http://www.kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1138:80----------------&catid=2:2012-08-30-18-01-31&Itemid=11بھائی پھیرو(زین العابدین سے)80مسلح غنڈوں نے ٹیکسٹائل مل کے افسران، سیکورٹی عملہ اور درجنوں مزدوروں پر حملہ کر کے مار مار کر لہو لہان کر دیا مل کے شیشے اور قیمتی مشینری توڑ کر تباہ کر دی ۔ زخمیوں کا نتیجہ لینے کے لیے جانے والے زخمی مزدوروں پر سرکاری ہسپتال کے اند ر دوبارہ حملہ کردیاغنڈا گردی کے خلاف مل مزدوروں نے ملتان روڈ 6گھنٹے بلاک کیے رکھا، ٹریفک کی میلوں لمبی لائینوں میں مسافر ذلیل و خوارتفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملزمان فرحان، مرتضیٰ ، مصطفی نے حملہ کر کے میاں ٹیکسٹائل مل میں واقع کنٹین کے مالک کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جب مل کا پروڈکشن مینجر محمد مراد اُنہیں غنڈا گردی سے منع کرنے کے لیے آیا تو ملزمان نے اُسے بھی زدو کوب کیا تھوڑی دیر بعد ملزمان مذکوران نے اپنے ساتھیوں کو ٹیلی فون کر کے مل میں بلایا جس پر ڈنڈوں ، سوٹوں اور چاقوں سے مسلح 80افراد جن میں وسیم ، عثمان ، رضوان، وغیرہ شامل تھے ، بڑھکیں مارتے ہوئے مل کے مین گیٹ پر مامور سیکورٹی عملہ کو زدوکوب کر نا شروع کردیا اور مل کا مین گیٹ توڑ کر مل کے اندر گھس آئے اور آتے ہی مل کے شیشے اور قیمتی مشینری توڑ کر تباہ و برباد کر دی اور مل درجنوںمل مزدوروںجن میں عبدالرشید ، مجید ، امین سعید وغیرہ شامل تھے کو مار مار کر لہولہان کر دیا اور بڑھکیں مارتے ہوئے مل سے فرار ہو گئے ۔ مل انتظامیہ مضروب مزدوروں کا ڈاکٹری نتیجہ لینے سرکار ی ہسپتال بھائی پھیرو آئے تو اُنہیں مزدوروں نے ہسپتال کے اندر گھس کر زخمی مزدوروں کو مار مار کر اور زخمی کر دیا اور بڑھکیں مار مار کر یہ کہتے رہے کہ" ہم اس علاقے کے بے تاج بادشاہ ہیں ہمارے خلاف کوئی مائی کا لال قانونی کاروائی نہیں کر سکتا ۔" اطلاع ملنے پر تھانہ صدر پولیس فوراً موقع پر پہنچی تو ملزمان موقع سے فرار ہو گئے بعد میں مل مزدوروں نے میاں ٹیکسٹائل کے باہر ملتان روڈ6گھنٹوں تک بلاک کر کے غنڈا گردی کے خلاف احتجاج کیا جس سے ٹریفک کی میلوں لمبی لائینیں لگ گئیں ۔ ایک برات کے دلہا نے برات لیٹ ہو جانے پر سہرے نوچ کر پھینک دئیے ، کئی مریض ایمبولینسوں میں موجود تڑپتے رہے ، درجنوں گاڑیوں کی CNGاور پٹرول ختم ہوجانے پر گاڑیاں بند ہو گئیں اور بیرون ملک جانے والے ایک خاندان کا جہاز اُڑ گیا اور وہ دھاڑیں مار کر روتے رہے ۔ تھانہ صدر بھائی پھیرونے مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کر دی۔ |
No comments:
Post a Comment