Sunday 16 December 2012

DR AKHTER HUSAIN AZMI APPRECIATED BY ALL PAKISTAN ADBI FORAM 16-12-2012



ڈاکٹر اختر حسین عزمی نے تاریخ کے خشک مضمون کو مصنف نے نیا اسلوب اور ادبی رنگ دے کرقارئین کے لئے دل چسپ بنا دیاچھاپیےای میل
اتوار, 16 دسمبر 2012 04:42
بھائی پھیرو(زین العابدین سے)کئی کتابوں کے مصنف معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر اختر حسین عزمی کو آل پاکستان ادبی فورم کی طرف سے خراج تحسین ۔ تاریخ کے خشک مضمون کو مصنف نے نیا اسلوب اور ادبی رنگ دے کرقارئین کے لئے دل چسپ بنا دیا ۔ اُردو ادب میں مصنف کی کتابیں ایک نئے اسلو ب کی بنیاد بنیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ادبی فورم کے سر پرست حاجی محمد رمضان ،صدر یاسین یاس، چیرمین اشتیاق اثر اور دیگر ادیبوں و شاعروں نے ایک نشست میں کئی کتابوں کے مصنف،صاحب طرز انشا پرداز ، معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر اختر حسین عزمی کی کتابوں” نیل کا مسافر“ اور”فرزند حرم “کے مطالعے کے بعد ان پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مصنف نے ہسٹری جیسے خشک مضمون کو نئے اسلوب میں پیش کر کے اور اس میں ادب اور شاعری کی آمیزش کر کے اسے قارئین کے لئے دل چسپ بنا دیا ہے ۔مصنف چونکہ خود ایک تحریکی شخصیت ہیں او ر وہ جدید دور کے تقاضوں بخوبی آ شنا ہیں ۔ اس لئے انہوں نے اپنے موجودہ دور کے تجربات اور نقطہ نظر کو ماضی کی اسلامی شخصیتوں کے واقعات میں ایک گلدستہ کی طرح پرو دیا ہے ۔ حسن البنا ،امام ابو حنیفہ ، امام مالک اما م احمد بن حنبل اور امام شافعی کے حالت زندگی کو ایک نئے اسلوب میں تحریر کر کے مستقبل کے لکھاریوں کو ادب کے ایک نئے اسلوب سے روشناش کرایا ہے ۔اسلام کی ان بر گزیدہ ہستیوں کے آپس میں عقیدت مندانہ اور اخترام کے رشتوں کو ایسے انداز میں بیان کیا ہے کہ موجودہ دور کے فقی اختلاف رکھنے والے اور ایک دوسرے سے برسر پے کار نام نہاد اسلامی سکالروں کے لئے ایک لمحہ فقریہ ہے کتاب میں بیان کئے گئے واقعات کا انداز نے اتنا تجسس ہے کہ قاری تمام کتاب کو ایک ہی نسشت میں پڑھنے پر مجبور ہو جاتا ہے ۔ آل پاکستان ادبی فورم کے عہدے داروں نے اس کتاب کو اسلامی ادب میں ایک بیش بہا اضافہ قرار دیتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مصنف کو مزید اسلامی ادب کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔http://www.kasurupdates.com/index.php?option=com_content&view=article&id=630:2012-12-16-04-43-17&catid=32:2012-11-15-06-27-14&Itemid=2

No comments:

Post a Comment