی کرے
،کسانوں کو تھانہ اور پٹوار کلچر سے نجات دلائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چار
اکتوبر تک شاہراہوں پر روزانہ مظاہرے کیے جائیں گے اور پانچ اکتوبر کو
صادق آباد سے اسلام ااباد تک لونگ مارچ کیا جائے گا جو کسانوں کے مطالبات
منظورر ہونے تک جاری رہے گا۔دیگر کسان رہنماﺅں نے اعلان کیا کہ کسان راج
تحریک کسانوں کے حقوق دلانے تک جاری رہے گی اورکسانوں کو لوٹنے والوں کو
عبرت کا نشان بنا کر دم لیں گے۔
No comments:
Post a Comment