Tuesday, 30 June 2015

BHAI PHERO PHOOL NAGAR QABZA GROUP DACA-30-6-2015


 BHAI PHERO PHOOL NAGAR QABZA GROUP DACA-30-6-2015

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Monday, 29 June 2015

FOUR YOUNG MEN DIED IN ACCEDENT IN BHAI PHERO.29-6-2015

 FOUR YOUNG MEN DIED IN ACCEDENT IN BHAI PHERO.29-6-2015


Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

BUDGET 2015 REJECTED BY KISAN BORD PAKISTAN 2015



  BUDGET 2015 REJECTED BY KISAN BORD PAKISTAN 2015




................................................................................................................................................................
 BUDGET REJECTED BY KISAN BORD PAKISTAN 2015
 http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2015-06-29/page-7/detail-6

لاہور (نیوز رپورٹر) مرکزی صدر کسان بورڈ صادق خاکوانی نے حالیہ مرکزی اور صوبائی بجٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زرعی مداخل، زرعی ادویات، بجلی پر کوئی سبسڈی نہیں دی گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنی ترجیحات کا ازسرنو تعین کرے اور زراعت کے شعبے کو نظرانداز نہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کو کمزور کرنے کی پالیسیاں اپنا رکھیں ہیں زرعی قرضہ جات پر سود ختم کرنے کا اعلان کیا جائے۔ والی فارم ٹو مارکیٹ کی سڑکوں کا برا حال ہی رہے گا۔ نہروں‘ بیراجوں‘ پشتوں کے لئے رکھے گئے 46.4 ارب روپے بھی محکمہ انہار کے چہیتے ٹھیکیداروں‘ کرپٹ افسران کی جیبوں میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہی اچھا ہوتا اگر اس خطیر رقم کو کالاباغ ڈیم اور دوسرے ڈیم بنانے پر خرچ کیا جاتا اور ٹیوب ویلوں کیلیے بجلی پر سب سڈی دیکر فلیٹ ریٹ مقرر کئے جاتے۔ گرین ٹریکٹر، زرعی جدید مشینری، لائیو سٹاک کیلیے رکھے گئے دس ارب روپے سے بھی عام کسان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ قرعہ اندازی کا ڈرامہ رچا کر سستے ٹریکٹر اور مشینری بھی اپنے منظور نظر افراد اور متوالوں کو دی جائے گی۔ انھوں نے ارکان اسمبلی سے اپیل کی کہ کسان کش بجٹ منظور نہ کریںاور اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Sunday, 28 June 2015

BHAI PHERO PHOOL NAGAR.POLUTED MILK.28-6-2015

 BHAI PHERO PHOOL NAGAR.POLUTED MILK.28-6-2015


Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Wednesday, 24 June 2015

BHAI PHERO PHOOL NAGAR SP QABZA GROUP.DAILY DUNYA 24-6-2015


BHAI PHERO PHOOL NAGAR SP QABZA GROUP.DAILY DUNYA 24-6-2015

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Tuesday, 23 June 2015

BHAI PHERO PHOOL NAGAR SP QABZA GROUP -22-6-2015


 BHAI PHERO PHOOL  NAGAR SP QABZA GROUP -22-6-2015







Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Monday, 22 June 2015

BHAI PHERO OVER BILLING OF WAPDA .22-6-2015


 BHAI PHERO OVER BILLING OF WAPDA .22-6-2015

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Sunday, 21 June 2015

BHAI PHERO PHOOL NAGAR SP GROUP LAND MAFIA.21-6-2016


 BHAI PHERO PHOOL NAGAR SP GROUP LAND MAFIA.21-6-2016
NAWAI WAQT COLUMNE 21-6-2016

قبضے چھڑانے کا وقت

کالم نگار  |  محمد اکرم چوہدری
21 جون 2015 0
قبضے چھڑانے کا وقت

ملائشیا کے سابق وزیرِ اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کو کون نہیں جانتا۔ ایک عام سے ملک کو جدید ترقی یافتہ اور خوش حال بنانے میں ان کا بڑا اہم کردار تھا۔ ایک کامیاب سربراہِ حکومت ہونے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر مہاتیر محمد ایک ممتاز دانشور اور ویژنری سٹیٹسمین بھی تھے۔ اکیسویں صدی کا آغاز ہوا تو کسی نے ان سے پوچھا کہ آنیوالی صدی اور جانے والی صدی میں کیا فرق ہو گا؟ ڈاکٹر صاحب ہلکا سا مسکرائے اور اپنی عادت کے مطابق سوال پوچھنے والے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دیا کہ سب سے بڑا فرق تو یہ ہوگا کہ بیسویں صدی قبضوں کی صدی تھی لیکن اکیسویں صدی قبضے چھڑانے کی صدی ہو گی۔ سوال پوچھنے والے نے دوبارہ پوچھا کہ کس ملک میں قبضے چھڑائے جائینگے تو ڈاکٹر مہاتیر محمدنے کہا کہ ایسا دنیا کے ہر اس ملک میں ہو گا جہاں کرپٹ لوگ اقتدار پر قابض ہیں، لوگ نا اہل حکمرانوں سے اپنے اپنے قبضے اور ملک کی لوٹی ہوئی اربوں ڈالر کی ناجائز دولت چھڑائیں گے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد کی اس بات کو پندرہ سال گذر چکے ہیں لیکن جب میں آج پاکستان کے حالات دیکھتا ہوں تو ان کی دور بین نگاہوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دل کرتا ہے بلکہ خیال سا آتا ہے کہ یہ بات کرتے ہوئے انکے ذہن میں کہیں پاکستان تو نہیں تھا کیونکہ آج کے پاکستان پر مافیاز کا قبضہ ہے۔ لوگوں کی زمینوں سے لے کر عام استعمال کے پانی تک ہر چیز پر بدمعاشوں اور لٹیروں کا قبضہ ہے۔ سرکاری وسائل سے لے کر ایک عام آدمی کی عزت نفس بھی مافیائوں کے قبضے میں ہے۔ آپ کسی بھی قبضہ کا پتہ کرا لیں ، اس کا کھرا سیاست دانوں تک جائیگا۔ یوں تو پاکستان بننے کے کچھ عرصہ بعد سے ہی ملک کرپٹ اور نا اہل بد عنوان سیاست دانوں کے چنگل میں پھنس گیا تھا اور شروع سے ہی پاکستان میں لوٹ کھسوٹ شروع ہو گئی تھی لیکن یہ پچھلے پچیس تیس سال میں بامِ عروج پر پہنچی ہے۔ آج یہ حال ہے کہ پاکستان کا چپہ چپہ کرپٹ اور نا اہل سیاست دانوں اور انکے فرنٹ مین بزنس مینوں سے بھرا پڑا ہے، خاص طور پر سندھ کے حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ وہاں بڑی سرجری کئے بغیر حالات کو درست کرنا اب ممکن نہیں رہا۔ پچھلے کئی سال سے سندھ کی سیاست پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے گرد گھوم رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے معاملات آصف علی زرداری کے قبضہ میں آنے کے بعد اس نے وفاق میں پانچ سال کی ایک مکمل ٹرم پوری کی جبکہ سندھ کی صوبائی حکومت کی پہلی کے بعد اب دوسری ٹرم بھی جاری ہے۔ ایک مشکوک وصیت کے ذریعہ پارٹی پر قبضہ کرنیوالے آصف علی زرداری نے کرپشن اور نا اہلی کے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ سندھ کا ہر محکمہ بھتہ ساز فیکٹری بنا دی گئی ہے جس کی سب سے بڑی پروڈکشن بھتہ اکٹھا کرکے حکمرانوں یا انکے ایجنٹوں تک پہنچانا ہے اور پھر اسے مختلف طریقوں سے بیرونِ ملک پہنچا دیا جاتا ہے۔ ان محکموں میں اعلی عہدے ان ہی لوگوں کو دئیے جاتے ہیں جو پیسے پہنچانے کا دیا گیا ٹارگٹ پورا کریں۔
سیاست میں ناکامی اور اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کیلئے افواجِ پاکستان کو ہدفِ تنقید بنانا کرپٹ اور نا اہل سیاست دانوں کا پرانا وطیرہ رہا ہے۔ یہ ایک گھسی پٹی تکنیک ہے اور ہر آئوٹ گوئنگ سیاست دان اسے استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت کا مائنڈ سیٹ وفاق میں انکی پچھلی حکومت کے اواخر میں سامنے آگیا تھا کہ اقتدار کے اس دور کو آخری سمجھتے ہوئے جتنی لوٹ مار ممکن ہو سکے ، کر لی جائے۔ اب اسی مائنڈ سیٹ کیساتھ پیپلز پارٹی سندھ میں اپنی آخری حکومت کر رہی ہے۔ اگر آصف علی زرداری کے ذہن میں مستقبل کی کوئی سیاست ہوتی تو وہ سندھ میںاچھی گوورننس کا سوچتے لیکن وہ اور انکے رفقاء سندھ میں بھی آخری سمجھتے ہوئے وہی کر رہے ہیں جو انہوں نے وفاق میں کیا تھا۔
سندھ میں رینجرز نے آپریشن ٹھیلے اور کھوکھے والوں کو پکڑنے کیلئے شروع نہیں کیا تھا بلکہ یہ آپریشن سندھ میں موجود ہر قسم کے مافیائوں سے قبضے چھڑانے کیلئے ہے جس میں سرکاری اور پرائیویٹ زمینوں پر قبضے، چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی، گینگ وار، وائٹ کالر اور مالی جرائم اور نہ جانے کون کون سے مافیائوں سے عوام کی جان چھڑانی ہے۔ اگر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سمجھتی ہیں کہ یہ قبضے چھڑانا ان کیخلاف کارروائی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہی دونوں پارٹیاں ان جرائم میں ملوث ہیں۔ الطاف حسین اور آصف علی زرداری ایسے چیخ چلا رہے ہیں جیسے ان کی گردنیں بھاری بھرکم پیروں تلے آگئی ہیں۔ پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تیر ہے اور یہ تیر اب کمان سے نکل چکا ہے۔ اب آصف علی زرداری یو ٹرن لیں یا ابائوٹ ٹرن، انکے رفقاء جو مرضی وضاحتیں پیش کرتے رہیں، کمان سے نکلا ہوا تیر کبھی واپس نہیں آتا۔فوج کیخلاف زہر اگلنے کے بعد جب انہیں بلنڈر کا احساس ہوا تو اسے کور کرنے کیلئے آصف علی زرداری نے جلد بازی میں ایک افطار ڈنر پر سیاسی طاقت کا جو مظاہرہ کرنا چاہا تھا اس میں بھی وہ ناکام رہے۔ جب دوسری سیاسی پارٹیوں نے اس میں آنے سے معذرت کر لی تو اسے اتحادیوں سے مشاورت کا نام دیا گیا۔
چوہدری شجاعت حسین نے بالکل ٹھیک کہا کہ اگر وہ یہ مشاورت بیان دینے سے پہلے کر لیتے تو آج یوں تنہا نہ ہوتے۔ آصف علی زرداری کی تقریر قابلِ مذمت تو تھی ہی لیکن اسکی ٹائمنگ بھی بہت زیادہ غلط تھی۔ اس دن آرمی چیف روس کے سرکاری دورے پر ماسکو میں تھے، بین الاقوامی اور علاقائی تناظر میں ہونیوالی نئی صف بندی میں پاکستان چین اور روس کیساتھ ایک نئی سٹریٹجک پوزیشن لینے جا رہا ہے جسکے بعد چین کی قیادت میں یہ پورا خطہ امریکی تسلط سے آزاد ہو جائیگا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی آرمی چیف نے روس کا سرکاری دورہ کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے جو مستقبل میں پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھے گا۔جنرل راحیل شریف نے ماسکو میں روس کی اعلی سیاسی و فوجی قیادت سے ساتھ ملاقاتیں اس نئی آزاد پالیسی کا تسلسل ہیں جس کی بنیاد آرمی چیف نے چند ہفتے قبل چین میں رکھی تھیں اور اس کا عملی ثبوت اگلے دن ہی سامنے آگیا جب روس اور چین نے پاکستان کو شنگھائی تنظیم کی مستقل رکنیت دیدی ہے۔اب پاکستان کے برکس میں شامل ہونے کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے۔ اس تناظر میںآصف علی زرداری کی تقریر سخت قابلِ اعتراض ہے بلکہ مجھے یہ شبہ بھی ہے کہ انہوں نے یہ تقریر امریکی شہہ پر کی ہے۔ آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی سے ویسے بھی امریکہ اور بھارت سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ روس سے واپس آنے کے بعد میں جنرل راحیل شریف کا خیبر ایجنسی میں اگلے مورچوں کے دورے کی فوٹیج دیکھ رہا تھا جس میں انکے چہرے پر عزم بہت زیادہ نمایاں تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے آرمی چیف نے حتمی فیصلہ کر لیا ہے کہ اب کسی قسم کی رعایت کسی کو نہیں دی جائیگی۔ پہلی جنگِ عظیم کے وقت برطانوی شاہ جارج پنجم کا ایک قول تاریخ کا حصہ ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں غداروں کا پتہ اس بات سے چلتا ہے کہ جب ملک کی فوج دشمنوں سے برسرپیکار ہو تو کون ان کیخلاف غلط فہمیاں پھیلا رہا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے ٹھیک ہی کہا تھا، اکیسویں صدی قبضے چھڑانے کی صدی ہے، کرپٹ لوگوں سے اقتدار چھڑانے کی اورنا اہل حکمرانوں سے اپنے اپنے قبضے اور ملک کی لوٹی ہوئی اربوں ڈالر کی ناجائز دولت چھڑانے کی۔

 ..................................................................................................................................................................
BHAI PHERO PHOOL NAGAR SP GROUP LAND MAFIA.21-6-2016
 http://www.paknewslive.com/kissan-board-18

 ............................................................................................................................................................................


Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Friday, 19 June 2015

BHAI PHERO ROAD BLOCK RAMZAN BAZAR 19-5-2015

 BHAI PHERO ROAD BLOCK RAMZAN BAZAR 19-5-2015



Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Thursday, 18 June 2015

TROMA CENTRE OR DRAMA CENTRE.HANJRAI MINOR 18-6-2016

TROMA CENTRE OR DRAMA CENTRE.HANJRAI MINOR 18-6-2016


Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Wednesday, 17 June 2015

MUSHAIRA LATE DR ABDUL MAJEED AKHTER ,DACA 17-6-2015


 MUSHAIRA LATE DR ABDUL MAJEED AKHTER ,DACA 17-6-2015

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Tuesday, 16 June 2015

PUNJAB TRANSPARENT AND REEDOM OF INFERMATION ACT 2013



 PUNJAB TRANSPARENT AND REEDOM OF INFERMATION ACT 2013









Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

RANA BULAND AKHTER KHAN PPP..16-6-2015



RANA BULAND AKHTER KHAN PPP..16-6-2015
Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Sunday, 14 June 2015

BROKEN ROADS IN PATTOKI 14-6-2015

 BROKEN ROADS IN PATTOKI 14-6-2015



Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Thursday, 11 June 2015

DPO POLICE KASUR PRESS CONFERENCE IN BHAI PHERO.11-6-2015



 DPO POLICE KASUR PRESS CONFERENCE IN BHAI PHERO.11-6-2015

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Tuesday, 9 June 2015

BHAI PHERO SH MANSHA CONDEMNED TMO 9-6-2015

BHAI PHERO SH MANSHA CONDEMNED TMO 9-6-2015


Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Wednesday, 3 June 2015

RANA HAJI RAMZAN OF BHAI PHERO.3-6-2015


 RANA HAJI  RAMZAN OF BHAI PHERO.3-6-2015



Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Tuesday, 2 June 2015

KISAN RAJ FORUM AUSAF 3-6-2015


 KISAN RAJ FORUM AUSAF 3-6-2015

Sugar Cane, Cotton, Rice, Wheat, Electrical Problems of Farmers in Pakistan, Latest Energy sources for Farmers of Pakistan, Environment Pollution, Water Resources,

Monday, 1 June 2015

KISAN BORD AGETATED FOR AGRECULTURE CRISES.1-6-2015


KISAN BORD AGETATED FOR AGRECULTURE CRISES.1-6-2015

 /////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////
 http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2015-06-02/page-3/detail-20


لاہور (نیوز رپورٹر+نامہ نگاران)کسان بورڈ پنجاب کی اپیل پر حکومت کی کسان دشمن زرعی پالیسیوں کے خلاف اور بجٹ میں تجاویز منوانے کیلیے کے ’’کسان راج تحریک‘‘ کے تحت کاشتکاروں نے لاہور سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے، دھرنے دیے اور ریلیاں نکالیں شرکا نے حکومت کی ناکام زرعی پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ لاہور پریس کلب کے باہر کسان راج تحریک کے چیف کوارڈینیٹر ارسلان خان خاکوانی کی قیادت میں کسانوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا روڈ بلاک کر کے زبردست نعرے بازی کی لاہو رکے کسان رہنمائوں چودھری منظور گجر‘ میاں عبدالرشید اور دیگر مقررین نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کو بلاسود قرضے دیے جائیں، دل کھول کر سبسڈی دی جائے، جی ایس ٹی ختم کیا جائے ،زرعی مداخل سستے کیے جائیں ان رہنمائوں نے کہا کہ آج پنجاب بھر کے کسانوں نے پر امن احتجاجی مظاہروں سے یہ بات ثابت کردی ہے کہ وہ صرف اور صرف اپنے جائز حقوق کیلیے جدو جہد کر رہے ہیںاور ان کا مقصد ملکی املاک کو نقصان پہنچانا نہیں اور نہ ہی وہ کسی کے آلہ کار ہیں۔ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو کسان 4 اکتوبرکو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ شروع کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیاکہ 12 جون کو پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کر کے اپنی بجٹ تجاویز اسمبلی ممبران کو پیش کریں گے۔ قصور، شیخوپورہ، ننکانہ، گوجرانوالہ، حافظ آباد، نارووال، سیالکوٹ، گجرات، سرگودھا، خوشاب، میانوالی، بھکر، ساہیوال، پاکپتن، اوکاڑہ، منڈی بہائوالدین، ملتان، وہاڑی، خانیوال، لودھراں، منچن آباد، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، لیہ، چکوال، جہلم، اٹک میں بھی جلسے جلوس کئے گئے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کسان بورڈ کے زیر اہتمام ریلی ضلعی دفتر سے ڈی سی او آفس تک نکالی گئی قیادت کسان بورڈ گوجرانوالہ ڈویژن کے صدر امان اللہ چٹھہ نے کی۔ اس موقع پر امان اللہ چٹھہ، ملک شوکت جہانگیر گوندل اور نذیر چدھڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاول کے بحران کی وجہ سے پنجاب، سندھ کی زرعی معیشت تباہ ہو چکی ہے لیکن حکومت مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھان اور چاول کی امدادی قیمت پر خریداری کی ضمانت دی جائے۔ بلاسود زرعی قرضہ دیا جائے ٹیوب ویل پر فلیٹ ریٹ بحال کیا جائے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق فیصل آباد میں بھی ضلع کونسل چوک سے ڈی سی اوآفس تک کسان راج ریلی نکالی گئی جس میں کاشتکاروںکی کثیرتعداد نے شرکت کی۔ کاشتکاروں نے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کی ناقص پالیسیوںکے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، چیچہ وطنی، میانوالی اور چنیوٹ میں کسانوں نے مطالبات عے حق میں مظاہرے کرکے ڈی سی او آفس کے باہر دھرنے دیے ریلیاں نکایں اور حکومت سے مطالبات تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔

 ////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////////