Monday, 14 January 2013

JAMBER MURDER AND ROAD BLOCK 14-1-2013

نواحی گاﺅں جمبرخورد کے سکول ٹیچر کے مغوی بیٹے کے بہیمانہ قتل کے خلاف ورثاءکا روڈپر نعش رکھ کرملتان روڈ بلاک کرکے شدید احتجاجچھاپیےای میل
پیر, 14 جنوری 2013 09:33
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)نواحی گاﺅں جمبرخورد کے سکول ٹیچر کے مغوی بیٹے کے بہیمانہ قتل کے خلاف ورثاءکا روڈپر نعش رکھ کرملتان روڈ بلاک کرکے شدید احتجاج ۔ ٹائروں کو آگ لگا کر ملتان روڈ بلاک رکھا ۔قاتلوں کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ ۔ڈی ایس پی پتوکی کی یقین دہانی پر مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق جمبر خورد کے رہائشی ماسٹر محمد اکبر کا جواں سالہ بیٹا گلریز اکبر جو نویں جماعت کا طالب علم تھا جسے ڈیڑھ ماہ قبل اسی گاﺅںکے پرویز عرف منشی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اغواءکرلیا تھا جس کے خلاف تھانہ صدر میں مقدمہ درج ہوا،آر پی او شیخوپورہ رینج ذوالفقار چیمہ نے ایس ایچ او سرائے مغل طارق خاں اور ایس ایچ او تھانہ صدر بھائی پھیرو نصر اللہ بھٹی پر مشتمل ٹاسک فورس قائم کی جنہوں نے تفتیش کے بعد ملزمان پرویز انصاری ،اسلم انصاری ، جعمفر حسین انصاری کی نشاندہی پر نعش برآمد کروالی ۔پوسٹ مارٹم کے بعد جب لاش جمبر کلاں پہنچی تو ورثا نے اپنے نوجوان بیٹے کی میت ملتان روڈ کے درمیان رکھ کر شدید احتجاج کی اور ملزمان کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ۔ اسی اثناءمیں ڈی ایس پی پتوکی صابر بھٹہ موقع پر پہنچ گئے اور ورثاءکو ےقین دھانی کروائی کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے گا ۔اس پر ورثاءنے روڈ کھول دی ۔اس موقع پر تفتیشی افسر محمد اسلم نے بتایا کہ ملزمان نے جرم کو تسلیم کر لیا ہے ۔ اور بتایا ہے کہ اُس نے چھری سے مقتول گلریز کا گلہ کاٹ کر اُس کی لاش کو چکو کی کے قریب بی ایس لنک کنارے ویران جگہ پر پھینک دیا تھا ۔http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=846:2013-01-14-09-34-17&catid=2:2012-08-30-18-01-31&Itemid=11

No comments:

Post a Comment