CORUPTION IN PUBLIC HEATH ENGINEERING DEPORTMINT IN BHAI PHERO PHOOL NAGAR.17-6-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=443:2013-06-17-15-42-10&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=443:2013-06-17-15-42-10&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
پیر, 17 جون 2013 15:41 |
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)ٹھیکیداران نے
محکمہ پبلک ہیلتھ کے کرتا دھرتاﺅںسے ملی بھگت کرکے بھائی پھیروو گردونواح
میں ہونے والے ترقیاتی کاموں میں کرپشن کی انتہا کردی،ترقیاتی منصوبہ جات
پایہ تکمیل تک پہنچنے سے
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)ٹھیکیداران نے محکمہ پبلک ہیلتھ کے کرتا
دھرتاﺅںسے ملی بھگت کرکے بھائی پھیروو گردونواح میں ہونے والے ترقیاتی
کاموں میں کرپشن کی انتہا کردی،ترقیاتی منصوبہ جات پایہ تکمیل تک پہنچنے سے
پہلے ہی تباہی کا شکار،دو نمبر میٹریل کا کھلے دھڑلے سے استعمال،بعض کاموں
کے بل وصول کرنے کے باوجود کام نہ کئے گئے،غیر آباد علاقوں کو کچھ دو کی
پالیسی پر عمل کرتے ہوئے سیوریج و واٹرسپلائی کی لائنیں ڈال دی گئیں،شہری
حلقوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کا
مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق۔ٹھیکیداران نے محکمہ پبلک ہیلتھ قصور کے آفیسرز نے
اوور سیر بھائی پھیروسے ملی بھگت کرکے بھائی پھیرو و گردونواح میں ہونے
والے کروڑوں روپے کے ترقیاتی منصوبہ جات جن میں ٹف ٹائل ،پی پی
سی،سیوریج،واٹر سپلائی و دیگر کام میںکرپشن کی انتہا کرتے ہوئے اپنی
تجوریاں تو بھرلیںمگر جن گلی و محلوں میں ترقیاتی کام کئے گئے ہیں وہاں پر
انتہائی ناقص میٹریل کا استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے گلی و محلے ترقیاتی
کام مکمل ہونے سے پہلے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکا رہوگئے ایک سروے کے مطابق شہریوں
کی بہت بڑی تعداد نے صحافیوں کو بتایا کہ آئے روز واٹر سپلائی کے جگہ ،جگہ
سے پائپ پھٹ جانے کی وجہ سے پانی گھروں و دوکانوں میں داخل ہوکر مالی
نقصان کرتا ہے اور اس کے سدباب کے لیے کچھ نہیں کیا جاتا ایک شہری نے بتایا
کہ ہمارے محلے کے گھروںمیں صاف پانی کی بجائے گٹروں کا گندا پانی آرہا ہے
جس کے متعلق متعدد مرتبہ محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کو بتایا گیا ہے کہ
سیوریج لائن اورواٹرسپلائی کی لائن کا پانی میکس ہوچکا ہے مگر انہوں نے
کبھی اس طرف دھیان ہی نہیں دیا ہے کہ شہری گندا پانی پینے پر مجبور ہیں ایک
اور شہری نے محکمہ پبلک ہیلتھ کے ملازمین کی کرپشن کی داستان سناتے ہوئے
بتایاکہ غیرآباد علاقوں میں اوور سیر کی ملی بھگت سے ٹھیکیدار سیوریج اور
واٹر سپلائی کی لائنیں ڈال رہے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں جبکہ
رہائشی علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی آڑ میں بل وصول کرلینے کے باوجود عرصہ
چار سال میں کوئی کام نہ کیا گیا ہے آخر میں ایک شہری رانا فاروق احمد نے
بتایا کہ آفیسرز بھائی پھیرو میں پہلے تعینات ہونے سے پہلے پسنجر گاڑیوں
میں بھائی پھیرو دفتر آتے تھے اور اب ان کے پاس اپنی ذاتی بڑی بڑی گاڑیاں
اور سفید پوش علاقوں میں بنگلے و کوٹھیاں ہیں جو کہ انہوں نے ٹھیکیداروں کے
ساتھ ملی بھگت کرکے عوام کا پیسہ لوٹ کر بنائی ہیں شہریوں نے وزیر اعلیٰ
پنجاب سے فوری طور نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں بھائی
پھیرو ں ترقیاتی کاموں کی آڑ میں ہونے والے گھپلوں کی تحقیقات کروائی جائے
اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے کرپٹ ملازمین و ٹھیکیداران سے عوام کے پیسے کی
لوٹی گئی ایک ایک پائی وصول کرکے انہیں قرار واقع سزا دی جائے ۔
|
No comments:
Post a Comment