Sunday, 11 August 2013

TRAFIC JAM ON HEAD BALLOKI SARAI MUGHEL.PEOPLES PROTESTED AGAINST MANAGMINT.11-8-2013

TRAFIC JAM ON HEAD BALLOKI SARAI MUGHEL.PEOPLES PROTESTED AGAINST MANAGMINT.11-8-2013
http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=793:2013-08-11-11-46-05&catid=16:2013-04-24-19-20-06&Itemid=12
سرائے مغل۔پنجاب کی معروف سیر گاہ ہیڈ بلوکی پرعید کے تیسرے روز بھی سیر کیلیے آنے والوں کا رش، لڑائی جھگڑے میں کئی افراد زخمی،انتظامیہ کی بے حسی اور بد انتظامی کے خلاف خواتین کا ماتم پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
اتوار, 11 اگست 2013 11:44
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)سرائے مغل۔پنجاب کی معروف سیر گاہ ہیڈ بلوکی پرعید کے تیسرے روز بھی سیر کیلیے آنے والوں کا رش۔ بدترین ٹریفک جام ۔ گھپ اندھیرے میں آٹھ گھنٹے تک سیر کے لئے آئی خواتین ، بچے ،اور جوان ہزاروںکی تعداد
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)سرائے مغل۔پنجاب کی معروف سیر گاہ ہیڈ بلوکی پرعید کے تیسرے روز بھی سیر کیلیے آنے والوں کا رش۔ بدترین ٹریفک جام ۔ گھپ اندھیرے میں آٹھ گھنٹے تک سیر کے لئے آئی خواتین ، بچے ،اور جوان ہزاروںکی تعداد میں ٹریفک میں پھنسے چیختے چلاتے رہے ۔اُوبا ش نوجوان خواتین کو تنگ کرتے رہے ۔ لڑائی جھگڑے میں کئی افراد زخمی ۔ شام کے بعد ڈری ، سہمی اور چھیڑ خوانی سے تنگ خواتین کی چیخوں نے آسمان سر پر اٹھا لیا ۔انتظامیہ کی بے حسی اور بد انتظامی کے خلاف خواتین کا ماتم ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی معروف سیر گاہ ہیڈ بلوکی پرعید کے بعد دونوں دنوں ٹرو اور مروکے روز ہزاروںکی تعداد میں لوگ سیر سپاٹے کے لئے آئے مگر وہاں ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹریفک پولیس کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ ٹریفک جام ہو گئی آٹھ گھنٹے تک ٹریفک جام ہونے سے کاروں ، ٹرکوں ، ویگنوں ، بسوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئی ۔لوگوں نے فون کر کر کے ہیڈ بلوکی انتظامیہ کو مدد کے لئے پکارا مگر بے حس محکمہ انہار نے عوام کی پکاروں پر کوئی توجہ نہ دی ۔پورا علاقہ گھپ اندھےرے میں ڈوبا رہا۔ رات ڈھلنے کے بعد اندھےرے کا فائدہ اٹھا کر بعض اُوباش نوجوانوں نے خواتین اور نوجوان لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ شروع کر دی ۔ تو سہمی ، ڈری اور چھیڑ خوانی سے تنگ عزت دار خواتین نے چیخنا ، چلانا شروع کر دیا جس سے پوری فضا میں خوشی کئے قہقوں کی بجائے دل دوز چیخیں پھیل گئیں ۔ خواتین کے ساتھ آ ئے مردوں اور شیطان صفت نوجوانوں کے درمیان لڑائی ، مار کٹائی کے کئی واقعات میں کئی مرد اور خواتین زخمی ہو گئے ۔با ر بار ٹیلی فون کرنے پر بھی جب محکمہ انہار،ٹریفک پولیس اور واپڈا کے ملازمین مدد کے لئے نہ آئے تو سینکڑوں مردوں اور خواتین نے سرائے مغل روڈ پر جمع ہو کر سرکاری محکموں کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ، سینہ کوبی کی،اور حکومت کی بے حسی کے خلاف ماتم کیا ۔کچھ نوجوان ہیڈ بلوکی کی حساس پلوں کے اُوپر لگی محکمہ انہار کی حساس مشینری تک پہنچ گئے اور ان سے چھیڑ چھاڑ شروع کر دی تو محکمہ انہار کے افسران بھاری نفری لیکر آگئے اور ٹریفک کو کنٹرول کرنا چاہا مگرمجمعے کے آگے چند سو ملازمین بے بس ہو گئے ۔آدھی رات تک لوگ ذلیل و خوار ہوتے رہے اور ضلعی انتظامیہ کی بد انتظامی کے خلاف سراپا احتجاج بنے سڑکوں پر ذلیل و خوار ہوتے رہے ۔عوامی و سماجی حلقوں نے اس بد انتطامی کا سخت نوٹس لے کر عوام کو آئندہ تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

No comments:

Post a Comment