Wednesday, 31 July 2013

IFTITAH BUSKO BY RANA IQBAL.31-7-2013گورنررانا اقبال نے بھائی پھیرو کے شہریوں کے لیے بسکو ائرکنڈیشن بس کی سہولت مہیا کردی

DACO RAJ IN SARAI MUGHAL.PASEEN.31-7-2013پتوکی:سرائے مغل پولیس ڈاکوؤں کی ساتھی بن گئی

.. INDIAN WATER WAR PRESS COFERENCE KBP PRESEDENT SARDAR ZAFAR.31-7-2013بھارت کے متنازعہ ڈیم انٹرنیشنل کورٹ میں چیلنج کئے جائیں: کسان بورڈ

INDIAN WATER WAR PRESS COFERENCE PRESEDENT KISAN BORD SARDAR ZAFAR .31-7-2013

INDIAN WATER WAR PRESS COFERENCE PRESEDENT KISAN BORD SARDAR ZAFAR .31-7-2013
http://www.nawaiwaqt.com.pk/business/31-Jul-2013/227925

بھارت کے متنازعہ ڈیم انٹرنیشنل کورٹ میں چیلنج کئے جائیں: کسان بورڈ

31 جولائی 2013 0
لاہور(نیوز رپورٹر) کسان بورڈ کے صدر سردار ظفر حسین نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز میں پانی اور توانائی کا بحران لمحہ فکریہ ہے ۔ زراعت تو درکنار اکثر علاقوں میں پینے کےلئے صاف پانی بھی میسر نہیں ۔ یہ بحران اچانک پیدا نہیں ہوا بلکہ یہ ایک غیرملکی سازش ہے۔ اسی سازش کا نتیجہ ہے کہ 1950ءمیں یہاں پانی کی فی کس مقدار 5830 کیوبک میٹر تھی اب صرف ایک ہزار کیوبک میٹر ہے اور 2025 ءتک یہ صرف 550کیوبک میٹر رہ جائے گی اور یہ مقدار 500 کیوبک میٹر تک پہنچ جائے تو انسان زندہ نہیں رہ سکتا۔ دریائے ستلج، بیاس اور راوی کی مکمل بندش کے بعد باقی ماندہ دریاو¿ں چناب، جہلم اور سندھ کے پانی سے محروم کرنے کا عمل ظلم اور دہشت گردی کی انتہا ہے۔ بھارت نے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم فیز II تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ ساول کوٹ کے نام سے ایک اور دنیا کا چوتھا بڑے ڈیم کی تعمیر بھی شروع ہے ۔ اور یہ تربیلا اور منگلا ڈیم سے 3گنا بڑا ہے ۔ 2014ءتک یہ دونوں ڈیم مکمل ہوجائیں گے جس کے بعد پاکستان دریائے چناب کے پانی سے مکمل طور پر محروم ہوجائے گا۔ دونوں متنازع ڈیموںکو فی الفور انٹرنیشنل کورٹ میں چیلنج کیا جائے ۔ دریائے چناب پر ہی کرتھائی ڈیم تعمیر کے مراحل میں اور اب 25-7-2013 کو انڈیا نے دریائے چناب پر ایک اور بڑے ڈیم ”پاکل دل ڈیم“ کا افتتاح کرکے ہمیں دریائے چناب کے پانی سے مکمل محروم کرنے کی سازش پر عمل مزید تیز تر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال جنوبی پنجاب کے 10 اضلاع شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اہم نقد آور فصلوں میں 61 فیصد کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کورٹ میں سندھ طاس معاہدوں کو چیلنج کر دیا جائے۔

Jang Multimedia INDIAN WATER WAR.PRESS CONFERINCE SARDAR ZAFAR 31-7-2013

 INDIAN WATER WAR.PRESS CONFERINCE SARDAR ZAFAR 31-7-2013
 http://e.jang.com.pk/07-31-2013/lahore/pic.asp?picname=02_06.gif

Jang Multimedia

INDIAN WATER WAR.PRESIDENT KISAN BORD SARDAR ZAFAR PRESS CONFERENCE IN PRESS CLUB LAHORE 31-7-2013

INDIAN WATER WAR.PRESIDENT KISAN BORD SARDAR ZAFAR PRESS CONFERENCE IN PRESS CLUB LAHORE 31-7-2013

http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=715:2013-07-31-04-27-47&catid=15:2013-04-24-19-17-03&Itemid=2
پانی پر فوری اے پی سی نہ بلائی گئی تو ہزاروں کسان اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے،پاکستان کسان بورڈ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
بدھ, 31 جولائی 2013 04:27
لاہور( نمائندہ قصوراپڈیٹس)پاکستان کسان بورڈ کے صدر سردار ضفر حسین نے لاہور پریس کلب میں ایک ہنگامی اور پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ پانی ہر جاندار کی بنیادی ضرورت ہے جسکے بغیر زندگی کا کا نظام برقرار نہیں رہ سکتا ۔ وطن عزیز میں بڑھتا ہوا پانی اور توانائی کا بحران لمحہ فکریہ ہے ۔ زراعت تو درکنار اکثر علاقوں میں پینے کے لئے صاف پانی بھی میسر نہیں ہے ۔ پانی کی کمی کی وجہ سے زیر کاشت رقبہ 22.3 ملین ہیکٹر سے کم ہوکر 21.2ملین ہیکٹررہ گیا ہے۔ دریاو ¿ں کی دھرتی صحراو ¿ں میں بدل رہی ہے ۔ پانی کی کمی کا آغاز 1948ءسے ہوا اور تاحال جاری ہے ۔ قومی سطح پر جتنے بھی بنیادی مسائل ہیں سب سے بڑا ایشو،،انڈیا کی آبی جارحیت ،،ہے ۔ حال ہی میں امریکی میڈیا نے بھی پانی کی کمی کو دہشت گردی سے بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔20 کروڑعوام کی زندگی اور موت کا یہ مسئلہ فی الفور حل کرنے کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے ورنہ بہت دیرہوجائے گی۔   جناب عالیٰ! یہ بحران اچانک پیدا نہیں ہوا۔ بلکہ یہ ایک غیر ملکی سازش ہے اسی سازش کا نتیجہ ہے کہ 1950ءمیں یہاں پانی کی فی کس مقدار 5830 کیوبک میٹر تھی اب صرف ایک ہزار کیوبک میٹر ہے ۔اور 2025 ءتک یہ صرف 550کیوبک میٹر رہ جائے گی ۔اور یہ مقدار 500 کیوبک میٹر تک پہنچ جائے تو انسان زندہ نہیں رہ سکتا۔ سابق حکمرانوں نے قومی اہمیت کا اہم مسئلہ آئندہ حکومتوں پر چھوڑنے کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجہ میں قوم آج بڑے کربلا کی طرف گامزن ہے ۔
جناب عالیٰ! یہ حقیقت ریکارڈپر موجود ہے کہ 1996ءمیں نہروں میں پانی کی قلت 2فیصد ریکارڈ کی گئی ۔1997ءمیں یہ کمی 9 فیصد ہوگی ۔ 2000ءتک یہ کمی 43% تک پہنچ گئی۔ بارشیں کم ہونے سے یہ قلت 61% پہنچ چکی ۔ پانی کی عدم دستیابی کے باعث صوبہ بلوچستان ، سندھ اور جنوبی پنجاب میں ہزاروںانسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ لاکھوں مویشی اور افراد پانی کی کمی کے علاقوں سے نقل مکانی کرچکے ہیں ۔ دریائے ستلج ، بیاس اور راوی کی مکمل بندش کے بعد باقی ماندہ دریاو ¿ں چناب ، جہلم اور سندھ کے پانی سے محروم کرنے کا عمل ظلم اور دہشت گردی کی انتہا ہے۔ پانی کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے پیش نظر عالمی سطح پر پانی کا اوسطاً ذخیرہ 40فی صد ،بھارت میں 54% ہے ۔ اور پاکستان میں صرف 9% ہے ۔ دریائے چناب سے بگلیار ڈیم کی تعمیر سے پہلے 90 لاکھ ایکڑ رقبہ سیراب ہوتا تھا۔ اب صرف 23 لاکھ سیراب ہورہا ہے ۔ ۔دریاو ¿ں میں پانی کے بہاو ¿ میں مجموعی طور پر 80 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔۔
جناب عالیٰ! بھارت جنگی بنیادوں پر پاکستانی باقی ماندہ دریاو ¿ں پر متنازع ڈیموںکی تعمیرکر رہا ہے ۔ دریائے چناب پر بگلیار ڈیم فیز II تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔ ساول کوٹ کے نام سے ایک اور دنیا کا چوتھا بڑے ڈیم کی تعمیر بھی شروع ہے ۔ اور یہ تربیلا اور منگلا ڈیم سے 3گنا بڑا ہے ۔ 2014ءتک یہ دونوں ڈیم مکمل ہوجائیں گے ۔ جس کے بعد پاکستان دریائے چناب کے پانی سے مکمل طور پر محروم ہوجائے گا۔ دونوں متنازع ڈیموںکو فی الفور انٹرنیشنل کورٹ میں چیلنج کیاجائے ۔دریائے چناب پر ہی کرتھائی ڈیم تعمیر کے مراحل میں اور اب مورخہ 25-7-2013 کو انڈیا نے دریائے چناب پر ایک اور بڑے ڈیم ،، پاکل دل ڈیم ،،کا افتتاح کرکے ہمیں دریائے چناب کے پانی سے مکمل محروم کرنے کی سازش پر عمل مزید تیز تر کر دیا ہے ۔ان کے علاوہ بھارت دریائے سندھ پر 7ڈیم مکمل کر چکا اور بڑے چھوٹے 23 ڈیموں کی تعمیر جاری ہے۔ دریائے سندھ پر دنیا کے دوسرے بڑے کارگل ڈیم کی تعمیر جاری ہے ۔ علاوہ ازیں 4 بڑے ڈیم بنا رہاہے جبکہ 13 چھوٹے ڈیم مکمل کر چکا ہے ۔دریائے جہلم کی صورتحال بھی کافی خوفناک ہے ۔ بھارت دریائے جہلم پر وولر بیراج ، اوری ٹو ڈیم اور بیر سر ڈیم سمیت بڑے چھوٹے 54 ڈیم بنا رہا ہے۔ جن میں وولر بیراج کی تعمیر 99%مکمل ، اوری ٹو ڈیم تعمیر کے آخری مراحل میں ہے۔ دریائے نیلم پر کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سے بھارت دریائے نیلم کا رُخ موڑ کر دریائے جہلم میں ڈال رہا ہے ۔ جس کے باعث وادی کشمیر کا جنت نذیر علاقہ تباہ ہوجائے گا اور یہاں پینے کے لئے پانی ہی دستیاب نہیں ہوگا۔ اس منصوبہ بھی پاکستان میں نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ اور منگلا ڈیم خشک صحرا بن جائیںگے۔ بگلیار ڈیم کے بعد کشن گنگا منصوبہ بھی انڈیا کی طرف سے جاری ہے ۔ یہ اٹل حقیقت ہے کہ بھارت دریائے چناب پر مکمل قبضہ کر چکا ہے ۔ جہلم پر قبضہ کیلئے 54 منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ بھارت 2014ءتک دریائے جہلم کا پانی بھی کنٹرول کرلے گا۔ رواں سال جنوبی پنجاب کے 10اضلاع شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اہم نقد آور فصلوں میں61%کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔بھارت میں 4ہزار ڈیم زیر تعمیر ہیں۔ 15ہزار کلومیٹر رابطہ نہریں نکالی جارہی ہیں۔جبکہ پاکستان میںگزشتہ سینتیس سال میںایک بھی بڑے ڈیم پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہوسکا۔ جناب عالیٰ! اس خوفناک صورتحال کے پیش نظرہمارا مطالبہ ہے پانی کی کمی کے مسئلے اور انڈیا کی آبی دہشت گردی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا جائے ، قومی واٹر پالیسی بنانے کیلیے فوری طور پر اے پی سی بلائی جائے جس میں کسان تنظیموں اور آبی ماہرین کو بھی بلایا جائے۔ انٹرنیشنل کورٹ میں سندھ طاس معاہدوں کو چیلنج کر دیا جائے۔ میڈیا اور قوم سے درد مندانہ اپیل ہے کہ وہ اس مسئلہ پر متحد ہو کر آواز بلند کریں۔دہشت گردی اورانرجی کے مسئلے سے بڑا مسئلہ اس وقت انڈیا کی آبی دہشت گردی اور ہمارے حکمرانوں کی بے حسی ہے ۔ہم انشا ءاللہ اس مسئلے کیلیے عوام میں بیداری پیدا کرنے کیلیے ہنگامی اور خصوصی مہم چلا رہے ہیں ۔انشا ءاللہ جلد ہی ہزاروںکسی بردار کسان اسلام آباد کی طرف لونگ مارچ کر کے پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں ۔کسان بورڈ کی چاروں صوبوں کی تنظیموں سے مشورہ کے بعد تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ میڈیا کے تمام معزز صحافیوں اور پریس کلب لاہور کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے شدید گرمی اور روزے کے ساتھ ہماری باتوں کو سنا۔اﷲآپ کا حامی و ناصر ہو۔

Tuesday, 30 July 2013

KISAN BORD WILL AGETATE ON INDIAN WATER WAR.30-7-2013

KISAN BORD WILL AGETATE ON INDIAN WATER WAR.30-7-2013
http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=3438

اس وقت ملک کا سب بڑا ایشو بھارت کی آبی جارحیت ہے


لاہور30جولائی2013ء: پاکستان کسان بورڈ کے صدر سردار ضفر حسین نے لاہور پریس کلب میں ایک ہنگامی اور پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ پانی ہر جاندار کی بنیادی ضرورت ہے جسکے بغیر زندگی کا کا نظام برقرار نہیں رہ سکتا ۔ وطن عزیز میں بڑھتا ہوا پانی اور توانائی کا بحران لمحہ فکریہ ہے ۔ زراعت تو درکنار اکثر علاقوں میں پینے کے لئے صاف پانی بھی میسر نہیں ہے ۔ پانی کی کمی کی وجہ سے زیر کاشت رقبہ 22.3 ملین ہیکٹر سے کم ہوکر 21.2ملین ہیکٹررہ گیا ہے۔ دریاوں کی دھرتی صحراوں میں بدل رہی ہے ۔ پانی کی کمی کا آغاز 1948ءسے ہوا اور تاحال جاری ہے ۔ قومی سطح پر جتنے بھی بنیادی مسائل ہیں سب سے بڑا ایشو،،انڈیا کی آبی جارحیت ،،ہے ۔ حال ہی میں امریکی میڈیا نے بھی پانی کی کمی کو دہشت گردی سے بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔20 کروڑعوام کی زندگی اور موت کا یہ مسئلہ فی الفور حل کرنے کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے ورنہ بہت دیرہوجائے گی۔ جناب عالیٰ! یہ بحران اچانک پیدا نہیں ہوا۔ بلکہ یہ ایک غیر ملکی سازش ہے اسی سازش کا نتیجہ ہے کہ 1950ءمیں یہاں پانی کی فی کس مقدار 5830 کیوبک میٹر تھی اب صرف ایک ہزار کیوبک میٹر ہے ۔اور 2025 ءتک یہ صرف 550کیوبک میٹر رہ جائے گی ۔اور یہ مقدار 500 کیوبک میٹر تک پہنچ جائے تو انسان زندہ نہیں رہ سکتا۔ سابق حکمرانوں نے قومی اہمیت کا اہم مسئلہ آئندہ حکومتوں پر چھوڑنے کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجہ میں قوم آج بڑے کربلا کی طرف گامزن ہے ۔
جناب عالیٰ! یہ حقیقت ریکارڈپر موجود ہے کہ 1996ءمیں نہروں میں پانی کی قلت 2فیصد ریکارڈ کی گئی ۔1997ءمیں یہ کمی 9 فیصد ہوگی ۔ 2000ءتک یہ کمی 43% تک پہنچ گئی۔ بارشیں کم ہونے سے یہ قلت 61% پہنچ چکی ۔ پانی کی عدم دستیابی کے باعث صوبہ بلوچستان ، سندھ اور جنوبی پنجاب میں ہزاروںانسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ لاکھوں مویشی اور افراد پانی کی کمی کے علاقوں سے نقل مکانی کرچکے ہیں ۔ دریائے ستلج ، بیاس اور راوی کی مکمل بندش کے بعد باقی ماندہ دریاوں چناب ، جہلم اور سندھ کے پانی سے محروم کرنے کا عمل ظلم اور دہشت گردی کی انتہا ہے۔ پانی کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے پیش نظر عالمی سطح پر پانی کا اوسطاً ذخیرہ 40فی صد ،بھارت میں 54% ہے ۔ اور پاکستان میں صرف 9% ہے ۔ دریائے چناب سے بگلیار ڈیم کی تعمیر سے پہلے 90 لاکھ ایکڑ رقبہ سیراب ہوتا تھا۔ اب صرف 23 لاکھ سیراب ہورہا ہے ۔ ۔دریاوں میں پانی کے بہاو میں مجموعی طور پر 80 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔۔
جناب عالیٰ! بھارت جنگی بنیادوں پر پاکستانی باقی ماندہ دریاوں پر متنازع ڈیموںکی تعمیرکر رہا ہے ۔ دریائے چناب پر بگلیار ڈیم فیز II تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔ ساول کوٹ کے نام سے ایک اور دنیا کا چوتھا بڑے ڈیم کی تعمیر بھی شروع ہے ۔ اور یہ تربیلا اور منگلا ڈیم سے 3گنا بڑا ہے ۔ 2014ءتک یہ دونوں ڈیم مکمل ہوجائیں گے ۔ جس کے بعد پاکستان دریائے چناب کے پانی سے مکمل طور پر محروم ہوجائے گا۔ دونوں متنازع ڈیموںکو فی الفور انٹرنیشنل کورٹ میں چیلنج کیاجائے ۔دریائے چناب پر ہی کرتھائی ڈیم تعمیر کے مراحل میں اور اب مورخہ 25-7-2013 کو انڈیا نے دریائے چناب پر ایک اور بڑے ڈیم ،، پاکل دل ڈیم ،،کا افتتاح کرکے ہمیں دریائے چناب کے پانی سے مکمل محروم کرنے کی سازش پر عمل مزید تیز تر کر دیا ہے ۔ان کے علاوہ بھارت دریائے سندھ پر 7ڈیم مکمل کر چکا اور بڑے چھوٹے 23 ڈیموں کی تعمیر جاری ہے۔ دریائے سندھ پر دنیا کے دوسرے بڑے کارگل ڈیم کی تعمیر جاری ہے ۔ علاوہ ازیں 4 بڑے ڈیم بنا رہاہے جبکہ 13 چھوٹے ڈیم مکمل کر چکا ہے ۔دریائے جہلم کی صورتحال بھی کافی خوفناک ہے ۔ بھارت دریائے جہلم پر وولر بیراج ، اوری ٹو ڈیم اور بیر سر ڈیم سمیت بڑے چھوٹے 54 ڈیم بنا رہا ہے۔ جن میں وولر بیراج کی تعمیر 99%مکمل ، اوری ٹو ڈیم تعمیر کے آخری مراحل میں ہے۔ دریائے نیلم پر کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سے بھارت دریائے نیلم کا رُخ موڑ کر دریائے جہلم میں ڈال رہا ہے ۔ جس کے باعث وادی کشمیر کا جنت نذیر علاقہ تباہ ہوجائے گا اور یہاں پینے کے لئے پانی ہی دستیاب نہیں ہوگا۔ اس منصوبہ بھی پاکستان میں نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ اور منگلا ڈیم خشک صحرا بن جائیںگے۔ بگلیار ڈیم کے بعد کشن گنگا منصوبہ بھی انڈیا کی طرف سے جاری ہے ۔ یہ اٹل حقیقت ہے کہ بھارت دریائے چناب پر مکمل قبضہ کر چکا ہے ۔ جہلم پر قبضہ کیلئے 54 منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ بھارت 2014ءتک دریائے جہلم کا پانی بھی کنٹرول کرلے گا۔ رواں سال جنوبی پنجاب کے 10اضلاع شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اہم نقد آور فصلوں میں61%کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔بھارت میں 4ہزار ڈیم زیر تعمیر ہیں۔ 15ہزار کلومیٹر رابطہ نہریں نکالی جارہی ہیں۔جبکہ پاکستان میںگزشتہ سینتیس سال میںایک بھی بڑے ڈیم پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہوسکا۔ جناب عالیٰ! اس خوفناک صورتحال کے پیش نظرہمارا مطالبہ ہے پانی کی کمی کے مسئلے اور انڈیا کی آبی دہشت گردی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا جائے ، قومی واٹر پالیسی بنانے کیلیے فوری طور پر اے پی سی بلائی جائے جس میں کسان تنظیموں اور آبی ماہرین کو بھی بلایا جائے۔ انٹرنیشنل کورٹ میں سندھ طاس معاہدوں کو چیلنج کر دیا جائے۔ میڈیا اور قوم سے درد مندانہ اپیل ہے کہ وہ اس مسئلہ پر متحد ہو کر آواز بلند کریں۔دہشت گردی اورانرجی کے مسئلے سے بڑا مسئلہ اس وقت انڈیا کی آبی دہشت گردی اور ہمارے حکمرانوں کی بے حسی ہے ۔ہم انشا ءاللہ اس مسئلے کیلیے عوام میں بیداری پیدا کرنے کیلیے ہنگامی اور خصوصی مہم چلا رہے ہیں ۔انشا ءاللہ جلد ہی ہزاروںکسی بردار کسان اسلام آباد کی طرف لونگ مارچ کر کے پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں ۔کسان بورڈ کی چاروں صوبوں کی تنظیموں سے مشورہ کے بعد تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ میڈیا کے تمام معزز صحافیوں اور پریس کلب لاہور کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے شدید گرمی اور روزے کے ساتھ ہماری باتوں کو سنا

Thursday, 25 July 2013

JAMAT ISLAMI KASUR DHARNA,JI BHAI PHERO WILL PARTERCIPATE.25-7-2013


 JAMAT ISLAMI KASUR DHARNA,JI BHAI PHERO WILL PARTERCIPATE.25-7-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=730:2013-07-25-12-41-53&catid=3:2013-04-24-07-39-07&Itemid=4

ھائی پھیروسے سینکڑوں افراد جماعت اسلامی کے دھرنے میں شریک ہونگے ، عثمان غنی پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
جمعرات, 25 جولائی 2013 12:41
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)بھائی پھےروسے سینکڑوں افراد جماعت اسلامی کے دھرنے میں شریک ہونگے ۔ یہ دھرنا بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کو سزائیں دینے اور مصر میں مرسی کی حکومت کا تحتہ الٹنے کے خلاف ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی ضلع قصور عثمان غنی اور امیر حلقہ بھائی پھےرو سردار نور احمد ڈوگر نے بھائی پھےرو میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی حکومت انڈیا کے اشاروں پر پاکستان سے محبت کرنے والے جماعت اسلامی کے رہنماﺅں اور کارکنوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں کر رہی ہے ۔ امریکہ کے اشاروں پر مصر میں مرسی کی جمہوری حکومت کا تحتہ اُلٹ دیا گیا ہے جماعت اسلامی ضلع قصور چھبیس جولائی بروز جمعة المبارک بمقام بلدیہ چوک قصور میں دھرنا دے گی ،جس میںبھائی پھیرو سمیت ضلع بھر سے جماعت اسلامی کے کارکن شریک ہونگے ۔ دھرنے سے جماعت اسلامی صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری نذیر احمد جنجوعہ اور دیگر رہنماءخطاب کریں گے ۔

ROADS DAMAGE IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR 25-7-2013

ROADS DAMAGE IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR 25-7-2013

http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=731:2013-07-25-12-42-25&catid=3:2013-04-24-07-39-07&Itemid=4
ھائی پھیرو کی حدود میں بننے والی پختہ سڑکوں کی تعمیر میں متعلقہ افسروں وٹھیکیدارو ں کے گٹھ جوڑ سے ناقص میٹریل کا بے دریغ استعمال، لالچیوں نے لاکھوں کی دیہاڑیاں لگا لیںسڑکیں دوران تعمیر ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
جمعرات, 25 جولائی 2013 12:41
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)بھائی پھیرو کی حدود میں بننے والی پختہ سڑکوں کی تعمیر میں متعلقہ افسروں وٹھیکیدارو ں کے گٹھ جوڑ سے ناقص میٹریل کا بے دریغ استعمال، لالچیوں نے لاکھوں کی دیہاڑیاں لگا لیںسڑکیں دوران تعمیر ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار،پنجاب کے وڈیروں کی خاموشی معنی خیز؟کمیشن مافیا نے لمبی تان لی نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق۔بھائی پھیروکے رہائشی اعجاز احمد نے اعلیٰ حکام کو دی گئی تحریری درخواست میں موقف اختیار کیا کہ یہاں شیر پور روڈ،کوٹرادھا کشن روڈ لمبے جاگیر روڈ کی تعمیر جو کہ سابقہ دور حکومت میں مقامی حکومتی نمائندے کی خصوصی گرانٹ سے تعمیر کروائی گئیں مگر محکمہ ہائی وے کے افسران اوران کے خدمت گار ٹھیکیداروں کی آپسی محبت کے پیش نظر قومی خزانے کو ذاتی جاگیر سمجھتے ہوئے اس قدر بے دردی سے لوٹا کہ تاریخ کے اوراق میں اس لوٹ کھسوٹ کی مثال ملناممکن نہیں سڑک کی چوڑائی کم جبکہ میٹریل انتہائی ناقص مٹی اور پتھر کی کمپکشن کرنامتعلقہ فریقوں نے جرم سمجھا متعلقہ افسران کی بے حسی اور کمیشن کے لالچ کے باعث اُن کی آنکھیں چندھیا گئیں سڑک کی تعمیر آنکھیں بند کرکے پاس کرد ی گئیں جس کی وجہ سے قومی خزانے کو لاکھوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور مذکورہ سڑکیںتعمیر کے چند ہفتوں بعد ہی کھنڈرات میں تبدیل ہوکر رہ گئیں جگہ ،جگہ پڑے کھڈے متعلقہ منتظمین کی کارکردگی کا رونا رو رہی ہیں درخواست گزار اعجاز احمد نے شدید احتجاج کرتے ہوئے خادم اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے مذکورہ سڑکوں کی تعمیر میں ہونے والے کھلے گھپلوںکی تحقیقات کروا کر اس میں ملوث فریقین کے خلاف تادیبی کارروائی کریں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کئی ہفتے گزرنے کے باوجود ڈی سی او قصور ،ڈی او پلاننگ نے تحریری طور پر دی جانے والی درخواست کا ابھی تک کوئی نوٹس نہ لیا ہے

AGRICULTURE OFFICER BHAI PHERO PHOOL NAGER OFTEN REMAIN ABSENT FROM OFFICE.25-7-2013بھائی پھیرو:دفتر میں اکثرغیرحاضر رہنے والے زراعت آفیسرز کے گھپلے

AGRICULTURE OFFICER BHAI PHERO PHOOL NAGER OFTEN REMAIN ABSENT FROM OFFICE.25-7-2013

 http://www.paknewslive.com/news-2003
بھائی پھیرو:دفتر میں اکثرغیرحاضر رہنے والے زراعت آفیسرز کے گھپلے

JAMAT ISLAMI KASUR KA DHARNA ON BANGLA DAISH AND EGYPT.25-7-2013جماعت اسلامی ضلع قصورکابنگلہ دیش اورمصرمیں مسلمانوں پرمظالم کے خلاف دھرناکل قصورمیں ہوگا

Wednesday, 24 July 2013

Tuesday, 23 July 2013

Daily Express News Story... WATER WAR INDIA.WATER IS THE MAIN PROBLEM OF PAKISTAN.24-7-2013

پاکستان کیلیے سب سے بڑا خطرہ دہشت گردی نہیں بلکہ پانی ہے،سردار ظفرحیسن WATER IS MAIN PROBLEM OF PAKISTAN NOT TERRERISM.KISAN BORD PAKISTAN 13-7-2013

,, BROKEN ROADS OF BHAIPHERO PHOOL HAGAR.PEOPLES DEMANDS INQUIRY.23-7-2013بھائی پھیرو:سڑکیں دوران تعمیر ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار،پنجاب کے وڈیروں کی خاموشی معنی خیز

Saturday, 20 July 2013

BOGAS SERVENTS IN CANAL DEPORTMINT IN HEAD BALLOKI.20-7-2013

BOGAS SERVENTS IN CANAL DEPORTMINT IN HEAD BALLOKI.20-7-2013




ہفتہ, 20 جولائی 2013 15:30
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)محکمہ انہار ہیڈ ورکس بلو کی دیکھ بھال کیلیے رکھے گئے سینکڑوں ملازم ڈیوٹیاں انجام دینے کی بجائے گھروں میں فارغ بیٹھ کر تنخواہیں بٹورنے لگے ۔قومی خزانے کو کروڑوں بھائی پھیرو(زین العابدین سے)محکمہ انہار ہیڈ ورکس بلو کی دیکھ بھال کیلیے رکھے گئے سینکڑوں ملازم ڈیوٹیاں انجام دینے کی بجائے گھروں میں فارغ بیٹھ کر تنخواہیں بٹورنے لگے ۔قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان۔متعدد ملازم افسروں کے گھروں میںذاتی ملازم بن گئے۔افسروں کے ہیڈ ورکس پر رہائش نہ رکھنے کی وجہ سے اربوں کی لاگت سے بننے والے رہاشی بنگلے الوﺅں کی پنا گاہوں میں تبدیل۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کی معروف ترین سیر گاہ ہیڈ بلوکی جوکہ اندرونی و بیرونی اہم شخصیات کی توجہ کا مرکز رہی ہے اب وہاں ویرانی ہی ویرانی ہے۔لاکھوں کے قیمتی پودے،فوارے، جنگلے،پائپ و دیگر سامان نگرانوں کی عدم توجہ کیوجہ سے چور لے گئے۔اور پودے سوکھ گئے۔جھیل پر لگی قیمتی ٹائیلیں بھی ملی بھگت کرکے ادھر ادھر کرلی گئےں،جبکہ ہٹھاڑ کالونی و ڈھایا کالونی کے رہائشی ملازمین کے کوارٹرون کو پانی سپلائی کرنے والی واٹر ٹینکیاں و ٹیوب ویل برباد ہوگئے ،سامان افسران ڈکار گئے۔سڑک کنارے کھڑے قیمتی درختوںکو افسران کے چہیتوں نے کاٹ کھایا۔ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ ایڈہاک و ریگولر درجہ چہارم کے ملازمین سمیت افسران ہیڈ ورکس پر آنا اور ڈیوٹیاں دینا اپنی توہین سمجھتے ہیں جس کی وجہ سے سیاحوں کا مرکز ہیڈبلوکی ویران ہو چکا ہے اور افسران نے ایک پرائیویٹ سیر گاہ کے مالکان سے ساز باز کرکے ہیڈ بلوکی کی رونقیں ویران جبکہ ایک پرائیویٹ سیر گاہ کی رونقیں بحال کر دی ہیں ۔ہیڈ بلوکی کی دیکھ بھال کرنے والے سینکڑوں ملازمین افسروں کے مال مویشی و گھریلوںکام کاج کیلیے وقف ہوکر رہ گئے ہیں اور تنخواہیں سرکاری خزانے سے لے رہے ہیں۔عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب سے یہاں ہیڈ بلو کی پر ہونے والی کھلی کرپشن کا نوٹس لیکرگھروں میں فارغ بیٹھ کر تنخواہیں بٹورنے والے وہیلے ملازمین
کو نوکریوں سے فارغ کرنے کامطالبہ کیا ہے۔

محکمہ انہار ہیڈ ورکس بلوکی دیکھ بھال کیلیے رکھے گئے ملازم گھروں میں فارغ بیٹھ کرتنخواہیں بٹورنے لگے

Wednesday, 17 July 2013

KISAN BORD DEMANDS TO TAKE SEVER ACTION AGAINST WATER AND LAND THEFTl.17-7-2013

KISAN BORD DEMANDS TO TAKE SEVER ACTION AGAINST WATER AND LAND THEFTl.17-7-2013
http://jamaat.org/ur/news_detail.php?article_id=3408

حکومت پانی اور زمین چوروں کے خلاف بھی کاروائی کرے


 لاہور17جولائی2013ء:کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین نے کہا کہ حکومت کا بجلی اور گیس چوروں کے خلاف کاروائی کا اعلان خوش آئند ہے مگر حکومت کو پانی اور زمین چوروں کے خلاف بھی سخت کاروائی کرنی چاہیے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نہروں کی ٹیل پر واقع کاشتکاروں کی تنظیم کے ایک وفد سے باتیں کرتے کیا۔وفد نے صدر کو بتایا کی پورے ملک میں نہروں کی ٹیلوں پر واقع تقریبن ایک چوتھائی رقبہ پانی نہ ملنے سے بنجر ہورہا ہے ۔با اثر سیاستدان اور وڈیرے نہروں سے پانی چوری کرکے ٹیل پر واقع زمینوں کو بنجر بنا رہے ہیںجس سے نہ صرف کروڑوں کسانوں کی معیشت بلکہ ملکی معیشت بھی تباہ ہورہی ہے ۔ ظفر حسین نے مزید کہا کہ حکومت کو پانی چوری اور سرکاری زمینوں کی چوری کے تدارک کیلیے سخت قوانین بنا کرٹیل پر واقع کسانوں کے مطالبات پورے کرنے چاہیں۔پانی چوری ملک کی ستر فی صد زرعی آبادی کیلیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ایک طرف دشمن ملک انڈیا ہمارے دریاﺅں پر غیر قانونی بند بنا کر پورے ملک کو بنجر بنانا چاہتا ہے اور دوسری طرف ہمارے ملک کے وڈیرے پانی چوری کرکے غریب کسانوں کے منہ سے آخری نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔اسی طرح سند طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرکے آبی دہشت گرد انڈیا نے ہمارے دریاﺅں پر پن بجلی گھر تعمیر کرکے ہمارے حصے کا پانی چوری کر لیا ہے مگر اسی پانی چوری سے بننے والی بجلی کو خریدنے کیلیے موجودہ حکمران انڈیا سے محبت کی پینگیں کراسی چوری شدہ پانی سے بنائی بجلی خرید کر انڈیا کو پانی چوری کی سند جواز مہیا کر رہے ہیں ۔کھربوں روپے کی ریلوے،اوقاف،انہاراور دیگر محکموں کی سرکاری زمینوں پربا اثر سیاستدانوں اور قبضہ گروپوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی اور گیس چوروں کے ساتھ ساتھ پانی اور زمین چوروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے،ٹیلوں پر پانی پہنچایا جائے،اور آبی دہشت گرد انڈیا سے بجلی خریدنے کی بجائے ایران اور چین جیسے دوست ممالک سے بجلی خریدی جائے

FIR AGAINST MALAK SAEED NAIB NAZIM BY WAPDA BHAI PHERO PHOOL NAGAR .17-7-2013واپڈا کا کھمبا اُکھاڑنے پرانجمن آ ڑھتیاں غلہ منڈی بھائی پھیرو کے سابق صدراورسابق نائب ناظم کے خلاف مقدمہ درج

DACO GANG CAUGHT BY SARDAR MUHAMMAD HUSSAIN SUB INSPECTER OF POLICE BHAI PHERO SADAR 17-7-2013بھائی پھیرو:پولیس نےخطرناک ڈاکوؤں کا گینگ گرفتارکرلیا، مویشی برآمد

LOAD SHEDING BY WAPDA IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR 17-7-2013بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں سات روز سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ

AGETATION AGAINST WAPDA LOADSHEDIND IN BHAIPHERO PHOOL NAGAR.17-7-2013بھائی پھیرو:تاجروں کا ٹائر جلاکراورملتان روڈ بلاک کر کے واپڈا کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ

MOTERWAY POLICE JAMBER TRAINED DRIVERS .17-7-2013مو ٹروے بیٹ نمبر 13جمبرمیں ٹال پلازہ پراوورلوڈنگ ،اوورسپیڈنگ ،سیٹ بیلٹ اورسیکنڈ،لا ئن استعمال پرخصوصی مہم

DACA ON PETROL PUMP IN SANDHO KALAN.MOHAMMAD HUSSAIN.17-7-2013سرائے مغل:مسلح ڈاکوؤں نے پٹرول پمپ کے مالک اور اُس کے ساتھی سے گن پوائنٹ پرچارلاکھ روپے چھین لئے

 DACA ON PETROL PUMP IN SANDHO KALAN.MOHAMMAD HUSSAIN.17-7-2013

سرائے مغل:مسلح ڈاکوؤں نے پٹرول پمپ کے مالک اور اُس کے ساتھی سے گن پوائنٹ پرچارلاکھ روپے چھین لئےhttp://www.paknewslive.com/news-1857

FIR AGAINST SHAIR BAHADAR DOGER KAMONGIL BHAI PHERO PHOOLNAGAR 17-7-2103بھائی پھیرو:دیرینہ دشمنی پرآٹھ افراد نے ڈنڈے مارمار کر ایک شخص کوہلاک ،دوسراشدید زخمی

Tuesday, 16 July 2013

LOAD SHEDIND IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR.PROTEST 16-07-2013

LOAD SHEDIND IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR.PROTEST 16-07-2013http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=655:2013-07-15-13-30-34&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں تین روز سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ ۔کاروبار تباہ،روزہ داروں کا برا حال۔تاجر رہنمائوں کا بجلی کی بلاجواز بندش کی تحقیقات کا مطالبہ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
پیر, 15 جولائی 2013 13:29
بھائی پھیرو (زین العابدین سے)بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں تین روز سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ ۔کاروبار تباہ،روزہ داروں کا برا حال۔ بھائی پھیرو واپڈا نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے احکامات کی دھجیاں اُڑا بھائی پھیرو (زین العابدین سے)بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں تین روز سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ ۔کاروبار تباہ،روزہ داروں کا برا حال۔ بھائی پھیرو واپڈا نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے احکامات کی دھجیاں اُڑا دیں ۔تاجر رہنمائوں کا بجلی کی بلاجواز بندش کی تحقیقات کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز تین روز سے بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ سے کاروبار تباہ ہوچکا ہے اور ھبس اور گرمی سے روزہ داروں کا برا حال ہے ۔ بھائی پھیرو واپڈا نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے احکامات ،،کہ روزوں میں بغیر شیڈوک کے لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی،، کی دھجیاں اُڑا رکھی ہیں۔تاجر رہنمائوں ملک محمد عثمان ،ملک محمد عباس اور دیگر نے بجلی کی بلاجواز بندش کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے کہا حبس اور گرمی سے روزہ داروں کا برا حال ہو رہا۔ عوام کو افطاری ،تراویح اور سحری کے وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ ۔کروڑوں روپے سے لگائے گئے اشتہارات میں وزیر اعظم کی طرف سے سحری،افطاری اور تراویح کے وقت بجلی کی ترسیل کی خوشخبری سنائی گئی مگر حکومت کے سارے اعلانات اس وقت دھرے کے دھرے رہ گئے جب بھائی پھیرو میں ان احکامات کی واپڈا نے دھجیاں بکھیر دیں۔گرمی کے ستائے روزہ دار اورعوامکئی کئی گھنٹے کی بلاجواز طویل لوڈ شیڈنگ کے دوران موجودہ حکمرانوں کے خلاف کوسنے دیتے رہے۔ بھائی پھیرو سب ڈویژ ن کے افسران کو بار بار اس چویل لوڈ شیڈنگ کے بارے کہا گیا مگر انہوں نے عوام کی ایک نہ سنی ۔تاجر رہنمائوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان نے بلاجواز لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے جو احکامات دیے واپڈا نیاسکی دھجیاں بکھیردی ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھائی پھیرو میں بلاجواز بغیر شیڈول کے طویل لوڈ شیڈنگ کا از خود نوٹس لیکر اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

Monday, 15 July 2013

WATER THEFT IN SARAI MUGHEL.15-7-2013

 WATER THEFT IN SARAI MUGHEL.15-7-2013

http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=649:2013-07-15-13-20-23&catid=3:2013-04-24-07-39-07&Itemid=4

ہر وں سے دن دیہاڑے پانی چوری کرنے والے با اثرجاگیر داراور بڑے زمیندار آزاد پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
پیر, 15 جولائی 2013 13:19
پتوکی(ندیم رضا خاں سے)سرائے مغل۔محکمہ نہر نے رات کے وقت پانی چوری کرنے والے پچاس چھوٹے چھوٹے کاشتکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔نہر وں سے دن دیہاڑے پانی چوری کرنے والے با اثرجاگیر داراور بڑے زمیندار آزاد۔تفصیلات کے مطابق محکمہ نہر کے ایس ڈی او اور کسان کمیٹی کے ممبر نے تھانہ سرائے مغل میں رات کے وقت راجباہ نیاز بیگ اور راجباہ تاراگڑھ سے پانی چوری کرنے والے پچاس سے زائدچھوٹے کاشتکاروں کے خلاف مقدمات درج کرا دیے ۔جبکہ انہی نہروں سے با اثر جاگیردار محکمہ نہر کے افسران سے مک مکا کرکے دن دیہاڑے نہروں کے کنارے توڑ کر پانی چوری کرتے ہیں اور انہی بااثرپانی چوروں کی وجہ سے ٹیلوں پر واقع ایک وسیع علاقہ پانی نہ ملنے سے بنجر ہورہا ہے مگر محکمہ والے ان مگر مچھوں کو ہاتھ نہیں ڈالتے۔کسان بورڈ سرائے مغل کے رہنما رحمت اللہ اور دیگر چھوٹے کاشتکاروںنے کہا ہے محکمہ بڑے بڑے پانی چوروں کو پکڑے تاکہ ٹیلوں پر واقع ہزاروں کاشتکاروں کو پانی مل سکے۔رہنما نے کرپٹ افسران کے خلاف کاروائی کابھی مطالبہ کیاہے

LOAD SHEDING OF THREE DAYS WAS CONDEMNED BY MALAK USMAN.15-7-2013

 LOAD SHEDING OF THREE DAYS  WAS CONDEMNED BY MALAK USMAN.15-7-2013

http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=655:2013-07-15-13-30-34&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12

ھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں تین روز سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ ۔کاروبار تباہ،روزہ داروں کا برا حال۔تاجر رہنمائوں کا بجلی کی بلاجواز بندش کی تحقیقات کا مطالبہ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
پیر, 15 جولائی 2013 13:29
بھائی پھیرو (زین العابدین سے)بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں تین روز سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ ۔کاروبار تباہ،روزہ داروں کا برا حال۔ بھائی پھیرو واپڈا نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے احکامات کی دھجیاں اُڑا بھائی پھیرو (زین العابدین سے)بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں تین روز سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ ۔کاروبار تباہ،روزہ داروں کا برا حال۔ بھائی پھیرو واپڈا نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے احکامات کی دھجیاں اُڑا دیں ۔تاجر رہنمائوں کا بجلی کی بلاجواز بندش کی تحقیقات کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز تین روز سے بھائی پھیرو مین بازار اورگردونواح میں بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ سے کاروبار تباہ ہوچکا ہے اور ھبس اور گرمی سے روزہ داروں کا برا حال ہے ۔ بھائی پھیرو واپڈا نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے احکامات ،،کہ روزوں میں بغیر شیڈوک کے لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی،، کی دھجیاں اُڑا رکھی ہیں۔تاجر رہنمائوں ملک محمد عثمان ،ملک محمد عباس اور دیگر نے بجلی کی بلاجواز بندش کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے کہا حبس اور گرمی سے روزہ داروں کا برا حال ہو رہا۔ عوام کو افطاری ،تراویح اور سحری کے وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ ۔کروڑوں روپے سے لگائے گئے اشتہارات میں وزیر اعظم کی طرف سے سحری،افطاری اور تراویح کے وقت بجلی کی ترسیل کی خوشخبری سنائی گئی مگر حکومت کے سارے اعلانات اس وقت دھرے کے دھرے رہ گئے جب بھائی پھیرو میں ان احکامات کی واپڈا نے دھجیاں بکھیر دیں۔گرمی کے ستائے روزہ دار اورعوامکئی کئی گھنٹے کی بلاجواز طویل لوڈ شیڈنگ کے دوران موجودہ حکمرانوں کے خلاف کوسنے دیتے رہے۔ بھائی پھیرو سب ڈویژ ن کے افسران کو بار بار اس چویل لوڈ شیڈنگ کے بارے کہا گیا مگر انہوں نے عوام کی ایک نہ سنی ۔تاجر رہنمائوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان نے بلاجواز لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے جو احکامات دیے واپڈا نیاسکی دھجیاں بکھیردی ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھائی پھیرو میں بلاجواز بغیر شیڈول کے طویل لوڈ شیڈنگ کا از خود نوٹس لیکر اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے

پھولنگر:رمضان کے مہنے میں چوروں کی مسجد کے پنکھے چوری کرنے کی کوشش

Saturday, 13 July 2013

Daily Express News Story.. INDIAN WATER WAR CONDEMNED BY KBP.DAILY EXPRESS 13-7-2013

 INDIAN WATER WAR CONDEMNED BY KBP.DAILY EXPRESS 13-7-2013
 http://www.express.com.pk/epaper/index.aspx?Issue=NP_LHE&Page=Commerce_Page014&Date=20130713&Pageno=14&View=1
Daily Express News Story

INDIA WATER WAR CONDEMNED BY KISAN BORD PAKISTASN 13-7-2013..NAWAI WAQT BACK PAGE 13-7-2013

INDIA WATER WAR CONDEMNED BY KISAN BORD PAKISTASN 13-7-2013

http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/13-Jul-2013/222034

بھارت بگلیہار ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کو صحرا بنانا چاہتا ہے‘ حکمران محبت کی پینگیں نہ بڑھائیں : صدر کسان بورڈ

13 جولائی 2013 0
لاہور (نیوز رپورٹر) بھارت کے بگلیہار ڈیم کی تعمیر کے فیصلے پر کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین خاںنے شدید رد عمل کا اظہار کر تے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکمرانوں اورانڈس واٹر کمیشن کے افسران کی نااہلی کی وجہ سے بھارت پہلے ہی سینکڑوں بند بنا کر دریائے چناب ،جہلم اور سندھ کے 90 فیصد پانی سے پاکستان کو محروم کرچکا ہے ۔اب بگلیہار ڈیم تعمیر کرنے کے فیصلے اور بھارت کے تعمیر شدہ ڈیموں اور دریاﺅں کو آپس میں جوڑنے کے منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان کے تمام دریا مکمل طور پر خشک ہو جائیں گے اور یہاں نہ ہی پینے اور نہ ہی زراعت کیلئے پانی کا قطرہ تک بھی دستیاب نہ ہوگا ۔ پہلے ہی پاکستان تین دریاو¿ں کے پانی سے مکمل طور پر محروم ہوچکا ہے ۔ شدید آبی جارحیت کی وجہ سے پاکستان کو زراعت اور انڈسٹریل سیکٹر میں بڑی تباہی کا سامنا ہے۔ اب بھارتی جارحیت دنیا بھر میں کھل کر سامنے آ چکی ہے اور بھارت نے آبی جارحیت کے محاذ کھول دیئے ہیں ایک طرف پاکستان کی طرف بہنے والے دریاو¿ں کو اپنی حدود میں کنٹرول کرکے پانی پر اپنا قبضہ جما رہا ہے ۔ جو کہ آفاقی نظام زندگی ، زمینی حقائق ، اور عالمی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں کی طرف سے اس قدر جرا¿ت مندانہ مو¿قف اور اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ موجودہ وزیر اعظم نواز شریف بھارت کی آبی جارحیت بند کرنے کی بجائے بھارت سے آزادانہ تجارت کی باتیں کر کے بھارت کی آبی جارحیت کو سند جواز بخش رہے ہیں اور کشمیری مجاہدیں کے خون سے غداری کر رہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے مابین آبی جارحیت کو انٹرنیشنل سطح پر اجاگر کرنے کے لئے پاکستانی حکمرانوںکوبھر پور کردار ادا چاہئے اور ڈیموںکی فوری تعمیر شروع کر دینی چاہیے ۔ ان حالات میں پاکستان 2020ءتک کوئی بڑا ڈیم تعمیر کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ بھاشا ڈیم 2018ءمیں مکمل ہونے کی تاریخ دی گئی ہے جو کہ ممکن نظر نہیں رہا۔ جب تک بھاشا ڈیم مکمل ہوگا تب تک ایسے چار ڈیموں کی ضرورت بڑھ چکی ہوگی جو کہ ہماری معاشی ، فوڈ سکیورٹی اور قومی بقاءکی ضرورت کیلئے اشد ضروری ہیں چونکہ پاکستان کی تمام حکمران پارٹیاں ماضی میں ڈیموں کی تعمیر اور بھارت کی آبی جارحیت کو روکنے میں ناکام ہوچکی ہیں اس لیے اب آزاد عدلیہ ہی ملک کو آبی جارحیت سے بچا سکنے کی آخری امید ہے اس لیے کسان بورڈ سپریم کورٹ پاکستان کی آزاد عدلیہ سے مطالبہ کر تا ہے کہ وہ بھارت کی سپریم کورٹ کے فیصلے کی طرح نااہل حکمرانوں ڈیموں کی فوری تعمیر کا حکم دو تاکہ ہمارا ملک بنجر اور صحرا بننے سے بچ سکے ۔

Friday, 12 July 2013

GOVERNMINT SERVANT OF TOURISM LOOTED ASLAM KAKA.12-3-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=635:2013-07-12-12-39-48&catid=1:2013-04-24-07-32-47&Itemid=8
محکمہ ٹورازم کے ملازم نے ایک شخص کو سرکاری ملازمت کا جھانسہ دے کر دو لاکھ روپیہ ہتھیا لیا ۔ غریب خاندان فاقہ کشی کا شکار ۔ پریس کلب سرائے مغل کے باہر احتجاجی مظاہرہ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
جمعہ, 12 جولائی 2013 12:37

پتوکی(ندیم رضا خاں سے)محکمہ ٹورازم کے ملازم نے ایک شخص کو سرکاری ملازمت کا جھانسہ دے کر دو لاکھ روپیہ ہتھیا لیا ۔ غریب خاندان فاقہ کشی کا شکار ۔ پریس کلب سرائے مغل کے باہر احتجاجی مظاہرہ۔انصاف نہ ملا تو وزیر اعلی پنجاب کے گھر کے باہر خود سوزی کرلونگا۔مظلوم اسلم کا اعلان تفصیلات کے مطابق سرائے مغل کی نواحی آبادی کوٹ جان محمد کے رہائشی محمد اسلم عرف کاکانے اپنی بیوی اوربچوں سمیت پریس کلب سرائے مغل کے باہرمحکمہ ٹورزم کے فراڈیے ملازم محمد نواز شاہد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظلوم اسلم نے صحافیوں کو بتایا کہ محکمہ ٹوراِزم کے ملازم اور دوستی بس سروس ننکانہ صاحب کے انچارج محمد نواز شاہد نے اسے سرکاری نوکری دلوانے کا جھانسہ دے کر اُس سے دو لاکھ روپیہ مانگا ۔اس نے اپنا پلاٹ ،گھریلو سامان اور گھر کے زیورات بیچ کر دو لاکھ روپے اکھٹے کر کے مطلوبہ شخص کو دے دئےے ۔جب کئی ماہ گزر جانے کے بعد بھی اُسے ملازمت نہ ملی تو اُس نے رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا مگر سرکاری ملازم نے اُسے دھکے دے کر گھر سے باہر نکال دیا ۔ گذشتہ دو سال سے اس نے متعلقہ سرکاری دفاتر میں درجنوں درخواستیں دیں ۔ مگرکہیں سے بھی اُسے انصاف نہ ملا اس دوران اُس کا خاندان فاقہ کشی کا شکار ہو گیا ۔ اور کئی کئی دن کے فاقوں سے مذکورہ خاندان کے افراد بیماریوں میں مبتلا ہو کر زندہ درگور بن گئے ۔ بچوں کے تن پر کپڑے بھی نہیں۔ مظلوم خاندان نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مذکورہ فراڈئےے محمد نواز شاہد کے خلاف سینہ کوبی کی اور نعرے بازی کی محمد اسلم نے وزیر اعظم پاکستان ، خادم اعلیٰ پنجاب اورچیف جسٹس آ ف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فراڈئےے سرکاری ملازم کے خلاف کاروائی کریں اور اُس کی لوٹی گئی رقم واپس دلائیں ۔ اُس نے دھمکی دی کہ اگر اُسے انصاف نہ ملا تو وزیر اعلیٰ پنجاب کے گھر کے باہر خود کو آ گ لگا کر خود سوزی کرلے گا ۔

سرائےمغل کا تیس ہزارنفوس پرمشتمل گاؤں بلوکی صاف پانی کی بوند بوند کو ترسنےلگا SARAI MUGHEL.VILLAGE BALOKI WATER SUPLY FAILED TO SUPPLY WATER.12-7-2013

KBP SARDAR ZAFER CONDEMNED INDIA WATER WAR .12-7-2013بگلیہار ڈیم بننے کے فیصلے کے بعد نواز شریف انڈیا سے محبت کی پینگیں نہ بڑھائیں ، سردارظفرخاں

LOAD SHEDIND BY WAPDA DURING SEHRI AND AFTARI IN BHAIPHERO PHOOL NAGAR.12-7-2013بھائی پھیرو:واپڈا نے وزیراعظم اور چیف جسٹس کے احکامات کی دھجیاں اُڑا دیں

Wednesday, 10 July 2013

JAMAT E ISLAMI KASUR CONDEMNED ARMY FIRING ON PRAYERS IN AGYPT.10-7-2013سرائے مغل:مصر میں نمازیوں پر فائرنگ قابل مذمت ہے،عالمی ادارے نوٹس لے،عثمان غنی

JAMAT E ISLAMI MEET DPO KASUR 10-7-2013

JAMAT E ISLAMI MEET DPO KASUR 10-7-2013

ضلع میں امن عامہ کی بگڑتی صورت حال ،چوریوں،ڈکیتیوں اور جھوٹے مقدمات پر تشویش کا اظہار۔ہر شہری کو بلا امتیاز انصاف فراہم کرنا میری اولین ترجیح ہے،۔ڈی پی او قصو پی ڈی ایف  Array چھاپیے Array  ای میل
بدھ, 10 جولائی 2013 08:53
قصور(محمددین آزاد سے)جماعت اسلامی ضلع قصور کی طرف سے ضلع میں امن عامہ کی بگڑتی صورت حال ،چوریوں،ڈکیتیوں اور جھوٹے مقدمات پر تشویش کا اظہار۔ہر شہری کو بلا امتیاز انصاف فراہم کرنا میری اولین ترجیح ہے۔جلد ہی ضلع کو امن کا گہوارہ بنادیا جائے گا۔ڈی پی او قصور رائے اعجاز کی وفد کو یقین دہانی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزجماعت اسلامی ضلع قصور کے ایک پندرہ رکنی اعلی سطحی وفد نے ڈی پی او قصور رائے اعجاز سے ملاقات کی ۔ امیر ضلع عثمان غنی کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد میں میاں مختار احمد،حاجی محمد رمضان،مولانا جاوید قصوری،سردار نور احمد ڈوگر،سردار فیصل اورنگ زیب(ر) کرنل نذیر احمد ڈوگر،عمر درازایڈووکیٹ،محمد فاروق ایڈووکیٹ،چوہدری شفقت علی اور دیگر شامل تھے ۔وفد نے ضلع بھر میں ڈکیتی اور چوری کی بڑھتی وارداتوں اور جھوٹے پرچوں اور امن عامہ کی بگڑتی صورت حال کے بارے اپنی تشویش کا اظہار کیا،اس کے جواب میں ڈی پی او قصور رائے اعجاز نے وفد کو یقین دلایا کہ جلد ہی ڈکیتیوں اور چوریوں پر قابو پا لیا جائے گااور جرائم پیشہ لوگ چاہے کتنے ہی با اثر کیوں نہ ہوںوہ قانون کے شکنجے سے بچ نہیں سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کے دروازے ہر شریف شہری کے لیے ہر وقت کھلے ہیں اور وہ بلا امتیاز تمام مظلوم لوگوں کو انصاف فراہم کریں گے۔

Monday, 8 July 2013

JAMAT ISLAMI SECRETARY OF PUNJAB NAZEER JANJOAA ASK TO COTEST LOCAL GOVERNMINT IN KASUR.8-7-2013

JAMAT ISLAMI SECRETARY OF PUNJAB NAZEER JANJOAA ASK TO COTEST LOCAL GOVERNMINT IN KASUR.8-7-2013

http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=605:2013-07-08-10-49-44&catid=3:2013-04-24-07-39-07&Itemid=4
عوام مہنگائی اور بے روزگاری کے ذمہ دار حکمرانوںسے چند ہفتوں میں ہی اکتا چکے ہیں، ضلع عثمان غنیپی ڈی ایفچھاپیےای میل
پیر, 08 جولائی 2013 10:49
پتوکی(ندیم رضا خاں سے)عوام مہنگائی اور بے روزگاری کے ذمہ دار حکمرانوںسے چند ہفتوں میں ہی اکتا چکے ہیں۔جھولیاں بھر بھر کر شیر کو کامیاب کرنے والے آئندہ بلدیاتی الیکشن میںحکمرانوں کو شکست فاش دیں گے۔جماعت اسلامی نے بلدیاتی الیکشن لڑنے کیلیے پندرہ جون تک پنجاب بھر میں اپنے امیدواروں کے ناموںکی حتمی فہرست مرتب کرنے کیلیے ضلعی تنظیموں کا ٹاسک دے دیاہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع قصور کے تمام مقامی اور ضلعی ذمہ داران کا ایک ہنگامی اجلاس امیر ضلع عثمان غنی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری نزیر احمد جنجوعہ نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے قیم صوبہ نذیر احمد جنجوعہ نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے چند ہفتوں میں ہی عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔کشکول توڑنے کے دعوے کرنے والوں نے بڑا کشکول لیکر قوم کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے اور،،قرض اتارو ملک سنوارو،،کے نعرے لگانے والوں نے ملک کو مزید قرضوں میں جکڑ دیا ہے۔آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی،تیل ،اور گیس کی قیمتیں بڑھا کر اور جنرل سیلز ٹیکس بڑھا کر عوام کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔لوڈشیڈنگ پہلے سے کئی گنا بڑھ چکی ہے جس وجہ سے ہزاروں فیکٹریاں بند ہوجانے سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔ڈرون حملوں اورخودکش حملوں میں بھی کوئی کمی نہیں آئی۔اس لیے چند ہفتے قبل جن لوگوں نے ،،شیر،،کو جھولیاں بھر بھر کر ووٹ دیے اب وہی لوگ جھولیاں اٹھا اٹھا کر موجودہ حکمرانوں کو بد دعائیں دے رہے ہیں ۔جماعت اسلامی کے کارکنوں کو چاہیے کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں گھر گھر پھیل جائیں اور عوام کو سمجھائیں کہ قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کرنے ہی میں ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام موجودہ حکمرانوں سے اکتا چکے ہیں اس لیے آئیندہ بلدیاتی انتخابات میں حکمران پارٹی کو شکست فاش ہوگی۔جماعت اسلامی نے صوبہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں زور و شور سے حصہ لینے کیلیے تیاریاں شروع کردی ہیں۔انہوں نے ضلعی ذمیداران پر زور دیا کہ وہ پندرہ جون تک ضلع بھر کے بلدیاتی امیدواروں کی فہرستیں بنا کر صوبہ کو بھیجیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ضلع قصور کے امیر عثمان غنی نے کہا کہ انشا ءاللہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی ضلع بھر کے تمام حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔اس موقع پر ضلعی سیاسی کمیٹی کو ضلع بھر کا ہنگامی دورہ کرکے رمضان المبارک میں عوامی رابطہ مہم چلانے اور قرآن و سنت کا ابدی پیغام گھر گھر پہنچانے کا خصوصی اور ہنگامی ٹاسک دیا گیا۔
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=605:2013-07-08-10-49-44&catid=3:2013-04-24-07-39-07&Itemid=4

LONG LOAD SHEDDIND OF WAPDA IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR.8-7-2013

 LONG LOAD SHEDDIND OF WAPDA IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR.8-7-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=615:2013-07-08-11-00-17&catid=3:2013-04-24-07-39-07&Itemid=4

بھائی پھیرو اور گردونواح میں کئی کئی گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ۔زرعی مقاصد کیلیے دس گھنٹے بجلی کی فراہمی کے دعوے ٹھسپی ڈی ایفچھاپیےای میل
پیر, 08 جولائی 2013 10:59
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)بھائی پھیرو اور گردونواح میں کئی کئی گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ۔زرعی مقاصد کیلیے دس گھنٹے بجلی کی فراہمی کے دعوے ٹھس ۔سینکڑوں ٹیوب ویل ،فیکٹریاں اور تجارتی مرکز بند ہونے سے کروڑوں کا نقصان۔کاروبار ٹھپ ۔مساجد میں پانی اور اذانیں بند ہونے سے نمازیوں کو عبادت میں پریشانی ۔ واپڈانے شکایات سننے کی بجائے فون بند کر دیے ۔عوامی سماجی حلقوں کا واپڈا کے خلاف احتجاج ۔تفصیلات کے مطابق بھائی پھےرو اور گردونواح مےں سینکڑوں دیہات میں بجلی غیر اعلا نیہ طورپر کئی کئی گھنٹے بند رہتی ہے جس سے صنعتی زون میں سینکڑوں فیکٹریاں بند ہونے سے صنعتکاروں کو کروڑوں کانقصان پہنچا۔سینکڑوں ٹیوب ویل اور گھروں اور مساجد میں لگائی گئی پانی کی ٹینکیاں بند ہونے سے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔حکومت نے زرعی ٹیوب ویلوں کیلیے دس گھنٹے بجلی دینے کے وعدے سراسر جھوٹے ثابت ہو رہے ہیں ۔اگر یہی حال رہا تو اس سیزن میں چاول کی فصل انتہائی کم ہوگی بلکہ کماد،چارہ،کپاس اور دوسری فصلیں بھی تباہ ہوجائےں گی۔مسلسل مساجد میں پانی نہ ہونے اور لاﺅڈ سپیکروں میں اذانیں نہ ہونے سے نمازیوں کو عبادت کیلیے شدید پریشانی اٹھانی پڑی۔ طویل لوڈ شیڈنگ سے اکتائے لوگ اتنی طویل لوڈ شیڈنگ کے بارے محکمہ واپڈا کے ٹیلیفونوں پر فون کر تے مگر تمام ٹیلی فون بند ملنے پر طرح طرح چہ میگوئیاں کرتے رہے اور ایکدوسرے کو ٹیلیفوں کرکے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بارے پوچھتے رہے ۔ کسان بورڈ ضلع قصور کے رہنما سردار نور احمد ڈوگر اورعوامی سماجی حلقوں نے واپڈا کی بلاجواز طویل لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کر تے مطالبہ کیا ہے کہ واپڈا کے نااہل ملازمین کے بارے تحقیقات کی جائے اور طویل لوڈ شیڈنگ بند کر کے ڈوبتی معیشت،صنعتوں اور زراعت کو نقصان عظیم سے بچایا جائے