BOGAS SERVENTS IN CANAL DEPORTMINT IN HEAD BALLOKI.20-7-2013
ہفتہ, 20 جولائی 2013 15:30 |
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)محکمہ انہار
ہیڈ ورکس بلو کی دیکھ بھال کیلیے رکھے گئے سینکڑوں ملازم ڈیوٹیاں انجام
دینے کی بجائے گھروں میں فارغ بیٹھ کر تنخواہیں بٹورنے لگے ۔قومی خزانے کو
کروڑوں
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)محکمہ انہار ہیڈ ورکس بلو کی دیکھ بھال کیلیے
رکھے گئے سینکڑوں ملازم ڈیوٹیاں انجام دینے کی بجائے گھروں میں فارغ بیٹھ
کر تنخواہیں بٹورنے لگے ۔قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان۔متعدد ملازم افسروں
کے گھروں میںذاتی ملازم بن گئے۔افسروں کے ہیڈ ورکس پر رہائش نہ رکھنے کی
وجہ سے اربوں کی لاگت سے بننے والے رہاشی بنگلے الوﺅں کی پنا گاہوں میں
تبدیل۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کی معروف ترین سیر گاہ ہیڈ بلوکی جوکہ
اندرونی و بیرونی اہم شخصیات کی توجہ کا مرکز رہی ہے اب وہاں ویرانی ہی
ویرانی ہے۔لاکھوں کے قیمتی پودے،فوارے، جنگلے،پائپ و دیگر سامان نگرانوں کی
عدم توجہ کیوجہ سے چور لے گئے۔اور پودے سوکھ گئے۔جھیل پر لگی قیمتی
ٹائیلیں بھی ملی بھگت کرکے ادھر ادھر کرلی گئےں،جبکہ ہٹھاڑ کالونی و ڈھایا
کالونی کے رہائشی ملازمین کے کوارٹرون کو پانی سپلائی کرنے والی واٹر
ٹینکیاں و ٹیوب ویل برباد ہوگئے ،سامان افسران ڈکار گئے۔سڑک کنارے کھڑے
قیمتی درختوںکو افسران کے چہیتوں نے کاٹ کھایا۔ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ
ایڈہاک و ریگولر درجہ چہارم کے ملازمین سمیت افسران ہیڈ ورکس پر آنا اور
ڈیوٹیاں دینا اپنی توہین سمجھتے ہیں جس کی وجہ سے سیاحوں کا مرکز ہیڈبلوکی
ویران ہو چکا ہے اور افسران نے ایک پرائیویٹ سیر گاہ کے مالکان سے ساز باز
کرکے ہیڈ بلوکی کی رونقیں ویران جبکہ ایک پرائیویٹ سیر گاہ کی رونقیں بحال
کر دی ہیں ۔ہیڈ بلوکی کی دیکھ بھال کرنے والے سینکڑوں ملازمین افسروں کے
مال مویشی و گھریلوںکام کاج کیلیے وقف ہوکر رہ گئے ہیں اور تنخواہیں سرکاری
خزانے سے لے رہے ہیں۔عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب سے یہاں ہیڈ
بلو کی پر ہونے والی کھلی کرپشن کا نوٹس لیکرگھروں میں فارغ بیٹھ کر
تنخواہیں بٹورنے والے وہیلے ملازمین
کو نوکریوں سے فارغ کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ |
No comments:
Post a Comment