Thursday 29 November 2012

PAKISTAN KISAN BORD KA MULK GEER IHTJAJ NAWAI WAQT 30-11-2012





لاہور (نامہ نگاران) کسان بورڈ پاکستان کی کال پر گزشتہ روز پنجاب کے کئی شہروں میں کسانوں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں۔ کسان رہنماﺅں نے کہا کرپٹ حکمرانوں نے زراعت کا بیڑا غرق کر دیا۔ حکومت کسانوں کے مطالبات پر سنجیدگی سے توجہ دے حکومت پانی، ڈیزل، بجلی اور بیج کی مد میں سبسڈی دے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاج جاری رکھیں گے، خوشاب جوہر آباد سے نامہ نگار کے مطابقکسان بورڈ ضلع خوشاب کے کسانوںنے کسان بورڈ کے آفس کے باہر زبردست مظاہرے کی قیادت ضلعی صدر اختر اسلام بالی ایڈووکیٹ نے کی۔اس موقع پر ایک متفقہ طور پر قرار داد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ اگر حکومت نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منظور ہونے والے کسانوں کے گیارہ مطالبات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو مرکزی قیادت کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے کسان ملک گیر احتجاج کریں گے۔بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق کمشنر آفس کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور مظاہرین نے کہا کہ شوگر ملوں نے نومبر کے پہلے ہفتہ گیٹ کھول کر کرشنگ سیزن کا آغاز کرنا تھا ابھی تک نہیں ہوسکا گنا کی قیمت 280 روپے فی من مقرر کی جائے۔ کپاس کی قیمت 5000 روپے فی من مقرر کی جائے کیونکہ موجودہ قیمت سے لاگت پوری نہیں ہوتی ہے۔ پھول نگر سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل پتوکی کے کسانوں نے گرد و نواح میں مظاہرہ کیا۔ سینکڑوں کسان بی ایس ایس لنک نہر پل کے قریب جمع ہو گئے اور شوگر ملز کی لوٹ مار واپڈا کے بھاری بلوں اور اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرہ بازی کی جلوس کی قیادت حاجی محمد رمضان نے کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی طرح دوسرے صوبوں میں بھی بجلی کے فلیٹ ریٹ مقرر کئے جائیں کھاد کی ہر بوری پر قیمت درج کی جائے اور کسانوں کو لوٹنے والی شوگرز ملوں کو سیزن شروع کرکے سخت احکامات دیئے جائیں۔گجرات سے نامہ نگار کے مطابق کسان بورڈ پاکستان ضلع گجرات کے زیراہتمام منگووال میں احتجاجی جلسہ و مظاہرہ کیاگیا مظاہرے کی قیادت چوہدری نثاراحمد ایڈووکیٹ نے کی۔ مظاہرہ میں بارش کے باوجود کسانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی کسانوں نے لاہوریا چوک سے لیکر ڈنگہ چوک تک احتجاجی مظاہرہ کیا اورسڑک کو بلاک کردیا احتجاجی مظاہرہ کے باعث سرگودھاگجرات روڈ پر ٹریفک بلاک ہوگئی، مظاہرین نے بینرز اورپلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر کسانوں کے حقو ق کے لئے مطالبے درج تھے جلسے سے خطا ب کرتے ہوئے خورشید منہاس نے کہاکہ حکومت کسانوں کے مطالبات پر سنجیدگی سے توجہ دے اگرکسان اجناس پیدا کرنا چھوڑ دیں گے تو پھرکوئی صنعت بھی نہیں چلے گی۔خالد نواز وھدرا نے کہاکہ ملک کی 75فیصد برآمدات کھیت کھلیانوں سے وابستہ ہے جبکہ کسانوں کی حالت انتہائی ابترہے۔ ریاض احمد گوندل نے کہاکہ حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کے باعث کھیتی باڑی نقصان کا پیشہ بنتا جا رہی ہے۔ چیچہ وطنی سے نامہ نگار کے مطابق کسان بورد تحصیل چیچہ وطنی کے زیراہتمام احتجاجی جلوس نکالا گیا جو مختلف بازاروں سے ہوتا ہوا چیچہ وطنی پریس کلب پہنچا جہاں مقررین نے خطاب کرتے کہا کہ ڈیزل اتنا مہنگا ہو چکا ہے کہ کاشتکاری مشکل ہو گئی ہے، کھادوں کے ریٹ اتنے بڑھ چکے ہیں کہ کسانوں کیلئے کھاد خریدنا مشکل ہو چکا ہے۔حافظ آباد سے نمائندہ نوا ئے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بھی زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ڈویژنل صدر امان اللہ چٹھہ نے کی ۔ ریلی ضلعی دفتر سے شروع ہو کر علی پور روڈ ونیکی چوک کچہری روڈ سے ہوتی ہوئی فوارہ چوک میں جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی ،ریلی کے شرکاءنے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے اور نعرے لگا رہے تھے ،ڈیزل کھاد پر جنرل سیلز ٹیکس ختم کرو ،زرعی ٹیوب ویل پر بلوچستان کی طرح فلیٹ ریٹ مقرر کرو ،گنا کی قیمت کی فوری ادائیگی کرو ،کھاد کی بوری پر قیمت تحریر کرو ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امان اللہ چٹھہ اور ملک غلام غوث اعوان نے مطالبات نہ تسلیم کرنے کی صورت میں وسیع پیمانہ پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا۔چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سینکڑوں کسانوں نے ڈی سی او آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور حکومتی زیادتیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ چیئرمین کسان بورڈ ضلع چنیوٹ نورالحسن شاہ اور صدر کسان بورڈ میاں ذوالقرنین بھٹہ اور دیگر زمینداروں نے احتجاج کرتے کہا کہ حکومتی نا اہلی اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے کاشتکار پریشانی کا شکار ہیں کاشتکاروں کی زرعی فصلیں اور اجناس کھیتوں میں پڑی ہیں ان کا کوئی مناسب دام ان کو نہیں مل رہا۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ گنے کی280 روپے فی من قیمت مقرر کر کے رقم کی ادائیگی بذریعہ چیک کی جائے، کھاد کی قیمت میںکمی، زرعی ٹیوب ویلوں کے بلوچستان کی طرح فلیٹ ریٹ مقرر کئے جائیں۔http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/lahore/2012-11-30/page-5

No comments:

Post a Comment