بھائی پھیرو(زین العابدین سے)حکومت نے انڈیا کو موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ دیا تو قوم گلی کوچوں میں احتجاج کرے گی۔پاکستان میں بہنے والے سارے دریاﺅں کے سوتے کشمیر سے پھوٹتے ہیں ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور انڈیا دریاﺅں پر بند باند کر آبی جارحیت کر کے ملک کو ایتھوپیا اور صومالیہ بنانا چاہتاہے۔کشمیری مجاہدین پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں مگرموجودہ حکومت کو جہاد کے لفظ سے چڑ ہے۔ ان خےالات کا اظہار کسان بورڈ پاکستان کے مر کزی سیکرٹری اطلاعات حاجی محمد رمضان ،نائب امیر جماعت اسلامی ضلع قصور سردار نور احمد ڈوگرنے جماعت اسلامی کی طرف سے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بلائے گئے ایک جلسئہ عام سے خطاب کر تے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر کے کسان انڈیا کی آبی جارحیت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔انڈیا ہمارے دریاﺅں پر بند باندھ کر ہمارے ملک کا پانی بند کر رہا ہے مگرحکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ جمعیت العلمائے اسلام کے سردار امداد اللہ ڈوگر، جمعیت العلمائے پاکستان ضلع قصور کے صدر سید ذاکر حسین شاہ، جامع مسجد انوار غوثیہ کے خطیب مولانا غلام حسن نورانی نے اپنی اپنی تقریروں میں کہا کہ کشمےر پاکستان کے سولہ کروڑعوام کی شاہ رگ ہے کےونکہ قائد اعظم ہی نے کشمےر کو پاکستان کی شاہ رگ قرار دےا تھا مگر موجودہ کرپٹ حکرانوں نے اقوام متحدہ کی قرادادوں کو چھوڑ پاکستان پر جہادی تنظےموں کی پابندی لگا دی جو قابل مزمت ہے۔جمعیت اہلحدیث کے نعیم ناصرنے کہا کے حکومت مسئلہ کشمےر کو اقوام متحدہ کی قرادادوںکے مطابق حل کروائے اورکشمےرےوں کو استصواب رائے کا حق دےا جائے ۔ان رہنماﺅں نے کہا پاکستان کے اندر جو اےجنسےاں دہشت پھیلا رہی ہے ےہ را کے اےجنٹ ہیں ہم کشمےر کی وجہ سے ہی زندہ ہیں کےونکہ کشمےر پاکستان کی شاہ رگ ہے۔جماعت الدعوتہ کے امجد شہزاد نے کہا کہ مظلوم کشمیری بھائےوں کے لیے جہاد امت مسلمہ کا مزہبی اور قومی فریضہ ہے ۔ دینی درس گاہ دار الاصلاح کے رہنما بابر اسماعیل،اُمید فاﺅنڈیشن کے صدر محمد عمر ،آل پاکستان ادبی تنظیم کے صدر یاسین یاس ،کاروان ادب کے صدر انجم رانا ، بھائی پھےروزون جماعت اسلامی کے امیر ملک محمد صدیق،مقامی امیرڈاکٹر داﺅد پرویز مغل ، ،اسلامی جمعیت طلبا کے احمد جمال ،سردار علی احمد ڈوگر ،بزم پیغام رہنماملک عابداور دوسرے مقررےن نے بھی خطاب کےا آخر مےں کشمےرےوں کی آزادی اور استحکام پاکستا ن کی دعا کی گئی ۔نوٹ : ان پیج فائل اور فوٹو لف ہذا ہے ۔http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1042:2013-02-06-19-31-01&catid=1:2012-08-30-18-00-51&Itemid=10 |
No comments:
Post a Comment