Thursday 7 November 2013

KISAN BORD WILL PROTEST IN ALL PAKISTAN AGAINST THE LESS PRICE RATE OF SUGER,WHEAT,AND THE HUGE PRICE OF ELECTRICITY ON 20-11-2013.BISNESS RECORDER

KISAN BORD WILL PROTEST IN ALL PAKISTAN AGAINST THE LESS PRICE RATE OF SUGER,WHEAT,AND THE HUGE PRICE OF ELECTRICITY ON 20-11-2013.BISNESS RECORDER


http://kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=1434:2013-11-07-04-31-12&catid=15:2013-04-24-19-17-03&Itemid=2
گندم کی قیمت پندرہ سو روپے فی من ،گنے کی قیمت دو سو تیس روپے فی من مقرر نہ کی گئی تو بیس نومبر کو کسان بورڈ پاکستان پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کرے گا۔ کسان بورڈ کے صدر سردار ظفر حسین خاںکی حکومت کو وارننگ ۔ پی ڈی ایف چھاپیے ای میل
جمعرات, 07 نومبر 2013 04:30
لاہور ( نمائندہ قصوراپڈیٹس) کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت گندم کی قیمت پندرہ سو روپے فی من اورگنے کی قیمت دو سو تیس روپے فی من مقرر کرکے جلد از جلد اس کا اعلان کرے اور بجلی کی قیمتوں کو بھی کم کرے وگرنہ بیس نومبر کو کسان بورڈ پاکستان ملک بھر کے کروڑوں کسانوں کے ہمراہ چاروں صوبوں میں سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کرے گا ۔ گذشتہ روز صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری سردار محمد ااشفاق ڈوگر کی دعوت ولیمہ میں شامل کسان بورڈ کے مرکزی و صوبائی رہنماﺅں کے ہمراہ وہاں پر موجودالیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے صحافیوںسے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ زرعی مداخل کھاد ، بیج ، ڈیزل اور بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے اجناس کی پیداواری لاگت میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے اور کاشتکاری گھاٹے کا سودا بن چکا ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ گندم کی کم از کم قیمت پندرہ سو روپیہ فی من اور گنے کی قیمت دو سو تیس روپے فی من مقرر کی جائے اور بجلی کا مناسب فلیٹ ریٹ مقرر کیا جائے اگر گندم کی قیمت نہ بڑھائی گئی تو کاشتہ رقبے میں کمی واقع ہو کرآٹے کا بحران پیدا ہو گا اور ملک میں قحط سالی کی صورت حال پیدا ہو جائے گی ۔ بجلی کی ہوش ربا قیمتوں نے پوری قوم اور خصوصاً کسانو ںکو کرنٹ لگا دیا ہے ۔ہم نے بار بار گندم اور گنے کی قیمتوں کو بڑھانے کامطالبہ کیا مگر تاجر حکمرانوں نے اپنے چہیتے شوگر مل مالکان اور فلور مل مالکان کو نوازنے کیلیے قیمتوں میں اضافہ کرنے سے انکار کردیااور ہمارے جائز مطالبات کو بھی نہیں مانا ۔بے حس حکمرانوں کے رویے نے ملک بھر کے کروڑوں کسانوں کو احتجاج پر مجبور کردیا ہے اس لیے اگر بیس نومبر تک ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر کے چاروں صوبوں میں کسان بورڈ پاکستان سڑکوں پر آ کر احتجاجی مظاہرے کرے گا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ انہوں نے کسان بورڈ کے مقامی ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ بیس نومبر کے احتجاج کو کامیاب بنانے کے لئے گھر گھر جا کر کسانوں سے رابطہ کریں اور میڈیا کے ذریعے پریس کانفرنسیں کر کے رائے عامہ کو ہموار کریں۔انہوں نے چاروں صوبوں میں اعلی سطحی ٹاسک فورس قائم کرکے احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیے ٹاسک دے دیا ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ مقررہ تاریخ کو ملک بھر کی سڑکوں پر کسانوں کا راج ہوگا اور،، دما دم مست قلندر ،،ہوگا۔ ولیمہ میںکسان بورڈ پاکستان کے سرپرست اعلی میاں مقصود احمد ،کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدر سر فراز احمد خاں ، جنرل سیکرٹری ملک محمد رمضان روہاڑی ، سیکرٹری اطلاعات حاجی محمد رمضان ، صدر صوبہ پنجاب نور الہی تتلہ ، سابق امیر ضلع میاں مختار احمد اور دیگر رہنماءبھی موجود تھے

No comments:

Post a Comment