KISAN BORD DEMAND FOR SUGER CANE PRICE TO BE 250/MAUND for 2014,2015
http://www.urdupoint.com/business/news-detail/live-news-302398.html
⬅گنے کی امدادی قیمت کا فوری اعلان کیا جائے، سابقہ سپورٹ پرائس ،
میں کاشت کاروں کے لاگت اخراجات ..
:گنے کی امدادی قیمت کا فوری اعلان کیا جائے، سابقہ سپورٹ پرائس ،
میں کاشت کاروں کے لاگت اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے،کسان بورڈ پاکستان
لاہور(اُردو
پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر 2014ء) مرکزی صدر کسان بورڈ پاکستان سردار
ظفر حسین خان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گنے کی سپورٹ پرائس کا فوری
اعلان کرے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے سال 2012-13 اور 2013-14 کے لیے جو
قیمت خرید مقرر کی تھی اس سے کاشت کاروں کے لاگت اخراجات بھی پورے نہیں
ہوتے۔ گنے کی کاشت، کاشت کاروں کے لیے گھاٹے کا سودا ثابت ہوئی۔ حکومت
سپورٹ پرائس کا اعلان کرتے وقت دیانت داری سے فی ایکڑ پیداوار اور اس پر
آنے والے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمت کا اعلان کرے۔ کسان بورڈ
پاکستان کی مرکزی کماد کمیٹی کے تخمینہ کے مطابق ہمارے ہاں عموماً 600من فی
ایکڑ پیداوار ہے اور کم و بیش 119000 روپے فی ایکڑ لاگت آتی ہے جس کے حساب
سے فی من اخراجات 198روپے 33پیسے ہے۔ اب کاشتکار کے لیے یہ ناممکن ہے کہ
وہ 200روپے فی 40کلوگرام میں اپنی فصل شوگر ملز کے حوالے کر دے۔ کسان بورڈ
پاکستان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ گنے کی کم از کم قیمت 250روپے فی من
مقرر کی جائے اس سے کم قیمت کاشت کاروں کے لیے سراسر نقصان ثابت ہو گی جب
کہ حالیہ سیلاب نے بھی کماد کی فصل کو خاصہ نقصان پہنچایا ہے جب کہ حکومت
کی ناقص زرعی پالیسیوں سے کاشت کار مسلسل خسارے میں جا رہے ہیں۔ انھوں نے
مطالبہ کیا کہ حکومت اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ شوگر ملز کی طرف سے کاشت
کاروں کو ان کی فصل کی قیمت فوری ملنی چاہیے۔ سی پی آر کو چیک کا درجہ دیا
جائے یا کاشت کاروں کو رقوم کی ادائیگی بذریعہ چیک کی جائے۔
No comments:
Post a Comment